انضمام نے بورڈ پر ٹیم میں پھوٹ ڈالنے کاالزام لگادیا
ٹیسٹ قیادت میں تبدیلی کا عندیہ دے کر انتشار پھیلانے کی کوشش ہوئی
انضمام الحق نے پاکستان کرکٹ بورڈ پر ہی ٹیم میں پھوٹ ڈالنے کا الزام لگا دیا،ان کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ قیادت میں تبدیلی کا عندیہ دے کر انتشار پھیلانے کی کوشش ہوئی، سابق کپتان کے مطابق پی سی بی جان بوجھ کر میڈیا اور عوامی ردعمل جاننے کیلیے اس طرح کی باتیں 'لیک' کرتا ہے، ایسی چیزوں سے براہ راست ٹیم کا ماحول متاثر ہوتا ہے، اگر ٹیسٹ کپتان کی تبدیلی زیر غور تھی بھی تو زمبابوے کے خلاف سیریز کے بعد بات کرتے۔
تفصیلات کے مطابق پی سی بی کے چیف ایگزیکٹیو وسیم خان نے چند روز قبل کہا تھا کہ دورۂ نیوزی لینڈ سے قبل ہیڈ کوچ مصباح الحق کی نگرانی میں ٹیم مینجمنٹ اظہر علی کی کپتانی کا جائزہ لے گی، جس کے بعد اظہر کو ٹیسٹ قیادت سے ہٹائے جانے کی رپورٹس سامنے آئیں۔ اس حوالے سے انضمام الحق نے اپنے یوٹیوب چینل پر کہاکہ پی سی بی کے چیف ایگزیکٹیوکو یہ بات کرنے سے قبل کم سے کم زمبابوے کے خلاف سیریز ختم ہونے کا تو انتظار کرنا چاہیے تھا،اب ٹیسٹ کپتانی کے حوالے سے نئی بحث شروع ہوگئی ہے۔
وسیم خان کہتے ہیں کہ اظہر کی قیادت کا نیوزی لینڈ سے ٹیسٹ اسکواڈ کے اعلان سے پہلے جائزہ لیا جائے گا، اس طرح کی چیزیں ٹیم میں پھوٹ ڈالتی ہیں، کوئی بھی کھلاڑی جسے کپتان بننے کی امید ہوگی وہ اب اپنے لیے لابنگ شروع کردے گا اور یہی چیز ٹیم کے ماحول کو متاثر کرے گی، اگر آپ کپتان کو تبدیل کرنا ہی چاہتے تھے تو زمبابوے سے سیریز ختم ہونے دیتے، میڈیا میں اس حوالے سے بات کرنے کی ضرورت نہیں تھی، بعض اوقات بورڈ خود ایسی چیزیں لیک کرتا ہے تاکہ میڈیا اور عوام کا ردعمل معلوم کیا جا سکے۔
ہوسکتا ہے کہ بورڈ کو عوامی جذبات کو کچھ اندازہ ہوجاتا ہو لیکن اس کا ٹیم کے اعتماد اور اتحاد پر منفی اثر پڑتا ہے۔ یاد رہے کہ گذشتہ اکتوبر میں اظہر علی کو سرفراز احمد کی جگہ ٹیسٹ کپتان مقرر کیا گیا تھا، حال ہی میں ان کی ڈومیسٹک کرکٹ میں تبدیلی کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات بھی کپتانی سے ہٹانے کی کوشش کا ایک حصہ ہوسکتی ہے، انھوں نے مصباح الحق اور محمد حفیظ کے ہمراہ بورڈ کو بتائے بغیر وزیراعظم سے میٹنگ کی تھی جو پی سی بی حکام کو کافی گراں گزری۔
تفصیلات کے مطابق پی سی بی کے چیف ایگزیکٹیو وسیم خان نے چند روز قبل کہا تھا کہ دورۂ نیوزی لینڈ سے قبل ہیڈ کوچ مصباح الحق کی نگرانی میں ٹیم مینجمنٹ اظہر علی کی کپتانی کا جائزہ لے گی، جس کے بعد اظہر کو ٹیسٹ قیادت سے ہٹائے جانے کی رپورٹس سامنے آئیں۔ اس حوالے سے انضمام الحق نے اپنے یوٹیوب چینل پر کہاکہ پی سی بی کے چیف ایگزیکٹیوکو یہ بات کرنے سے قبل کم سے کم زمبابوے کے خلاف سیریز ختم ہونے کا تو انتظار کرنا چاہیے تھا،اب ٹیسٹ کپتانی کے حوالے سے نئی بحث شروع ہوگئی ہے۔
وسیم خان کہتے ہیں کہ اظہر کی قیادت کا نیوزی لینڈ سے ٹیسٹ اسکواڈ کے اعلان سے پہلے جائزہ لیا جائے گا، اس طرح کی چیزیں ٹیم میں پھوٹ ڈالتی ہیں، کوئی بھی کھلاڑی جسے کپتان بننے کی امید ہوگی وہ اب اپنے لیے لابنگ شروع کردے گا اور یہی چیز ٹیم کے ماحول کو متاثر کرے گی، اگر آپ کپتان کو تبدیل کرنا ہی چاہتے تھے تو زمبابوے سے سیریز ختم ہونے دیتے، میڈیا میں اس حوالے سے بات کرنے کی ضرورت نہیں تھی، بعض اوقات بورڈ خود ایسی چیزیں لیک کرتا ہے تاکہ میڈیا اور عوام کا ردعمل معلوم کیا جا سکے۔
ہوسکتا ہے کہ بورڈ کو عوامی جذبات کو کچھ اندازہ ہوجاتا ہو لیکن اس کا ٹیم کے اعتماد اور اتحاد پر منفی اثر پڑتا ہے۔ یاد رہے کہ گذشتہ اکتوبر میں اظہر علی کو سرفراز احمد کی جگہ ٹیسٹ کپتان مقرر کیا گیا تھا، حال ہی میں ان کی ڈومیسٹک کرکٹ میں تبدیلی کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات بھی کپتانی سے ہٹانے کی کوشش کا ایک حصہ ہوسکتی ہے، انھوں نے مصباح الحق اور محمد حفیظ کے ہمراہ بورڈ کو بتائے بغیر وزیراعظم سے میٹنگ کی تھی جو پی سی بی حکام کو کافی گراں گزری۔