کیپٹن ر صفدر گرفتاری سندھ حکومت کا اعلیٰ سطح انکوائری کا فیصلہ

یہ سارا کھیل وفاقی حکومت کی ایما پر ہوا ہے، کارروائی سے قبل حکومت سندھ کو آگاہ نہیں کیا گیا، وزیر اطلاعات سندھ


ویب ڈیسک October 19, 2020
کیپٹن (ر) صفدر کو گرفتار کرنا قابل مذمت ہےناصر حسین شاہ فوٹو : فائل

ISLAMABAD: وزیر بلدیات و اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت نے پی ایم ایل این کے رہنما کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کا سخت نوٹس لیا ہے اور اس معاملے پر اعلیٰ سطح کی انکوائری کرائی جائے گی۔

وزیر بلدیات و اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ کل (ن) لیگ کے رہنماؤں کی مزار قائد پر حاضری کے دوران جو واقع پیش آیا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا، پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے کیس داخل کرنے کے لیے الگ الگ پولیس کو درخواستیں دیں تاہم پولیس نے درخواستوں کو غیرقانونی قرار دیکر خارج کردیا، اس کے بعد قائد اعظم بورڈ نے پولیس کو درخواست دی جس پر پولیس نے قائداعظم بورڈ کو مجسٹریٹ کے سامنے درخواست دینے کا مشورہ دیا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : مزار قائد پر کیپٹن صفدر نے جو کچھ کیا وہ نامناسب تھا

ناصر حسین شاہ نے کہا کہ اس دوران ایک شخص نے پولیس کو درخواست دی کہ کیپٹن (ر) صفدر نے اس کو جان سے مارنے کی دھمکی دی جس پر پولیس نے ایف آئی آر درج کرکے تفتیش شروع کردی تاہم تفتیش سے پہلے چار دیواری کا تقدس پامال کرکے کیپٹن (ر) صفدر کو گرفتار کرنا قابل مذمت ہے۔

وزیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ نے پی ایم ایل این کے رہنما کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کا سخت نوٹس لیا ہے اور اس معاملے پر اعلیٰ سطح انکوائری کرائی جائے گی، یہ سارا کھیل وفاقی حکومت کی ایما پر ہوا ہے، اس تمام کارروائی سے پہلے حکومت سندھ کو کسی بھی سطح پر آگاہ نہیں کیا گیا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : مزار قائد بے حرمتی کیس؛ سندھ پولیس نے کیپٹن (ر) صفدر کو گرفتار کرلیا

دوسری جانب مزار قائد بے حرمتی کیس میں کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری پر ترجمان سندھ پولیس نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر آفیشل ٹوئٹ میں کہا کہ لیگی رہنما کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری قانون کے مطابق ہوئی ہے تاہم کچھ ہی دیر بعد ٹوئٹ کو ڈیلیٹ کردیا گیا۔

واضح رہے کہ مزار قائد کی بے حرمتی کیس میں سندھ پولیس نے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کے کمرے کا دروازہ توڑ کر ان کے شوہر اور رکن قومی اسمبلی کیپٹن (ریٹائرڈ) محمد صفدر کو گرفتار کرلیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں