شاہ لطیف کی تعلیمات امن و محبت کا پیغام دیتی ہیںشرمیلا فاروقی
نوجوان بزرگان دین کی تعلیمات سے دور ہیں،نیشنل میوزیم میں انٹرنیشنل کانفرنس سے خطاب
وزیر اعلیٰ سندھ کی معاون خصوصی برائے ثقافت شرمیلا فاروقی نے کہا ہے کہ سندھ کے عظیم صوفی شاعر شاہ عبداللطیف بھٹائی کی تعلیمات اور شاعری ہمیں امن و محبت کا پیغام دیتی ہے اور یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنے بزرگوں کی تعلیمات کو دنیا میں اجاگر کریں۔
یہ بات انھوں نے محکمہ ثقافت سندھ اور شاہ عبداللطیف بھٹائی چیئر جامعہ کراچی کے مشترکہ تعاون سے نیشنل میوزیم آف پاکستان کراچی میں منعقدہ شاہ عبداللطیف بھٹائی انٹرنیشنل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انھوں نے کہا کہ ہماری نوجوان نسل بزرگان دین کی تعلیمات سے دور ہے، ہماری کوشش ہے کہ نوجوان طلبہ و طالبات ایسی تقریبات اور کانفرنس میں شرکت کریں اور شاہ عبدالطیف کے امن کے سپاہی بنیں۔
انھوں نے کہا کہ شاہ صاحب نے جس محبت اور بھائی چارے کا پیغام دیا ہے اس کی مثال نہیں ملتی، شاہ کا کلام ہر زمانے کے لیے محبت اور بھائی چارے کا پیغام ہے، انھوں نے کہا کہ ہماری بھر پور کوشش ہے کہ اس طرح کی کانفرنس کا انعقاد آئندہ بھی کیا جا ئے اور شاہ بھٹائی کے حوالے سے تقریبات کا انعقاد کم از کم سال میں2 مرتبہ ہو، اس موقع پرکانفرنس میں بھارت اور پاکستان بھر سے آئے مشہور و معروف ادیبوں، شعرا اور دانشوروں نے خطاب کیا جبکہ سیکریٹری ثقافت ثاقب سومرو، ڈی جی ثقافت منظور کناسرو، ڈائریکٹر شاہ عبداللطیف بھٹائی چیئر جامعہ کراچی پروفیسر محمد سلیم میمن اور دیگربھی موجود تھے۔
یہ بات انھوں نے محکمہ ثقافت سندھ اور شاہ عبداللطیف بھٹائی چیئر جامعہ کراچی کے مشترکہ تعاون سے نیشنل میوزیم آف پاکستان کراچی میں منعقدہ شاہ عبداللطیف بھٹائی انٹرنیشنل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انھوں نے کہا کہ ہماری نوجوان نسل بزرگان دین کی تعلیمات سے دور ہے، ہماری کوشش ہے کہ نوجوان طلبہ و طالبات ایسی تقریبات اور کانفرنس میں شرکت کریں اور شاہ عبدالطیف کے امن کے سپاہی بنیں۔
انھوں نے کہا کہ شاہ صاحب نے جس محبت اور بھائی چارے کا پیغام دیا ہے اس کی مثال نہیں ملتی، شاہ کا کلام ہر زمانے کے لیے محبت اور بھائی چارے کا پیغام ہے، انھوں نے کہا کہ ہماری بھر پور کوشش ہے کہ اس طرح کی کانفرنس کا انعقاد آئندہ بھی کیا جا ئے اور شاہ بھٹائی کے حوالے سے تقریبات کا انعقاد کم از کم سال میں2 مرتبہ ہو، اس موقع پرکانفرنس میں بھارت اور پاکستان بھر سے آئے مشہور و معروف ادیبوں، شعرا اور دانشوروں نے خطاب کیا جبکہ سیکریٹری ثقافت ثاقب سومرو، ڈی جی ثقافت منظور کناسرو، ڈائریکٹر شاہ عبداللطیف بھٹائی چیئر جامعہ کراچی پروفیسر محمد سلیم میمن اور دیگربھی موجود تھے۔