کورونا کیسز بڑھ رہے ہیں پرائمری کے بچوں کو اسکول نہ بھیجا جائے ماہرین صحت

احتیاطی تدابیر کے بغیر اسکول کھلنے اور بچوں کے آپس میں گھلنے ملنے سے کورونا کی دوسری لہر آنے کا خدشہ


Staff Reporter October 27, 2020
ایسے حالات میں زیادہ بہتر یہی ہے کہ پرائمری کلاسز کے بچوں کو اسکول بھیجنے کے بجائے گھروں میں تعلیم دی جائے فوٹو : فائل

ماہرین صحت نے کہا ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثر دس سال تک کی عمر کے بچوں کی تعداد11 ہزار 35 ہے جبکہ 11 سال سے لے کر 20 سال تک کے بچوں اور نوجوانوں کی تعداد 24 ہزار 755 ہے۔

معروف ماہر امراض اطفال اور پاکستان پیڈیاٹرک ایسوسی ایشن سینٹر کے خازن پروفیسر ڈاکٹر جمیل اختر نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ احتیاطی تدابیر کے بغیر اسکول کھلنے اور چھوٹے بچوں کے آپس میں گھلنے ملنے کے نتیجے میں کورونا وائرس کی دوسری لہر آنے کا خدشہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وباکے نتیجے میں بچے خود تو کم متاثر ہوتے ہیں لیکن وہ وائرس کو اپنے والدین اور دیگر لوگوں میں منتقل کرنے کا ذریعہ بن سکتے ہیں، ایسے حالات میں زیادہ بہتر یہی ہے کہ پرائمری کلاسز کے بچوں کو اسکول بھیجنے کے بجائے گھروں میں تعلیم دی جائے۔

پروفیسر جمیل اخترکاکہنا تھا کہ اس وقت پاکستان میں دس سال سے کم عمر کے محض اعشاریہ تین فیصد بچوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ 20 سال تک کے صرف اعشاریہ5 فیصد بچے کورونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں،بچوں میں کورونا وائرس کی علامات بڑوں کے مقابلے میں نہایت مختلف ہوتی ہیں۔

بچوں میں کورونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں نزلہ زکام کی علامات سے لے کر پیٹ کی خرابی اور الٹیوں سمیت ''کاواساکی ڈیزیز'' تک کی علامات پائی گئیں ہیں، بدقسمتی سے پاکستان سمیت دنیا بھر میں بچوں کے ٹیسٹ بہت کم کیے گئے ہیں ان حالات میں ضرورت اس امر کی ہے کہ بچوں میں کورونا وائرس کی علامات اور ان کے اس مرض سے محفوظ رہنے کے حوالے سے جامع تحقیقات کی جائیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں