مال روڈ کسی مغل بادشاہ کی جاگیر نہیں آج ہر حال میں ریلی نکالیں گےعمران خان
ریلی میں رکاوٹ ڈالی گئی تونتائج کی ذمے دارحکومت ہوگی،جتنی مرضی دھمکیاں ملیں پولیومہم کی قیادت کروں گا،پریس کانفرنس
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ آج لاہورمیں احتجاجی ریلی میں عوامی معاشی ایجنڈاقوم کے سامنے پیش کرینگے،مال روڈ کسی مغل بادشاہ کی جاگیر نہیں، آج ہرحال میں عوام کاسمندراحتجاجی ریلی نکالے گا،پو لیس اور حکو مت احتجاج میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ ڈالنے سے بازرہے ورنہ نتائج کے ذمے داروہ خود ہونگے،جماعت اسلامی کے امیرسیدمنورحسن اورعوامی مسلم لیگ کے شیخ رشیدبھی احتجاج میں شر یک ہونگے۔
آئی این پی کے مطابق لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ حکو متی وزرا بھی نااہل ہیں ان کویہ ہی معلوم نہیں مہنگائی اورآئی ایم ایف سے معاہدے خیبرپختونخوا کی حکومت نہیں وفاقی حکو مت کرتی ہے ایسے نااہل لوگوں کووفاقی کابینہ میں شامل ہی نہیں چاہیے،کوئی جومرضی دھمکیاں دے میں ہرصورت ملک میں پولیومہم کی قیادت کروں گا،ملک میں مڈٹرم انتخابات کی بات نہیں کرتے ہم نے ملک میں بدتر ین دھاندلی کے باوجودانتخابات کوتسلیم کیاہے حالانکہ حکو مت خودکہتی ہے ہرحلقے میں60سے70فیصدووٹوں کی تصدیق نہیں ہوسکتی اس لیے اگر ہم چاہتے تو کل ہی ان انتخابات کو کالعدم قراردلوانے کیلیے سپر یم کورٹ جا سکتے ہیں،ملک میں کر پٹ عناصراور ٹیکس چوروں کے سواباقی سب لوگ حکمرا نوں کے خلاف سوگ منانے رہے ہیں،حکو مت کی پا لیساں ظلمانہ ہے جس سے مہنگائی کا عذاب قوم پرآرہاہے،موجودہ حکمرانوں نے4ماہ میں850ارب روپے کے نئے نوٹ چھاپے ہیں۔
دریں اثناایک بیان میں عمران خان نے حکومت سے شمالی وزیرستان ایجنسی میں فوجی آپریشن سے قوم کوآگاہ کرنے کامطالبہ کیا،انھوں نے شمالی وزیرستان میںفوجی اہلکاروں پرحملے اور 5جوانوں کی شہادت کی شدید مذمت کی اورکہاکہ اگرفوج اس حملے پرجوابی کارروائی کاارادہ رکھتی ہے تواسے میرعلی پرگن شپ ہیلی کاپٹروں اوربھاری توپخانے سے بمباری سے قبل پورے علاقے سے خواتین اوربچوں کا انخلایقینی بناناچاہیے ۔
ڈرون حملوں میں معصوم شہری، خصوصا عورتیں اوربچے نشانہ بن رہے ہیں اوراب فوجی آپریشن سے بھی ان معصوم لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہوجائے گا،تحریک انصاف قبائلی علاقوں کے عورتوں اوربچوں کے حوالے سے سردمہری اورلاتعلقی ظاہر نہیں کرسکتی،قبائلی علاقوں کاانتظام براہ راست صدر پاکستان کے ذمے ہے چنانچہ کرفیو اور فوجی آپریشنزسے متاثرہ لوگوں کے ابترحالات پران کی خاموشی انتہائی معنی خیزہے۔
بڑھتی ہوئی فوجی کارروائی بڑے پیمانے پرعسکری آپریشن میں تبدیل ہونے کا خدشہ ہے جس سے عسکریت پسندی،دہشت گردی اورفسادمیں اضافے کے امکانات ہیں۔عمران خان کے مطابق یہ ثابت ہو چکاہے کہ قبائلی علاقوں میں فوجی کارروائی اور ڈرون حملوں میں اپنے پیاروں کو کھونے والے افراداسلحہ اٹھاتے ہیں اورعسکریت پسندعناصر سے ہاتھ ملاتے ہیں، حکومت کی بنیادی ذمے داری ہے کہ وہ نہ صرف شمالی وزیرستان ایجنسی میں فوجی آپریشن کی کمان سنبھالے اوراس کی ذمے داری قبول کرے بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کوبھی آگاہ کرے کہ وہ ڈرون حملے روکنے اورمذاکرات کے ذریعے معاملات حل کرنے کے حوالے سے کل جماعتی کانفرنس کی جانب سے سونپی گئی ذمے داری ترک کر چکی ہے ۔انھوں نے واضح کیاکہ سویلین حکومت کی نگرانی اورذمے داری کی عدم موجودگی میں ملک مزید کمزورہوگااورتقسیم کی جانب بڑھتے ہوئے عدم استحکام سے دوچارہوگا اور ہمارے دشمن اس کاخواب دیکھ رہے ہیں۔
آئی این پی کے مطابق لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ حکو متی وزرا بھی نااہل ہیں ان کویہ ہی معلوم نہیں مہنگائی اورآئی ایم ایف سے معاہدے خیبرپختونخوا کی حکومت نہیں وفاقی حکو مت کرتی ہے ایسے نااہل لوگوں کووفاقی کابینہ میں شامل ہی نہیں چاہیے،کوئی جومرضی دھمکیاں دے میں ہرصورت ملک میں پولیومہم کی قیادت کروں گا،ملک میں مڈٹرم انتخابات کی بات نہیں کرتے ہم نے ملک میں بدتر ین دھاندلی کے باوجودانتخابات کوتسلیم کیاہے حالانکہ حکو مت خودکہتی ہے ہرحلقے میں60سے70فیصدووٹوں کی تصدیق نہیں ہوسکتی اس لیے اگر ہم چاہتے تو کل ہی ان انتخابات کو کالعدم قراردلوانے کیلیے سپر یم کورٹ جا سکتے ہیں،ملک میں کر پٹ عناصراور ٹیکس چوروں کے سواباقی سب لوگ حکمرا نوں کے خلاف سوگ منانے رہے ہیں،حکو مت کی پا لیساں ظلمانہ ہے جس سے مہنگائی کا عذاب قوم پرآرہاہے،موجودہ حکمرانوں نے4ماہ میں850ارب روپے کے نئے نوٹ چھاپے ہیں۔
دریں اثناایک بیان میں عمران خان نے حکومت سے شمالی وزیرستان ایجنسی میں فوجی آپریشن سے قوم کوآگاہ کرنے کامطالبہ کیا،انھوں نے شمالی وزیرستان میںفوجی اہلکاروں پرحملے اور 5جوانوں کی شہادت کی شدید مذمت کی اورکہاکہ اگرفوج اس حملے پرجوابی کارروائی کاارادہ رکھتی ہے تواسے میرعلی پرگن شپ ہیلی کاپٹروں اوربھاری توپخانے سے بمباری سے قبل پورے علاقے سے خواتین اوربچوں کا انخلایقینی بناناچاہیے ۔
ڈرون حملوں میں معصوم شہری، خصوصا عورتیں اوربچے نشانہ بن رہے ہیں اوراب فوجی آپریشن سے بھی ان معصوم لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہوجائے گا،تحریک انصاف قبائلی علاقوں کے عورتوں اوربچوں کے حوالے سے سردمہری اورلاتعلقی ظاہر نہیں کرسکتی،قبائلی علاقوں کاانتظام براہ راست صدر پاکستان کے ذمے ہے چنانچہ کرفیو اور فوجی آپریشنزسے متاثرہ لوگوں کے ابترحالات پران کی خاموشی انتہائی معنی خیزہے۔
بڑھتی ہوئی فوجی کارروائی بڑے پیمانے پرعسکری آپریشن میں تبدیل ہونے کا خدشہ ہے جس سے عسکریت پسندی،دہشت گردی اورفسادمیں اضافے کے امکانات ہیں۔عمران خان کے مطابق یہ ثابت ہو چکاہے کہ قبائلی علاقوں میں فوجی کارروائی اور ڈرون حملوں میں اپنے پیاروں کو کھونے والے افراداسلحہ اٹھاتے ہیں اورعسکریت پسندعناصر سے ہاتھ ملاتے ہیں، حکومت کی بنیادی ذمے داری ہے کہ وہ نہ صرف شمالی وزیرستان ایجنسی میں فوجی آپریشن کی کمان سنبھالے اوراس کی ذمے داری قبول کرے بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کوبھی آگاہ کرے کہ وہ ڈرون حملے روکنے اورمذاکرات کے ذریعے معاملات حل کرنے کے حوالے سے کل جماعتی کانفرنس کی جانب سے سونپی گئی ذمے داری ترک کر چکی ہے ۔انھوں نے واضح کیاکہ سویلین حکومت کی نگرانی اورذمے داری کی عدم موجودگی میں ملک مزید کمزورہوگااورتقسیم کی جانب بڑھتے ہوئے عدم استحکام سے دوچارہوگا اور ہمارے دشمن اس کاخواب دیکھ رہے ہیں۔