اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کے لیے اقدامات کیے جائیں چیئرمین نیب
چیئرمین نے نیب مقدمات کی بھرپور انداز میں پیروی کی حکمت عملی طے کرنے کے لیے اجلاس طلب کرلیا، اعلامیہ
چیئرمین قومی احتساب بیورو نے پیر کو اعلی سطح کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔
ترجمان نیب کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق چیرمین قومی احتساب بیورو نے کہا ہے کہ نیب بدعنوان عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لئے پرعزم ہے۔نیب واحد ادارہ ہے جس نے سی پیک منصوبوں کی نگرانی کے لئے چین کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے ہیں۔ نیب نے نوجوانوں کو بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہ کرنے کیلئے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے۔
انہوں نے کہ کہا کہ پاکستان سارک اینٹی کرپشن فورم کا پہلا چیئرمین ہے جو کہ نیب کی شاندار کارکردگی کا اعتراف ہے۔ نیب آرڈیننس 1999ءکے اقتباس میں نیب کو بدعنوانی کے خاتمہ اور لوٹی گئی رقم وصول کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ اس ادارے نے اپنے قیام سے لے کر اب تک بدعنوان عناصر سے لوٹے گئے 466 ارب روپے وصول کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب کے مقدمات میں سزا کی شرح ملک کے کسی بھی اینٹی کرپشن کے ادارے کے مقابلہ میں بہترین کارکردگی ہےنیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت،گروہ اور فرد سے نہیں بلکہ صرف اور صرف ریاست پاکستان سے ہے۔
چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ مفرور اور اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کے لئے قانو ن کے مطابق اقدامات اٹھائے جائیں۔ بدعنوان عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے جہاں قانون اپنا راستہ خودبنائے گا۔
ترجمان نیب کے مطابق پیر کو طلب کیے گئے اجلاس میں نیب کے آپریشن اور پراسیکیوشن ڈویژن سے متعلق نئی حکمت عملی پر غور ہو گا۔ عدالتوں میں نیب مقدمات کی بھرپور انداز میں پیروی کی حکمت عملی بھی طے کی جائے گی۔
اعلامیے کے مطابق نیب کے تمام بیوروز کی کارکردگی میں مزید بہتری کے اقدمات بھی زیر غور آئیں گے۔ ڈپٹی چیئرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل نیب ڈی جیز نیب اجلاس میں شریک ہوں گے۔
ترجمان نیب کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق چیرمین قومی احتساب بیورو نے کہا ہے کہ نیب بدعنوان عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لئے پرعزم ہے۔نیب واحد ادارہ ہے جس نے سی پیک منصوبوں کی نگرانی کے لئے چین کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے ہیں۔ نیب نے نوجوانوں کو بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہ کرنے کیلئے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے۔
انہوں نے کہ کہا کہ پاکستان سارک اینٹی کرپشن فورم کا پہلا چیئرمین ہے جو کہ نیب کی شاندار کارکردگی کا اعتراف ہے۔ نیب آرڈیننس 1999ءکے اقتباس میں نیب کو بدعنوانی کے خاتمہ اور لوٹی گئی رقم وصول کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ اس ادارے نے اپنے قیام سے لے کر اب تک بدعنوان عناصر سے لوٹے گئے 466 ارب روپے وصول کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب کے مقدمات میں سزا کی شرح ملک کے کسی بھی اینٹی کرپشن کے ادارے کے مقابلہ میں بہترین کارکردگی ہےنیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت،گروہ اور فرد سے نہیں بلکہ صرف اور صرف ریاست پاکستان سے ہے۔
چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ مفرور اور اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کے لئے قانو ن کے مطابق اقدامات اٹھائے جائیں۔ بدعنوان عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے جہاں قانون اپنا راستہ خودبنائے گا۔
ترجمان نیب کے مطابق پیر کو طلب کیے گئے اجلاس میں نیب کے آپریشن اور پراسیکیوشن ڈویژن سے متعلق نئی حکمت عملی پر غور ہو گا۔ عدالتوں میں نیب مقدمات کی بھرپور انداز میں پیروی کی حکمت عملی بھی طے کی جائے گی۔
اعلامیے کے مطابق نیب کے تمام بیوروز کی کارکردگی میں مزید بہتری کے اقدمات بھی زیر غور آئیں گے۔ ڈپٹی چیئرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل نیب ڈی جیز نیب اجلاس میں شریک ہوں گے۔