برطانوی نجی کمپنی کے ساتھ بجلی بسوں کا معاہدہ
پہلے اسلام آباد، کراچی، لاہور میں چلیں گی، 3 برسوں میں موٹر وے نیٹ ورک منتقل ہو گا
وفاقی وزارت سائنس اور برطانوی نجی کمپنی کے مابین بجلی بسوں کا معاہدہ طے پاگیا۔
برطانوی کمپنی پہلے مرحلے میں پاکستان کیلیے بسیں تیار پھریہاں تیاری میں مدد کرے گی۔ اسلام آباد میں وزیر سائنس اور برطانوی کمپنی کے سی ای او نے معاہدے کی یادداشت پر دستخط کیے۔
اس موقع پرفواد چوہدری نے کہاآلو، مٹر بیچ کر نہیں صرف ٹیکنالوجی سے ترقی ممکن ہے ،بجلی بس کا پہلا معاہدہ چین،دوسرا یورپین کمپنی کے ساتھ کیا گیا، پہلے مرحلے میں اسلام آباد، کراچی اور لاہور میں بجلی بسیں چلائی جائیں گی، پاکستان اس مقابلے میں بھارت کوجلد پکڑ لے گا، اگلے دو تین برسوں میں پورا موٹروے نیٹ ورک الیکٹرک گاڑیوں کی چارجنگ پر شفٹ ہوجائے گا۔
انھوں نے کہا لاہور کی میٹرو ٹرین پر اربوں روپے لگا دیء گئے،اسے سالانہ 12 ارب روپے سبسڈی دیناپڑے گیہم جے ایف سیون ٹین تھنڈر اور خالد ٹینک بنا رہے ہیں مگر اپنا ٹی وی اورموبائل وغیرہ نہیں بنا سکے۔ ہم جب تک الیکٹرانک چیزیں نہیں بنائیں گے تب تک معاشی مسئلے حل نہیں ہوں گے۔
برطانوی نجی آٹو موبائل کمپنی کے سی ای او کا پاکستان میں آمد پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا ہم پاکستان کی ترقی میں اپناکردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔
برطانوی کمپنی پہلے مرحلے میں پاکستان کیلیے بسیں تیار پھریہاں تیاری میں مدد کرے گی۔ اسلام آباد میں وزیر سائنس اور برطانوی کمپنی کے سی ای او نے معاہدے کی یادداشت پر دستخط کیے۔
اس موقع پرفواد چوہدری نے کہاآلو، مٹر بیچ کر نہیں صرف ٹیکنالوجی سے ترقی ممکن ہے ،بجلی بس کا پہلا معاہدہ چین،دوسرا یورپین کمپنی کے ساتھ کیا گیا، پہلے مرحلے میں اسلام آباد، کراچی اور لاہور میں بجلی بسیں چلائی جائیں گی، پاکستان اس مقابلے میں بھارت کوجلد پکڑ لے گا، اگلے دو تین برسوں میں پورا موٹروے نیٹ ورک الیکٹرک گاڑیوں کی چارجنگ پر شفٹ ہوجائے گا۔
انھوں نے کہا لاہور کی میٹرو ٹرین پر اربوں روپے لگا دیء گئے،اسے سالانہ 12 ارب روپے سبسڈی دیناپڑے گیہم جے ایف سیون ٹین تھنڈر اور خالد ٹینک بنا رہے ہیں مگر اپنا ٹی وی اورموبائل وغیرہ نہیں بنا سکے۔ ہم جب تک الیکٹرانک چیزیں نہیں بنائیں گے تب تک معاشی مسئلے حل نہیں ہوں گے۔
برطانوی نجی آٹو موبائل کمپنی کے سی ای او کا پاکستان میں آمد پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا ہم پاکستان کی ترقی میں اپناکردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔