ایم کیو ایم کا اتوار کو سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی آرڈیننس کیخلاف احتجاج کا اعلان

مظاہروں کے ذریعے یہ بتایا جائے گا کہ سندھ بھر میں لوگ اپنے تحفظ کےلئے کھڑے ہوئےہیں، فیصل سبزواری


ویب ڈیسک December 21, 2013
عام انتخابات 2013 میں پیپلزپارٹی کو 42 میں سے صرف 3 نشتیں ملی ہیں جب کہ 2001 میں ایم کیو ایم کے بائیکاٹ کے باوجود پیپلزپارٹی نہ جیت سکی، فیصل سبزواری فوٹو: این این آئی

NEW YORK: متحدہ قومی موومنٹ نے اتوار کو سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی آرڈیننس کے خلاف کراچی میں احتجاج کا اعلان کردیا۔

ایم کیو ایم کے رہنماؤں کے ہمراہ سندھ ہائیکورٹ کے باہر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ حکمران جماعت نے اپنے حلقہ اثر رسوخ میں مخصوص حلقے بنائے تاکہ شہروں کے میئرز اور ضلعوں کے چیرمین کے انتخابات کے لئے زیادہ ووٹ حاصل کئے جاسکیں۔ پیپلزپارٹی نے اپنے مخالف سیاسی جماعتوں کے حلقوں میں 50، 50 ہزار ووٹرز پر مشتمل ایک یونین کمیٹی اور اپنے حلقہ اثر علاقوں میں 1200 ووٹرز پر مشتمل یونین کمیٹی بنائی جو انتخابات سے قبل دھاندلی ہے جس کے خلاف متحدہ قومی موومنٹ سراپا احتجاج ہے۔

فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی جانب سے بلدیاتی قانون میں 2 انتہائی متنازع ترامیم کے بل لائے گئے جس کے تحت اگر کسی پینل کا ایک امیدوار نااہل ہوجائے تو پورا پینل ہی نااہل ہوجائے اور چھوٹی سیاسی جماعتوں کو استحقاق نہیں ہے کہ وہ اپنا پینل کھڑا کرسکیں۔ انہوں نے کہاکہ کچھ لوگ کراچی میں جیالے میئر کے خواب دیکھ رہے ہیں، ہمیں اس پر کوئی اعتراض نہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ عام انتخابات 2013 میں پیپلزپارٹی کو 42 میں سے صرف 3 نشتیں ملی ہیں جب کہ 2001 میں جب ایم کیو ایم نے الیکشن کا بائیکاٹ کیا اس وقت بھی پیپلزپارٹی الیکشن نہیں جیت سکی تھی۔

فیصل سبزواری نے کہا کہ ہم نے اس نظام کو عدالت میں چیلنج کیا ہے ہمیں امید ہے کہ عدالت سے انصاف ملے گا۔ جس اسمبلی میں قانون سازی انسان کی فلاح کے لئے ہونی چاہئے وہاں انسان کے حقوق غصب کرنے کےلئے قانون سازی ہوگی تو ہم نے اسمبلی کے اندر بھی احتجاج کیا، باہر بھی کیا اور سڑکوں پر بھی کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ ایم کیو ایم نے متنازع ترامیم کے خلاف سندھ بھر میں احتجاج شروع کردیا ہے، آج لاڑکانہ اور حیدرآباد میں ہوا اور کل دوپہر 2 دو بجے کراچی میں بھی احتجاج کیا جائے گا۔ مظاہروں کے ذریعے یہ بتایا جائے گا کہ سندھ بھر میں لوگ اپنے تحفظ کےلئے کھڑے ہوئےہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں