سانگھڑ میں جعلی مقابلہ ثابت 22 پولیس اہلکار ملازمت سے برطرف

برطرف کیے جانے والوں میں 5 انسپکٹرز، اسسٹنٹ سب انسپکٹرز سمیت دیگر اہلکار شامل


Ismail Domki October 23, 2020
20 مئی کو زیرحراست ملزمان علی حیدر اور سومار مہر کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا تھا ۔ فوٹو : فائل

سانگھڑ پولیس کی جانب سے دو زیر حراست ملزمان کو جعلی پولیس مقابلے میں ہلاک کیے جانے کا الزام ثابت ہو گیا۔

تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ پر 22 پولیس اہلکاروں کو پولیس ملازمت سے برطرف کر دیا گیا، برطرف کیے جانے والوں میں 5پولیس انسپکٹرز و اسسٹنٹ سب انسپکٹرز سمیت دیگر اہلکار شامل ہیں،20 مئی کو زیرحراست ملزمان کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا تھا۔

پولیس ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ چار ماہ قبل ضلع سانگھڑ کے علاقے کھپرو میں علی حیدر رونجھو اور سندھڑی کے رہائشی ملزم سومار مہر کو پولیس کی جانب سے مقابلے میں ہلاک کرنے کا دعوی کیا گیا تھا جس پر ورثا نے الزام عائد کیا تھا کہ ملزمان پولیس کے زیر حراست تھے انھیں جعلی مقابلہ دکھا کر ماورائے عدالت قتل کیا گیا ہے۔

ورثا کے احتجاج، پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا پر خبریں نشر ہونے پر وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے نوٹس لے کر انکوائری کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں