پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخانہ خاکوں کو شائع کرنے کے خلاف مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک میں فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ مہم کے سلسلے میں کویت کے شاپنگ مالز سے فرانسیسی اشیاء کا کاؤنٹر خالی کردیا گیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر کویت سے ایسی تصاویر شیئر کی گئی ہیں جن میں 50 بڑے شاپنگ مالز کے اُن کاؤنٹرز کو خالی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جو اس سے قبل فرانسیسی اشیاء سے بھرے ہوئے تھے۔ تصاویر شیئر کرنے والوں نے لکھا کہ فرانسیسی اشیاء کا بائیکاٹ گستاخانہ خاکوں کی وجہ سے کیا جا رہا ہے۔
یہ خبر پڑھیں ؛ گستاخانہ خاکے شائع کرنے والے میگزین کے دفتر پر حملے کے الزام میں پاکستانی نوجوان گرفتار
اس وقت سماجی رابطے کی ویب سائٹ 'بائیکاٹ فرنچ پراڈکٹس' اور 'بائیکاٹ فرانس' نامی ہیش ٹیگ ٹرینڈ کر رہے ہیں۔ ان ٹرینڈ کے ساتھ جو تصاویر شیئر کی گئی ہیں اُن میں فرانسیسی اشیاء کے خالی کاؤنٹرز کو دیکھا جا سکتا ہے۔ بائیکاٹ مہم کا آغاز فرانس میں میگزین چارلی ایبدو میں پیغمبر اسلامﷺ کے خاکوں کی اشاعت اور ایک مسجد کو جبراً بند کرنے کے خلاف شروع کی گئی ہے۔
یہ خبر پڑھیں : فرانس میں مسجد کو بند کرنے کا حکم
اسلامی ممالک کی عالمی تنظیم 'او آئی سی' نے بھی فرانس کی بعض عمارتوں پر پیغمبر اسلام کے خاکوں کو لٹکانے کی مذمت کرتے ہوئے بیان میں کہا تھا کہ مسلمانوں کے جذبات پر باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت بار بار حملہ کرنے کی مذمت کرتے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں : فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی نمائش پر استاد قتل، پولیس فائرنگ سے نوجوان شہید
واضح رہے کہ متنازع جریدے چارلی ایبدو کے پرانے دفتر کے باہر راہگیروں پر چاقو سے حملہ کیا گیا تھا جب کہ فرانس میں ہی میں ایک اسکول میں پیغمبر اسلامﷺ کے خاکے دکھانے والے استاد کو قتل کردیا گیا تھا جس کے بعد کئی علاقوں میں کریک ڈاؤن آپریشن کیا جارہا ہے۔