مذہبی منافرت پھیلانے والوں کا راستہ روکنا ہوگا نواز شریف
بعض لوگ مذہب کے نام پر اپنی دکان چلاتے ہیں،چند گمراہ افراد فساد برپا کرتے ہیں،موجودہ بحرانوں کا ہدف ہم سب ہیں
وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ چند گمراہ لوگ پاکستان میں فساد برپا کرتے ہیں، بعض لوگ مذہب کودنیاوی مقاصد کیلیے استعمال کرتے ہیںِ۔
مذہبی منافرت پھیلانے والے لوگوں کا راستہ روکنا اور انھیں ناکام بنانا ہے، گزشتہ روز گورنر ہاؤس لاہور میں کرسمس کا کیک کاٹنے کی تقریب سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ دہشت گرد انسانیت کے دشمن ہیں۔ ان کی نظر میں مسجد اور گرجا گھروں کی کوئی حرمت ہے نہ مسلمانوں اور غیر مسلموں کی کوئی اہمیت، ہم کسی کو پاکستان کا اصل چہرہ مسخ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، دہشت گردی نے کسی ایک مذہب کے ماننے والوں کو متاثر نہیں کیا،چند گمراہ لوگ فساد برپا کرتے ہیں اور مذہب جیسے پاکیزہ جذبے کا استحصال کرتے ہیں، اس موقع پر گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور، بشپ آزاد مارشل، وفاقی اور صوبائی وزرا اورارکان اسمبلی بھی موجود تھے، وزیراعظم نے کہاکہ پشاور کے گرجاگھر میں انسانی جانوں سے خون کی ہولی کھیلنے والے اکثریت کے نمائندہ نہیں، اکثریت کی نمائندگی کرنیوالے وہ لوگ تھے جو حادثے کے بعد اپنے بھائیوں اور بہنوں کی طرف دیوانہ وار دوڑ پڑے،کسی نے اپنی چادر سے لوگوں کے جسموں کو ڈھانپاتوکسی نے اپنا خون دیا،کوئی آگ بجھانے کیلیے پانی لے کر آیا تاکہ گرجا گھر کی عمارت کو بچایا جاسکے۔
یہی اصل پاکستان ہے اور کسی کو یہ اجازت نہیں دی جائے گی کہ اس کے چہرے کو اپنے ناپاک عزائم سے مسخ کرسکے، میں مسیحی، ہندو اور سکھ نوجوانوں سے کہتا ہوں کہ وہ بھی پورے اعتماد کے ساتھ یوتھ بزنس اسکیم میں شامل ہوں، وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو جن بحرانوں کا سامنا ہے ان کا ہدف ہم سب ہیں، دہشت گردی نے کسی ایک مذہب کے ماننے والوں کو متاثر نہیں کیا، غربت مذہبی شناخت دیکھ کر دستک نہیں دیتی۔ جہاد نے کسی خاص فرقے یا مذہب کو نشانہ نہیں بنایا، جہالت کا کوئی مذہب نہیں تو علم کا کیوں ہو، انھوں نے دل کی گہرائیوں سے مسیحی برادری کوکرسمس کی پیشگی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب اور پوری انسانیت کیلیے حضرت عیسی علیہ السلام سلامتی اور امن کا پیغام ہیں۔
جب تک اس سرزمین پر زندگی سانس لیتی رہے گی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نام زندہ رہے گا۔ ہم میں سے بعض لوگ مذہب کو دنیاوی مقاصد کیلیے استعمال کرتے ہیں۔ ایسے لوگوں کی دکان اسی طرح سے چلتی ہے۔ بدقسمتی سے پاکستان میں بھی ایسے لوگ موجود ہیں جن کی وجہ سے فاصلے پیدا ہوتے ہیں اور محبت کی جگہ عداوت اور دشمنی لے لیتی ہے لیکن ہم نے ان کا راستہ روکنا ہے۔ اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا،آن لائن کے مطابق نواز شریف نے کہا کہ خون کی ہولی کھیلنے والے اکثریت کے نمائندے نہیں، پاکستانی تشخص کو مجروح کرنے کی اجازت کسی صورت میں نہیں دی جائے گی۔ پاکستان میں رہنے والوں کا نفع اور نقصان ایک ہے۔ یہاں صرف ایک تقسیم ہے،یہ ظالم اور مظلوم کی تقسیم ہے، یہ غاصب اور محروم کی تقسیم ہے، ہم نے بطور قوم طے کرنا ہے کہ ہم ہمیشہ محروموں کے ساتھ ہیں۔ہم مظلوموں کے ساتھ ہیں۔ تقریب میں وزیراعظم نواز شریف نے کرسمس کا کیک کاٹا۔
مذہبی منافرت پھیلانے والے لوگوں کا راستہ روکنا اور انھیں ناکام بنانا ہے، گزشتہ روز گورنر ہاؤس لاہور میں کرسمس کا کیک کاٹنے کی تقریب سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ دہشت گرد انسانیت کے دشمن ہیں۔ ان کی نظر میں مسجد اور گرجا گھروں کی کوئی حرمت ہے نہ مسلمانوں اور غیر مسلموں کی کوئی اہمیت، ہم کسی کو پاکستان کا اصل چہرہ مسخ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، دہشت گردی نے کسی ایک مذہب کے ماننے والوں کو متاثر نہیں کیا،چند گمراہ لوگ فساد برپا کرتے ہیں اور مذہب جیسے پاکیزہ جذبے کا استحصال کرتے ہیں، اس موقع پر گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور، بشپ آزاد مارشل، وفاقی اور صوبائی وزرا اورارکان اسمبلی بھی موجود تھے، وزیراعظم نے کہاکہ پشاور کے گرجاگھر میں انسانی جانوں سے خون کی ہولی کھیلنے والے اکثریت کے نمائندہ نہیں، اکثریت کی نمائندگی کرنیوالے وہ لوگ تھے جو حادثے کے بعد اپنے بھائیوں اور بہنوں کی طرف دیوانہ وار دوڑ پڑے،کسی نے اپنی چادر سے لوگوں کے جسموں کو ڈھانپاتوکسی نے اپنا خون دیا،کوئی آگ بجھانے کیلیے پانی لے کر آیا تاکہ گرجا گھر کی عمارت کو بچایا جاسکے۔
یہی اصل پاکستان ہے اور کسی کو یہ اجازت نہیں دی جائے گی کہ اس کے چہرے کو اپنے ناپاک عزائم سے مسخ کرسکے، میں مسیحی، ہندو اور سکھ نوجوانوں سے کہتا ہوں کہ وہ بھی پورے اعتماد کے ساتھ یوتھ بزنس اسکیم میں شامل ہوں، وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو جن بحرانوں کا سامنا ہے ان کا ہدف ہم سب ہیں، دہشت گردی نے کسی ایک مذہب کے ماننے والوں کو متاثر نہیں کیا، غربت مذہبی شناخت دیکھ کر دستک نہیں دیتی۔ جہاد نے کسی خاص فرقے یا مذہب کو نشانہ نہیں بنایا، جہالت کا کوئی مذہب نہیں تو علم کا کیوں ہو، انھوں نے دل کی گہرائیوں سے مسیحی برادری کوکرسمس کی پیشگی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب اور پوری انسانیت کیلیے حضرت عیسی علیہ السلام سلامتی اور امن کا پیغام ہیں۔
جب تک اس سرزمین پر زندگی سانس لیتی رہے گی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نام زندہ رہے گا۔ ہم میں سے بعض لوگ مذہب کو دنیاوی مقاصد کیلیے استعمال کرتے ہیں۔ ایسے لوگوں کی دکان اسی طرح سے چلتی ہے۔ بدقسمتی سے پاکستان میں بھی ایسے لوگ موجود ہیں جن کی وجہ سے فاصلے پیدا ہوتے ہیں اور محبت کی جگہ عداوت اور دشمنی لے لیتی ہے لیکن ہم نے ان کا راستہ روکنا ہے۔ اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا،آن لائن کے مطابق نواز شریف نے کہا کہ خون کی ہولی کھیلنے والے اکثریت کے نمائندے نہیں، پاکستانی تشخص کو مجروح کرنے کی اجازت کسی صورت میں نہیں دی جائے گی۔ پاکستان میں رہنے والوں کا نفع اور نقصان ایک ہے۔ یہاں صرف ایک تقسیم ہے،یہ ظالم اور مظلوم کی تقسیم ہے، یہ غاصب اور محروم کی تقسیم ہے، ہم نے بطور قوم طے کرنا ہے کہ ہم ہمیشہ محروموں کے ساتھ ہیں۔ہم مظلوموں کے ساتھ ہیں۔ تقریب میں وزیراعظم نواز شریف نے کرسمس کا کیک کاٹا۔