بھارت میں پرندوں کی اجتماعی خودکشی

آسام کے گاؤں جا ٹنگا میں ہر سال سیکڑوں پرندے اپنے آپ کو درختوں اور بلند عمارتوں سے ٹکرا کر خود کشی کر لیتے ہیں.


ویب ڈیسک December 21, 2013
علاقائی لوگوں کا ماننا ہے کہ آسمانوں پر کوئی شیطانی مخلوق ہے جو ان پرندوں کو مار کر نیچے پھیک دیتی ہے. فوٹو؛ فائل

آپ نے اجتماعی جوڑوں کی شادیاں تو بہت دیکھی ہوں گی یا ان کے بارے میں سنا تو ضرور ہو گا لیکن بھارت کی ریاست آسام میں ایک گاؤں ایسا بھی ہے جہاں پر سال بڑی تعداد میں پرندے اجتماعی خودکشی کرلیتے ہیں۔

بھارت کی ریاست آسام کے گاؤں جا ٹنگا میں ہر سال ستمبر اور نومبر میں علاقائی اور یورپ اور دیگر انتہائی سرد علاقوں سے آنے والے سیکڑوں مہاجر پرندے سورج غروب ہونے کے بعد سے رات 10 بجے تک اپنے آپ کو درختوں اور بلند عمارتوں سے ٹکرا کر خود کشی کر لیتے ہیں، ماہرین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ یہ پرندے مون سون کی شاموں میں دھند کے اوقات میں جب گاؤں کے گھروں میں جلنے والی برقی لائٹس کی تیز روشنی دیکھتے ہیں تو اس کی جانب کھنچے چلے جانے کی کوشش میں بلند عمارتوں اور درختوں سے ٹکرا کر مر جا تے ہیں یا پھر زخمی ہو جاتے ہیں جبکہ علاقائی لوگوں کا ماننا ہے کہ آسمانوں پر کوئی شیطانی مخلوق ہے جو ان پرندوں کو مار کر نیچے پھیک دیتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں