اصغر خان کیس میں وزارت داخلہ نے وزارت دفاع سے آئی ایس آئی کے پاس موجود ریکارڈ مانگ لیا
کیس کے مرکزی کردار یونس حبیب نے اپنے بیان سے مکر جانے کی خبروں کو غلط قرار دے دیا، بیان پر قائم ہوں، یونس حبیب
لاہور:
وزارت داخلہ نے اصغر خان کیس میں وزارت دفاع سے آئی ایس آئی کے پاس موجود ریکارڈ مانگ لیا۔
ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے وزارت دفاع کومراسلہ تحریرکیا ہے جس میں کہاگیا کہ اصغرخان کیس کاریکارڈآئی ایس آئی یاجی ایچ کیو راولپنڈی میں موجودہے کیونکہ دونوں ہیڈکوارٹرز براہ راست اس معاملے سے منسلک تھے، اس کے علاوہ وزارت داخلہ نے ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم کوسیاستدانوں اورمہران بینک کے سابق سربراہ یونس حبیب کے بیانات قلمبندکرکے3ماہ میں رپورٹ پیش کرنیکا حکم دیا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز ایف آئی اے کی ٹیم نے اصغر خان کا بیان ریکارڈ کیا تھا جبکہ مرزا اسلم بیگ اور اسد درانی کا بیان بھی ریکارڈ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
دریں اثنا اصغر خان کیس کے مرکزی کردار یونس حبیب نے میڈیا پر چلنے والی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے کوئی بیان نہیں بدلا، سپریم کورٹ میں دیے گئے اپنے بیان کے ایک ایک لفظ پر قائم ہیں، نجی ٹی وی کے مطابق یونس حبیب نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہفتہ کے روز میڈیا میں ان کے نواز شریف اور شہباز شریف کے حوالے سے سپریم کورٹ میں دیے گئے بیان سے مکر جانے کی خبریں چلتی رہیں جو غلط اور بے بنیاد ہیں۔
وزارت داخلہ نے اصغر خان کیس میں وزارت دفاع سے آئی ایس آئی کے پاس موجود ریکارڈ مانگ لیا۔
ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے وزارت دفاع کومراسلہ تحریرکیا ہے جس میں کہاگیا کہ اصغرخان کیس کاریکارڈآئی ایس آئی یاجی ایچ کیو راولپنڈی میں موجودہے کیونکہ دونوں ہیڈکوارٹرز براہ راست اس معاملے سے منسلک تھے، اس کے علاوہ وزارت داخلہ نے ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم کوسیاستدانوں اورمہران بینک کے سابق سربراہ یونس حبیب کے بیانات قلمبندکرکے3ماہ میں رپورٹ پیش کرنیکا حکم دیا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز ایف آئی اے کی ٹیم نے اصغر خان کا بیان ریکارڈ کیا تھا جبکہ مرزا اسلم بیگ اور اسد درانی کا بیان بھی ریکارڈ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
دریں اثنا اصغر خان کیس کے مرکزی کردار یونس حبیب نے میڈیا پر چلنے والی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے کوئی بیان نہیں بدلا، سپریم کورٹ میں دیے گئے اپنے بیان کے ایک ایک لفظ پر قائم ہیں، نجی ٹی وی کے مطابق یونس حبیب نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہفتہ کے روز میڈیا میں ان کے نواز شریف اور شہباز شریف کے حوالے سے سپریم کورٹ میں دیے گئے بیان سے مکر جانے کی خبریں چلتی رہیں جو غلط اور بے بنیاد ہیں۔