پاکستانی مردوں کا ہاتھوں پر نیل پالش لگاکر بچوں پر تشدد کے خلاف انوکھا احتجاج

دی پالشڈ مین نامی بین الاقوامی مہم کا مقصد حکومتوں اور عوام میں بچوں کے خلاف بڑھتے تشدد سے متعلق آگاہی پیدا کرنا ہے

’دی پالشڈ مین‘نامی بین الاقوامی مہم کا مقصد حکومتوں اور عوام میں بچوں کے خلاف بڑھتے تشدد سے متعلق آگاہی پیدا کرنا ہے فوٹوانٹرنیٹ

پاکستان شوبز اور اسپورٹس سے تعلق رکھنے والے مشہور ستارے بچوں پر جنسی تشدد کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے نیل پالش لگاکر تصاویر سوشل میڈیا شیئر کررہے ہیں۔

'دی پالشڈ مین'نامی بین الاقوامی مہم کا مقصد حکومتوں اور عوام میں بچوں کے خلاف بڑھتے تشدد سے متعلق آگاہی پیدا کرنا ہے۔ دنیا بھر میں بچوں کے ساتھ ہونے والے تشدد کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے 'پالشڈ مین' نامی انٹرنیشنل مہم کا حصہ بنتے ہوئے پاکستان کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے مرد حضرات اپنے ہاتھ کی ایک انگلی میں نیل پالش لگاکر ان بچوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کررہے ہیں۔



برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق اس مہم کا آغاز آسٹریلیا سے 2014 میں ہوا تھا اور اب یہ تحریک آہستہ آہستہ دنیا بھر میں پھیل چکی ہے۔ دنیا بھر کے مرد وخواتین ہر سال ایک سے 15 اکتوبر کے درمیان اپنی ایک انگلی کےناخن پر نیل پالش لگاکر اپنی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے اس آگاہی مہم کا حصہ بن رہے ہیں۔



وسیم اکرم نے ٹوئٹر پر اس مہم کا حصہ بنتے ہوئے کہا ایک بلین سے زائد سے بچے ہر سال اپنے سے بڑوں کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بنتے ہیں۔ وسیم اکرم نے اپنے ہاتھ کی ایک انگلی پر نیل پالش لگاکر تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے باقی تمام لوگوں کو بھی اس مہم کا حصہ بننے کی دعوت دی اور کہا کہ اس مہم کاحصہ بن کر بچوں کے ساتھ اظہار ہکجہتی کا مظاہرہ کریں۔




وسیم اکرم کی اہلیہ شنیرا اکرم نے بھی اس مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور پالشڈ مین، پاکستانی مرد حضرات تشدد کے خلاف، تشدد کے خلاف کھڑے ہوں، پاکستانی مین سے نومور اور چائلڈ ابیوز جیسے ہیش ٹیگ استعمال کیے۔



اداکار ہمایوں سعید ، شعیب ملک ، سابق پاکستانی اسکواش چیمپئن جہانگیر خان، شہزاد رائے، بلال اشرف، میکال ذوالفقار، فخرعالم، یوٹیوبر شاہ ویر جعفری سمیت متعدد معروف شخصیات نے نیل پالش لگاکر بچوں پر ہونے والے تشدد کے خلاف احتجاج کیا۔



اپنے پیغامات میں ان مشہور شخصیات کا کہنا تھا کہ ہر سال پوری دنیا میں لاکھوں بچے کسی بالغ مرد کے ہاتھوں زیادتی کا نشانہ بنتے ہیں لیکن ایسا میرے ہوتے ہوئے کبھی نہیں ہوسکتا۔

Load Next Story