مغلپورہ زیادتی کیس متاثرہ بچی کی مکمل صحت یابی معمہ بن گئی
دوسے زائد آپریشن ہوچکے ایک اورسرجری ہونا باقی ہے جو غیرمعینہ مدت تک ملتوی کر دی گئی
ISLAMABAD:
صوبائی دارالحکومت کے علاقے مغلپورہ کی رہائشی اور جنسی تشدد کا شکار 5سالہ بچی کی مکمل صحت یابی تاحال ایک معمہ بنی ہوئی ہے ،اسے معالجین کی جانب سے مکمل صحت یاب قرارنہیں دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق 3 ماہ قبل بچی کو تشدد کے بعد پہلے سرگنگارام اسپتال اوربعدازاں سروسز ہسپتال داخل کرایا گیا جہاں وہ تاحال علاج کی منتظر ہے اورڈاکٹروں کی ہدایت کے مطابق مریضہ کے دوسے زائد آپریشن ہوچکے ہیں تاہم مکمل صحت یابی کے لیے اس کا ایک اورآپریشن(سرجری)ہونا ابھی باقی ہے جس کے لیے مریضہ کو گزشتہ روز سروسز ہسپتال میں لایا گیا تاہم اسے سرجری کے لیے فی الحال قابل نہ سمجھتے ہوئے سرجری کوغیرمعینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا ہے۔
سروسز ہسپتال کی ایم ایس ڈاکٹرریحانہ کا کہنا ہے کہ سردی کے موسم میں شدت آنے کے باعث مریضہ آپریشن کے قابل نہیں سمجھی جارہی کیونکہ اس وقت اس کو چسٹ پرابلم ہے اور وہ کھانسی میں مبتلا ہے اس حالت میں آپریشن نہیں کیاجاسکتا ہے اس لیے اسے دوائی دے کر واپس گھر بھیج دیاگیا ہے جبکہ مریضہ کی سرجری کرنے والے معالج ڈاکٹرساجد حمید ڈار کا کہنا ہے کہ مریضہ کے بارے میں کچھ بھی کہنا قبل ازوقت ہوگا ، اعلی حکام کی جانب سے ان کو مریضہ کے بارے میں مزید معلومات فراہم کرنے سے روک دیا گیا ہے ۔
صوبائی دارالحکومت کے علاقے مغلپورہ کی رہائشی اور جنسی تشدد کا شکار 5سالہ بچی کی مکمل صحت یابی تاحال ایک معمہ بنی ہوئی ہے ،اسے معالجین کی جانب سے مکمل صحت یاب قرارنہیں دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق 3 ماہ قبل بچی کو تشدد کے بعد پہلے سرگنگارام اسپتال اوربعدازاں سروسز ہسپتال داخل کرایا گیا جہاں وہ تاحال علاج کی منتظر ہے اورڈاکٹروں کی ہدایت کے مطابق مریضہ کے دوسے زائد آپریشن ہوچکے ہیں تاہم مکمل صحت یابی کے لیے اس کا ایک اورآپریشن(سرجری)ہونا ابھی باقی ہے جس کے لیے مریضہ کو گزشتہ روز سروسز ہسپتال میں لایا گیا تاہم اسے سرجری کے لیے فی الحال قابل نہ سمجھتے ہوئے سرجری کوغیرمعینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا ہے۔
سروسز ہسپتال کی ایم ایس ڈاکٹرریحانہ کا کہنا ہے کہ سردی کے موسم میں شدت آنے کے باعث مریضہ آپریشن کے قابل نہیں سمجھی جارہی کیونکہ اس وقت اس کو چسٹ پرابلم ہے اور وہ کھانسی میں مبتلا ہے اس حالت میں آپریشن نہیں کیاجاسکتا ہے اس لیے اسے دوائی دے کر واپس گھر بھیج دیاگیا ہے جبکہ مریضہ کی سرجری کرنے والے معالج ڈاکٹرساجد حمید ڈار کا کہنا ہے کہ مریضہ کے بارے میں کچھ بھی کہنا قبل ازوقت ہوگا ، اعلی حکام کی جانب سے ان کو مریضہ کے بارے میں مزید معلومات فراہم کرنے سے روک دیا گیا ہے ۔