کن سیاستدانوں نے آئی ایس آئی سے پیسے لیے ایف آئی اے نے تحقیقات شروع کر دی اصغر خان کا بیان قلمبند

ایف آئی اے ٹیم کی اصغر خان سے ملاقات،رقم تقسیم کا ثبوت طلب،یونس حبیب، اسلم بیگ اور اسددرانی کا بیان بھی ریکارڈ ہوگا

یہ انتہائی اہم مقدمہ ہے جس کی غیر جانبدارانہ تفتیش ہونا ضروری ہے،اصغر خان۔ فوٹو: آئی این پی

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے اصغر خان کیس میں تحقیقات شروع کر دی جس میں نواز شریف اور شہباز شریف سمیت کئی سیاستدانوں پر آئی ایس آئی سے پیسے لینے کا الزام ہے۔

اس اہم مقدمے میں ایف آئی اے نے ایئرمارشل ریٹائرڈ اصغر خان کا بیان ریکارڈ کر لیا۔ تحققیاتی ٹیم نے اصغر خان سے جن سیاست دانوں کو رقوم فراہم کی گئی ہیں اْن کے بارے میں ثبوت اور دیگر دستاویزات بھی فراہم کرنے کا کہا ہے۔ اصغر خان کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی اہم مقدمہ ہے جس کی غیر جانبدارانہ تفتیش ہونا ضروری ہے۔ ایف آئی اے کی ٹیم نے مہران بینک کے سابق سربراہ یونس حبیب کو بھی بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کیا ہے جبکہ آرمی چیف مرزا اسلم بیگ اور آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ اسد درانی کے بیانات بھی ریکارڈ کیے جائیں گے۔ یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے اصغر خان کیس میں دیے جانے والے فیصلے میں کہا تھا کہ اْس وقت کے فوج کے سربراہ جنرل مرزا اسلم بیگ اور ڈی جی آئی ایس آئی نے رقم کی تقسیم کے معاملے میں اپنے اختیارات سے تجاوز کیا ہے اور اْن کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہیے۔




سابق وزیر داخلہ نصیر اللہ بابر کے مطابق سابق صدر غلام اسحاق خان کے دور میں ایوان صدر میں اس ضمن میں ایک خصوصی سیل قائم کیا گیا تھا جو اسلامی جمہوری اتحاد میں شامل جماعتوں کو رقوم کی تقسیم سے متعلق معاملات کی نگرانی کرتا تھا۔ آئی ایس آئی کے سابق سربراہ اسد درانی کا کہنا ہے کہ اْنھوں نے سیاست دانوں میں رقوم اْس وقت کے بری فوج کے سربراہ اسلم بیگ کے کہنے پر دی تھی جبکہ مرزا اسلم بیگ اس کی تردید کرتے ہیں۔ آئی این پی کے مطابق سابق آرمی چیف اسلم بیگ نے کہا کہ نیا پنڈورا باکس کھل گیا ہے اب بڑے نیک نام چہرے بے نقاب ہونگے۔ اپنے ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ سیاست دانوں کو پیسے دینے والے تو شامل تقتیش ہیں لیکن لینے والوں کا کوئی ذکر نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ سیل تو ایوان صدر میں کام کر رہا تھا ابھی تو اصغر خان پیش ہوئے ہیں پھر رحمٰن ملک ،روئیداد خان اور جنرل ر درانی کے بعد ان کی باری آئے گی۔
Load Next Story