سرِعام سزا سے بچوں پر جنسی تشدد کا خاتمہ ممکن ہے اسپیکر کے پی اسمبلی
وزیراعظم عمران خان بھی چاہتے ہیں ایسے ملزمان کو سرعام سزائیں دی جائیں، مشتاق احمد غنی
خیبر پختونخوا اسمبلی کے اسپیکر مشتاق احمد غنی کا کہنا ہے کہ چند ملزمان کو سرعام سزائیں دینے کی وجہ سے بچوں پر جنسی تشدد کے کیسز رک سکتے ہیں۔
اپنے بیان میں مشتاق غنی کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ فیصلے کے مطابق بچوں پر جنسی تشدد کے ملزمان کو سرعام سزائیں نہیں دے سکتے لیکن چند ملزمان کو سرعام سزائیں مل جائیں تو پھر بچوں پر تشدد کے کیسز رک سکتے ہیں، وزیراعظم عمران خان بھی چاہتے ہیں ایسے ملزمان کو سرعام سزائیں دی جائیں۔
اسپیکر پشاور اسمبلی نے یہ بھی کہا کہ معصوم بچوں اور بچیوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے واقعات سے سر شرم سے جھک جاتا ہے اس لیے سزاؤں کے حوالے سے آگاہی مہم کی ضرورت ہے اس ضمن میں ایسے واقعات روکنے کے لیے علماء کرام اور اساتذہ اپنا کردار ادا کریں۔
مشتاق احمد غنی نے یہ بھی کہا کہ سخت سزائیں تجویز کرنے کا مقصد بچوں کے ساتھ جنسی تشدد کے کیسز کو روکنے کے لیے خوف پیدا کرنا ہے اس لیے سعودی عرب میں بھی سخت سزائیں ہونے کی وجہ سے جرائم کم ہیں۔
اپنے بیان میں مشتاق غنی کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ فیصلے کے مطابق بچوں پر جنسی تشدد کے ملزمان کو سرعام سزائیں نہیں دے سکتے لیکن چند ملزمان کو سرعام سزائیں مل جائیں تو پھر بچوں پر تشدد کے کیسز رک سکتے ہیں، وزیراعظم عمران خان بھی چاہتے ہیں ایسے ملزمان کو سرعام سزائیں دی جائیں۔
اسپیکر پشاور اسمبلی نے یہ بھی کہا کہ معصوم بچوں اور بچیوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے واقعات سے سر شرم سے جھک جاتا ہے اس لیے سزاؤں کے حوالے سے آگاہی مہم کی ضرورت ہے اس ضمن میں ایسے واقعات روکنے کے لیے علماء کرام اور اساتذہ اپنا کردار ادا کریں۔
مشتاق احمد غنی نے یہ بھی کہا کہ سخت سزائیں تجویز کرنے کا مقصد بچوں کے ساتھ جنسی تشدد کے کیسز کو روکنے کے لیے خوف پیدا کرنا ہے اس لیے سعودی عرب میں بھی سخت سزائیں ہونے کی وجہ سے جرائم کم ہیں۔