امن کا دور آرہا ہے اگلے سال دنیا بھر میں دہشت گردی میں کمی ہوجائے گی
پاکستان اور اسرائیل کے درمیان 3 سال کے اندر دوستانہ تعلقات قائم ہوجائیں گے، ماہر علمِ نجوم بیجن دارو والا کی پیش گوئی
گذشتہ دنوں بھارت سے تعلق رکھنے والے دنیا کے معروف ماہر علمِ نجوم بیجن دارو والا نجی دورے پر کراچی آئے تو ان سے ایک خصوصی انٹرویوکا اہتمام کیا گیا، جس میں نئے سال اور ان کی نجی زندگی کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔
بیجن دارووالا دنیا کے ماہرین علم نجوم میں ممتاز مقام رکھنے کے علاوہ دل چسپ شخصیت کے حامل انسان ہیں۔ وہ بڑے بے ساختہ انداز میں گفتگو کرتے ہیں۔ اردو میں ہونے والے اس انٹرویو کے دوران بیجن دارووالا ہندی کے الفاظ بھی استعمال کرتے رہے، جن کا، بعض مانوس لفظوں کو چھوڑ کر، پڑھنے والوں کی آسانی کے لیے ہم نے اردو میں ترجمہ کردیا ہے۔
سوال: کیا2014 میں پاک بھارت تعلقات میں بہتری آئے گی؟
بیجن دارو والا: یا اﷲ! آپ کے مذہب میں جو اتحاد ہے اس پر آفرین ہے۔ اس پر ہم اپنا سر جھکا تے ہیں۔ اﷲ کا رحم اور سب مل کر کھاؤ، تو مجھے لگتا ہے کہ 2014میں پاک بھارت دوستی کا بیج بویا جائے گا یہ میں نے اپنی کتاب میں بھی لکھا ہے اور میں کہتا ہو ں کہ اگر میری یہ پیش گوئی غلط ہو جائے تو پیار سے ہم مرنے کے لیے بھی تیار ہیں۔ ہم دونوں ایک ہیں ہم شانتی کے لیے روتے ہیں، تڑپتے ہیں۔ اور ہاں میں نے مرار جی ڈیسائی (سابق بھارتی وزیراعظم) کو یہ پانسہ (دکھاتے ہوئے) پھنکوایا، دوسرا پانسہ واجپائی صاحب سے پھنکوایا، تیسری بار یہ پانسہ نریندر مودی سے پھنکوایا اور چوتھی بار میں یہ پانسہ نواز شریف سے پھنکوانا چاہتا ہوں اور ان کا عدد بھی وہ ہی آیا جو واجپائی صاحب کا آیا تھا، تو پھر 90 فی صد گارنٹی ہے کہ سمجھوتا ہوگا، ہوگا، ہوگا اور دارو والا خوشی سے رقص کرے گا۔
سوال: پاکستان میں جمہوریت کا مستقبل کیا دیکھ رہے ہیں؟
بیجن دارو والا: ہم کو نواز شریف جمتا ہے اور پیدائش کے لحاظ سے ان کی جنم کنڈلی بھی بہت اچھی ہے۔ نواز شریف آخری مرتبہ اپنی آئینی مدت پوری نہیں کر سکے تھے، لیکن اس بار ان کے ستارے بہت اچھے ہیں اور وہ پورے پانچ سال حکومت کریں گے، جب کہ پاکستان میں آمریت کے امکانات دور تک نظر نہیں آرہے ہیں۔
سوال: نئے سال میں آپ پاک امریکا تعلقات کو کس نظر سے دیکھ رہے ہیں اور کیا پاکستانی عوام ڈرون حملوں سے نجات حاصل کر پائیں گے؟
بیجن دارو والا: دیکھو بھائی! اگر میں کچھ نہیں جانتا تو صاف کہہ دیتا ہو کہ نہیں پتا، میں نے اﷲ اور گنیش سے ایک وعدہ کیا ہوا ہے، خفیہ وعدہ کہ ہم کبھی جھوٹ نہیں بو لیں گے۔ ایک بار میرے والد صاحب نے مجھ سے ایک سوال پوچھا، ''کیا میں مر جائوں گا؟'' میں نے ایک نظر انھیں دیکھا اور کہا کہ ہاں جلد۔ انھوں نے مجھ سے دوبارہ یہی سوال پوچھا، تو میں نے ان سے کہا کہ آپ مجھ سے سو بار بھی پوچھیں گے تو میرا جواب یہی ہوگا۔ تو بھائی سچ کہوں تو میں نے پاکستان اور امریکا کے تعلقات یا ڈرون حملوں کے حوالے سے ابھی تک کوئی زائچہ نہیں بنایا ہے۔ اور جب میں نے بنایا ہی نہیں تو میں اس بارے میں کیا کہہ سکتا ہوں۔ جنوری اپریل اور اکتوبر بالکل ٹھیک نہیں ہوں گے۔ یہ مہینے پوری دنیا کے لیے تھوڑے کٹھن اور کٹھور ہیں۔ ہم اس کی چتائونی (چیلینج) بھی دیتے ہیں اور ہم اﷲ تعالیٰ سے کہتے ہیں کہ اسے کم کردے، اور اﷲ بہت رحم کرنے والا ہے، تو مالک ہے تو رحم کر۔
سوال: دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی منہگائی کے بارے میں آپ کیا کہتے ہیں؟
بیجن دارو والا: سنو بیٹا! جرمنی میں ایک عورت حکومت کرتی ہے، انجیلا مرکل۔ اس کا جنم دن 17جولائی ہے۔ تو ہمارے حساب سے اس میں اتنی طاقت ہے کہ وہ پوری دنیا کی معیشت بہتر بنا سکتی ہے اور یہ میں نے اپنی کتاب میں بھی لکھا ہے۔ واہ! مارکل واہ! دنیا کی معیشت تیرے حساب سے ہوگی۔ یہ عورت اتنی تگڑی اکنامک پہلوان ہے کہ سب پُرشوں (مردوں) کو ہلا دے گی۔
سوال: 2014 پوری دنیا کے لیے کیسا ثابت ہوگا؟
بیجن دارو والا: 2014کے تین ماہ ''جنوری''، ''اپریل''، ''اکتوبر'' پوری دنیا کے لیے کٹھور اور کٹھن ہیں ۔ زلزلہ یا کوئی قدرتی آفات آسکتی ہیں۔ ہم اس کی پیش گوئی کرتے ہیں، یہ ہمارا کام ہے اور ہم اﷲ میاں سے کہتے ہیں کہ اسے کم کردو اور اﷲ بہت رحم کرنے والا ہے تو ہم کہتے ہیں اﷲ رحم کر۔ ہندو کہتے ہیں آشیر باد، مسلمان کہتے ہیں رحم، تو بس ہم اللہ سے یہی دعا کرتے ہیں کہ اے میرے مالک تو رحم کر، کیوں کہ ہم تیرے ہیں۔ پھر سب ٹھیک ہوجائے گا۔
سوال: دنیا بھر میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں کمی ہوگی یا اضافہ؟
بیجن دارو والا: بہت بَڑھیا! سنو بھائی! ہم کیا چیز ہیں۔ ہم یہی کہتے ہیں کہ یقیناً دہشت گردی کم ہوگی۔ 2014میں دنیا بھر میں آنے والی قدرتی آفات اور دہشت گردی کے واقعات میں کمی آنا شروع ہوجائے گی۔ ہم دہشت گردی کا دفاع نہیں کرتے۔ وہ (دہشت گرد) جو بھی کرتے ہیں بہت برا کرتے ہیں۔ یہ تو کسی سائیکالوجسٹ کو پتا کرنا چاہیے کہ وہ اتنا خراب کام کیسے کرتے ہیں۔ وہ بھی تو انسان ہیں جو یہ برا کام کرتے ہیں۔ ہم کہتے ہیں کہ سائنس داں ایسی ڈھال ایجاد کریں گے کہ اگر آپ مجھ پر حملہ کریں تو آپ ہی کو نقصان ہو، آپ مجھ پر بم پھینکیں تو وہ آپ پر ہی پھٹے۔ آپ کہیں گے کہ دارو والا کو مارو تو آپ خود ہی مر جائیں۔ اور یہ ڈھال سائنس داں ٹیکنالوجی کی مدد سے ہی ایجاد کریں گے۔ اب ایسا ہوگا یا نہیں لیکن ہمیں بار بار یہ سپنا آتا ہے۔ ہوسکتا ہے کہ میری یہ پیش گوئی غلط ہو کیوں کہ میں خود کو ایک ادنیٰ آدمی سمجھتا ہوں، لیکن میرے حساب سے ٹیکنالوجی کی مدد سے یہ وقت آئے گا۔
سوال: 2014میں امریکا اور ایران کے تعلقات میں بہتری کے کیا امکانات ہیں؟
بیجن دارو والا: میں نے اپنی کتاب میں ایران کے اعتدال پسند راہ نما حسن روحانی کے بر سر اقتدار آنے کی پیش گوئی کی تھی، جو کہ پوری ہوئی اور میرے علم کے مطابق 2014 میں امریکا اور ایران کے تعلقات مزید اچھے ہوں گے۔
٭کیا پاکستان اور اسرائیل کے درمیان تعلقات استوار ہو سکیں گے؟
بیجن دارو والا: ضرورِ، ضرور، ضرور۔۔۔۔ آخر صلح ہوگی، ہوگی، ہوگی۔ ہمارے حساب سے، پاکستان اور اسرائیل بھی ایک ہوں گے۔ یہ ہوسکتا ہے اگر میں غلط نہیں ہوں۔ ہم کہاں کہتے ہیں کہ ہم گریٹ ہیں، ہم تو یہ کہتے ہیں کہ ہم پوری کوشش کرتے ہیں اور ایشور کی رضامندی ہوئی تو سب ٹھیک ہوگا۔ یہ کتنی سیدھی اور سچی بات ہے نہ ناٹک، نہ جادو گری، آسٹرولوجی سائنس نہیں شاستر ہے۔ نہ ہم پاکستانی ہیں، نہ ہم اسرائیلی ہیں، لیکن ہم انسان تو ہیں۔ جب یہ دونوں لڑتے ہیں تو ہمیں بہت تکلیف ہوتی ہے۔ ہمارا کلیجہ باہر نکل آتا ہے، اپنے لیے نہیں تو ہمارے کلیجے کی ٹھنڈک کے لیے تو اوم شانتی کردیں۔ اسرائیل اور پاکستان دونوں ہی بہت طاقت ور ہیں، لیکن ہمیں لگتا ہے کہ دونوں کے درمیان کوئی بہت بڑی غلط فہمی ہے جو دونوں کو دوستی سے روکتی ہے۔ ہمیں یہ نظر آرہا ہے کہ ان دونوں ممالک کے درمیان تین سال کے اندر اندر دوستانہ تعلقات قایم ہوجائیں گے۔
سوال: آپ نے پیش گوئی کی تھی کہ2001 سے 2002کے درمیان مسئلہ کشمیر حل ہوجائے گا۔ اس حوالے سے مزید کیا پیش گوئی ہے؟
بیجن دارو والا: ایک سیارہ ہے مشتری، جو امن، پیار، محبت کا سیارہ ہے، تو اس وقت مشتری کی پوزیشن بہت تگڑی ہے۔ اس کی مہربانی سے اچھا ہی ہوگا۔ ہم یہ ہی کہتے ہیں کہ دنیا میں امن لائو۔ دیکھو بھائی! ہم کبھی نہیں کہتے کہ ہم نے جو کہا وہ ہوگا، ہم خدا نہیں۔ ہم سیدھی بات کرتے ہیں، لیکن ہمارے مطابق شانتی کا دور آرہا ہے، اور دارو والا کیا کرے گا مذاق مستی کرے گا، تگڑا بنے گا۔ ہم کوئی وقت نہیں بتا سکتے لیکن جلد ہی یہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔
سوال: کیا اگلی سپر پاور چین ہے؟
بیجن دارو والا: چین ہندوستان سے معاشی لحاظ سے تگڑا ہے، مگر چین میں کچھ پابندیاں ہیں۔ ان کی ثقافت بھی بہت پرانی ہے۔ یہ تو وقت کی کرامت ہے۔ جو وقت کو پکڑ سکتا ہے وہ زندگی جی سکتا ہے۔ یہ سب سمے سمے کی بات ہے اور اب تو چین بھی دھیرے دھیرے جمہوریت کی طرف آرہا ہے۔ چین نے جنگ میں انڈیا کی پٹائی بھی کی ہے، جو حقیقت ہے۔ چین بلاشبہہ سپر پاور ہے اور اس میں کوئی دوسری رائے ہے ہی نہیں۔ یہ ایک عظیم سپر پاور ہوگی۔
سوال: مشرق وسطی خصوصاً شام میں امن ہوگا یا صورت حال مزید خراب ہوتی نظر آرہی ہے؟
بیجن دارو والا: مشرق وسطیٰ کے حالات میں بہتری نظر آرہی ہے۔ دبئی میں دم ہے مصر کے بارے میں ہم جانتے نہیں ہیں اور شام کا معاملہ تھوڑا تکلیف دہ ہے۔ یہ ہمیں جمتا نہیں ہے۔
سوال: آپ بھارت میں نئی ابھرنے والی اروند کیجر وال کی جماعت ''عام آدمی پارٹی'' کا مستقبل کیا دیکھ رہے ہیں؟
بیجن دارو والا: ابھی میں نے اس پر غور و فکر نہیں کیا ہے۔ ہاں، انا ہزارے کے بارے میں زی ٹی وی، ٹائمز نائو پر کہا تھا کہ یہ آدمی (انا ہزارے) سب کو ہلا دے گا اور میں ٹھیک تھا۔ انا بہت اچھا آدمی ہے لیکن کبھی کبھی وہ اِس گھوڑے کی طرح عمل کرتا ہے جس کی آنکھوں پر پٹی باندھ دی جاتی ہے اور وہ اِدھر اُدھر دیکھے بنا ہی بھاگتا رہتا ہے۔ لیکن اس آدمی (اروند کیجر وال) کو میں جانتا نہیں ہو، پہچانتا نہیں ہوں۔ مجھے اس کی تاریخ پیدائش نہیں پتا تو میں یہ ہی کہوں گا بھائی کہ میں نہیں جانتا۔
سوال: بھارت میں کانگریس کا مستقبل کیا ہے؟
سوال: بیجن دارو والا: گاندھی (خاندان) نے ہمارا کچھ بگاڑا نہیں ہے، راہول گاندھی بہت اچھا خاندانی آدمی ہے، محبت کرنے والا دوسروں کا خیال کرنے والا ہے لیکن ہمیں لگتا ہے کہ گاندھی (خاندان) کا زمانہ اگلے پانچ سال میں ختم ہوجائے گا۔ آنے والا زمانہ بھارت میں بی جے پی کا اور پاکستان میں نواز شریف کا ہے، کیوں کہ بی جے پی کے راہ نما اٹل بہاری باجپائی اور نوازشریف دونوں کی تاریخ پیدائش 25دسمبر ہے اور اس تاریخ کو پیدا ہونے والوں میں تین خوبیاں ہوتی ہیں۔ وہ پیسہ بنانے کے ساتھ ساتھ اچھا منتظم اور دل کا وشال ہوتا ہے اور دونوں (نواز شریف اور واجپائی) میں یہ خوبیاں ہیں۔
سوال: مذہب اسلام میں کیا بات آ پ کو سب سے زیادہ متاثر کرتی ہے؟
بیجن دارو والا: مذہب اسلام میں اتحاد اور رحم دلی سے میں بہت متاثر ہوں اور آپ لوگوں میں یعنی مسلمانوں کی ایک بات مجھے بہت پسند ہے کہ ان میں ذات پات کا کوئی چکر نہیں ہے۔ اسلام میں ایک اچھی بات یہ بھی ہے کہ آپ سب مل کر ایک تھالی میں کھاتے ہیں اور یہ بات کہنے میں مجھے کوئی جھجک نہیں کیوں کہ جو سچ ہے وہ سچ ہے۔
سوال: امریکی ناشر ہارپر کولنز نے آپ کا شمار دنیا کے عظیم ترین آسٹرولوجرز میں کیا ہے۔ آپ خود کو کہاں سمجھتے ہیں؟
بیجن دارو والا: امریکی ناشر''ہارپر کولنز'' نے اپنی کتاب ''دی ملینیم بک آف پروفیسی'' میں میرا شمار گذشتہ ایک ہزار سال کے سو عظیم آسٹرولوجرز میں کیا ہے۔ میں سمجھتا ہو کہ یہ زیادتی ہے لیکن یہ ان کی رائے ہے میں تو خود کو بس ایک اچھا آسٹرولوجر سمجھتا ہوں، میں خود کو خدا نہیں سمجھتا کیوں کہ ایک سیدھی اور سچی بات ہے کہ اللہ، اللہ میاں ہوتا ہے، جیوتشی، جیوتشی ہوتا ہے اور ولی اﷲ، ولی اﷲ ہوتا ہے۔ اور میں سمجھتا ہوں کہ ولی اﷲ کا درجہ جیوتشی، یوگی سے ہزار درجے اوپر ہے۔
سوال: پوری دنیا میں آپ کی صرف ایک ہی شاگرد ہے''نتاشا'' اس کی کوئی خاص وجہ؟
بیجن دارو والا: ہاں، وہ روس سے آئی تھی مجھ سے نجوم سیکھنے۔ میں نے اس سے کہا کہ میں کسی کو شاگرد نہیں بناتا، تو اس نے کہا کہ اگر آپ نے مجھے اپنی شاگردی میں نہیں لیا تو میں خودکشی کرلوں گی، نتاشا کے اتنا مجبور کرنے پر ہم نے اس کو علم نجوم سکھایا۔
سوال: آپ یہ علم سکھاتے نہیں ہیں یا لوگ سیکھنا نہیں چاہتے؟
بیجن دارو والا: ہم سکھاتے نہیں ہیں، کیوں کہ ہمارا دل نہیں ہوتا سکھانے میں۔ جیوتشی تو دماغ کے بہت تگڑے ہوتے ہیں لیکن ہم دماغ والے نہیں دل والے ہیں۔ دماغ سے ہم انگریزی کے پروفیسر ہیں۔ ہماری طاقت ہے اﷲ پر بھروسا اور اسی لیے میں کہتا ہوں ''بیجن دارو والا نہیں ، بیجن دل والا''
سوال: آپ نے یہ علم کہاں اور کس سے سیکھا؟
بیجن دارو والا: جب میں پانچ سال کا تھا تو میرے امیر باپ نے مجھے احمد آباد کے ایک کانونٹ اسکول میں پڑھنے بھیجا۔ اسکول کی تمام لڑکیاں مجھ سے آکر پوچھتی تھیں کہ ہم پاس ہوں گے یا فیل، تو میں کہتا ٹھہرو! اور جھاڑیوں میں جا کر رومال نکال کر منہ ہی منہ میں بڑبڑاتا تھااور واپس آکر کہتا تھا،''ڈیزی، تو پاس ہوگی''،''امریتا،توفیل ہوگی۔'' ان سب باتوں سے مجھ میں اعتماد پیدا ہوگیا۔ تو میں سمجھتا ہوں کہ میری استاد لڑکیاں ہیں۔
سوال: شادی محبت کی تھی گھر والوں کی پسند کی؟
بیجن دارو والا: (مسکراتے ہوئے) ارے بھائی! جب ہم جوان تھے تب مجھے لگا تھا کہ محبت ہی سب کچھ ہے، لیکن اب مجھے دھیرے دھیرے پتا چلا کہ ایسا نہیں ہے۔ میرے خیال میں شادی محبت کی کرنی چاہیے لیکن لڑکی کا خاندان، حسب نسب دیکھنا بھی بہت ضروری ہے، کیوں کہ اگر صرف محبت کی شادی کی تو شروع کے تین سال سونا، اگلے پانچ سال پیتل اور اس کے بعد لکڑی کے لڈو، کھائو تو پچھتائو نہ کھائو تو پچھتائو اور اُس عمر میں تو دانت بھی ٹوٹ جائیں گے۔
سوال: اپنی شادی کی جنم کنڈلی خود نکالی تھی؟
بیجن دارو والا: نہیں ہماری جنم کنڈلی کسی اور نے نکالی تھی۔ میری بیوی بالکل جا پانی گڑیا کی طرح ہے۔ اس کے گال گلابی گلابی، بال سنہرے اور اتنے چھوٹے چھوٹے نازک ہاتھ، خوب صورت نین نقش ہیں اور پہلی بار میں اسے دیکھتے ہی گیا کام سے، دارو والا ایک کٹی پتنگ کی طرح ڈالنے لگا۔ وہ بہت سمجھ دار اور چائلڈ سائیکالوجسٹ ہے، لیکن دس سال سے وہ میرے ساتھ نہیں ہے۔ (روہانسے ہوکر) گولی! (بیوی کا نام ) میں ہاتھ جوڑ کر کہتا ہوں مجھے معاف کردو۔ تم نے میرے لیے بہت کچھ کیا، لیکن میں تمہارے لیے کچھ نہیں کر سکا۔ گولی میری رانی یہ بوڑھا جیوتشی تمہیں سلام کرتا ہے۔
سوال: آپ کے بچے کتنے ہیں؟
بیجن دارو والا: میرے تین بچے ہیں سب سے بڑا بیٹا شادی شدہ ہے۔ وہ مجھ سے زیادہ مذہبی اور بہترین نجومی ہے، لیکن وہ میری طرح بڑبڑیا نہیں ہے۔ وہ میرا بہت اچھا بیٹا ہے۔ وہ ہر مذہب کو ساتھ لے کر چلتا ہے۔
سوال: آپ کارٹون فلمیں بہت شوق سے دیکھتے ہیں، اس کی کوئی خاص وجہ؟
بیجن دارو والا: آج میری بیوی میرے ساتھ نہیں ہے تو میں کسی سے یہ تو نہیں کہتا کہ میری بیوی واپس لائو۔ میرا نام دارو والا ضرور ہے لیکن میں نہ ہی داروپیتا ہو اور نہ ہی جوا کھیلتا نہیں ہو۔ کارٹون دیکھ کر مزہ آتا ہے، کیوں کہ اس میں آدمی مرتا ہے اور پھر زندہ ہوجاتا ہے۔ میں غم غلط کرنے کے لیے کارٹون دیکھتا ہوں اور میرا سب سے پسندیدہ مشغلہ بھی یہی ہے۔
سوال: موسیقی پسند ہے ؟
بیجن دارو والا: مجھے کلاسیکل موسیقی بہت پسند ہے، ''بڑے غلام علی''، ''مہدی حسن''،''بیگم اختر''،''اقبال بانو'' تو زبردست سنگر ہیں ان کا کو ئی ثانی ہی نہیں ہے۔
سوال: کھانے میں کیا پسند ہے؟
بیجن دارو والا: اوہو! کیا پوچھ لیا منہ میں پانی بھر آیا۔ کھانے میں ''مٹن بریانی''، ''چکن تندوری''،''حلیم'' بہت پسند ہے اور پاکستانی مٹن کی تو بات ہی الگ ہے۔ گردے، تندوری چکن دنیا میں سب سے ذائقے دار پاکستان میں بنتے ہیں، لیکن ہم منگل اور ہفتے کو گوشت نہیں کھاتے، کیوں کہ ہم ہنومان اور گنیش بابا کی پوجا کرتے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ فن تعمیر، موسیقی اور کھانوں میں مسلمانوں جیسا کوئی نہیں ہے۔
سوال: لباس کس طرح کا پہننا پسند کرتے ہیں؟
بیجن دارو والا: میں رنگ برنگے اور ڈھیلے کپڑے پہننا پسند کرتا ہوں۔ مجھے پٹھانوں کی طرح پگڑی پہننا اور ایک چاقو اپنے پاس رکھنے کی خواہش ہے۔ کیوں کہ پٹھانوں لباس مردانگی کی نشانی ہے۔ اس کے علاوہ مجھے شیروانی بھی بہت پسند ہے۔
سوال: آپ کی پسندیدہ شخصیات کون کون سی ہیں؟
بیجن دارو والا: وسیم اکرم، عمران خان ، نواز شریف میری پسندیدہ شخصیات ہیں اور میں ان تینوں سے ملنے کا خواہش مند ہوں۔ وسیم اکرم اتنا ہی پاور فل ہے جتنا ٹنڈولکر۔
سوال: پاکستان میں آپ کا کو ئی دوست یا رشتے دار ہیں؟
بیجن دارو والا: یہ آپ نے بہت اچھی بات پوچھی ہے۔ پاکستان کے سابق اٹارنی جنرل میاں عزیز منشی احمد آباد میں میرے ساتھ پڑھتے تھے۔ اس کے علاوہ میرا ایک دوست اور تھا گیو دارو والا، ہم تینوں میں بہت گہری دوستی تھی۔ عزیز منشی اور گیو دارو والا کی اسپیکنگ پاور بہت اچھی تھی اور اسی وجہ سے وہ تعلیم میں سب سے آگے تھے۔ کسی تقریب میں یہ دونوں اگر ایک ساتھ اسٹیج پر آتے تھے تو پروفیسر اسٹیج پر آنے سے کتراتے تھے۔ جب گیو دارو والا مر گیا اور میں اس کے کمرے میں گیا تو وہاں نہ بھگوان کی تصویر تھی نہ اس کے ماں باپ کی بس اس کے پورے بنگلے میں ایک ہی تصویر تھی اور یہ تصویر تھی عزیز میاں منشی اور اس کی۔ اس کو ہی کہتے ہیں محبت۔ عزیز منشی جب بھی ملتا ہے تو یہی کہتا ہے کہ اگر گیو یہاں (پاکستان) آتا تو میں اس کے لیے کیا نہیں کرتامیں اسے اپنے گھر پر رکھتا، اس کے لیے کھانا لگاتا، یہاں تک کہ اس کے لیے جان تک کی بازی لگا دیتا۔
سوال: پاکستان اور پاکستانی عوام کے لیے کیا پیغام دینا پسند کریں گے؟
بیجن دارو والا: تھوڑا آپ بھی چھوڑو، تھوڑا ہم بھی چھوڑیں، تھوڑی ڈھیل آپ دیں تھوڑی ڈھیل ہم دیں۔ بھارتی ہوں یا پاکستانی دونوں امن چاہتے ہیں۔ آپس میں پیار محبت سے رہنا چاہتے ہیں۔
بھارتی شہر احمد آباد میں 11جولائی 1931کو جنم لینے والے بیجن دارو والا کا شمار دنیا کے معروف ماہرین علم نجوم میں ہوتا ہے۔ بھارتی شہر احمد آباد میں کئی سال تک انگریزی کے پروفیسر کی حیثیت سے خدمات سر انجام دینے والے بیجن دارو وال کی اہلیہ ''گولی'' ورلڈ کلاس ''ٹیرو کارڈ ریڈر'' ہیں جب کہ ان کے ایک بیٹے ''نستر دارووالا'' کا شمار بھی ماہرین علم نجوم میں ہوتا ہے اور وہ قانونی طور پر بیجن دارو والا کے جانشین بھی ہیں۔ بیجن دارو والا کو کالم نگاری کے علاوہ شاعری، کھیل اور مزاح سے بھی شغف ہے۔ ان ا کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ انہوں نے بھارتی اور مغربی علم نجوم کو یک جا کر کے دنیا کے سامنے پیش کیا۔ علمِ نجوم پر دسترس کی بدولت ان کا شمار آج کی دنیا کے عظیم ترین ماہرین علم نجوم میں کیا جاتا ہے۔
ان کی سنجے گاندھی کی موت، قوم پرست بھارتی جماعت ''بھارتیہ جنتا پارٹی'' کی جیت ، کارگل کی جنگ اور 2001میں بھارتی ریاست گجرات میں ہلاکت خیز زلزلے، ایران کے اعتدال پسند راہ نما حسن روحانی کے برسر اقتدار آنے کے علاوہ 2008کے امریکا کے صدارتی الیکشن میں باراک اوباما کی جیت کے بارے میں کی گئی پیش گوئیاں پوری ہوچکی ہیں۔ بگ باس سمیت بھارتی ٹیلی ویژن کے متعدد پروگراموں میں جلوہ گر ہونے والے بیجن دارو والا کرکٹ کے شیدائی ہیں۔ ''سچن ٹنڈولکر''،''راہول ڈریوڈ''،''سارو گنگولی'' ان کے پسندیدہ کھلاڑی ہیں اور پاکستان کے مایہ ناز کر کٹ پلیئرز ''وسیم اکرم ''اور ''عمران خان'' کو وہ عظیم کرکٹر قرار دیتے ہیں۔ بھارتی اور مغربی علم نجوم پر مہارت اور کام یاب پیش گوئیوں کی وجہ سے مشہور امریکی ناشر ''ہارپر کولنز'' کی جانب سے شایع ہونے والی کتاب ''میلنیم بک آف پروفیسی'' میں بیجن دارو والا کو گذشتہ ایک ہزار سال کے 100عظیم آسٹرولوجرز میں سے ایک قرار دیا گیا ہے۔
علم نجوم پر خدمات کے اعتراف میں بیجن دارو والا کو کئی ملکی اور غیرملکی اعزازات سے بھی نوازا گیا ہے، جن میں ''فیڈریشن آف انڈین آسٹرولوجرز'' کی جانب سے''Jyotish MAHAHOPADHAYA '' ایوارڈ، فلپائن کی ایک یونیورسٹی کی جانب سے ''لیڈرشپ'' میں ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری، روس کے ''کاسمو انرجی سینٹر'' کی '' رشین سوسائٹی آف کاسمک ہیلر'' کی طرف سے ''2013کے بہترین آسٹرولوجر'' ، ''رشین سوسائٹی آف آسٹرولوجرز کی جانب سے '' بہترین ماہر علم نجوم'' کے ایوارڈ شامل ہیں۔
بیجن دارو والا کے تین شعری مجموعے سامنے آچکے ہیں۔ رنگ برنگے کپڑے، انگھوٹیاں اور مالائیں پہننے کے شوقین بیجن دارو والا کی ہفتہ وار پیش گوئیاں ممتاز بھارتی انگریزی اخبار ''دی ٹائمز آف انڈیا'' اور ہندی اخبار ''دیویا بھاسکر'' میں گذشتہ 15سال سے شایع ہو رہی ہیں۔
کلاسیکل موسیقی اور کارٹون فلمیں دیکھنے کے دل دادہ بیجن دارو والا ہندو دھرم کے دیوتاؤں ''گنیش'' اور ''ہنومان'' کے علاوہ ''آگ کی پوجا'' کرتے ہیں، لیکن تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں۔ منکسر المزاج بیجن دارو والا نے حال ہی میں ایک پیش گوئی کی تھی کہ'' 27 جون{{{2013''سے ''30مارچ 2025'' کا درمیانی عرصہ انسانی تاریخ کا عظیم دور ہوگا۔ دوسرے جیوتشیوں کے برعکس وہ اس بات کا اعتراف بھی کرتے ہیں کہ ان کی گئی پیش گوئی غلط بھی ثابت بھی ہوسکتی ہے۔
مذہب اسلام میں اتحاد اور رحم دلی سے میں بہت متاثر ہوں اور آپ لوگوں میں یعنی مسلمانوں کی ایک بات مجھے بہت پسند ہے کہ ان میں ذات پات کا کوئی چکر نہیں ہے۔ اسلام میں ایک اچھی بات یہ بھی ہے کہ آپ سب مل کر ایک تھالی میں کھاتے ہیں اور یہ بات کہنے میں مجھے کوئی جھجک نہیں کیوں کہ جو سچ ہے وہ سچ ہے۔
بیجن دارووالا دنیا کے ماہرین علم نجوم میں ممتاز مقام رکھنے کے علاوہ دل چسپ شخصیت کے حامل انسان ہیں۔ وہ بڑے بے ساختہ انداز میں گفتگو کرتے ہیں۔ اردو میں ہونے والے اس انٹرویو کے دوران بیجن دارووالا ہندی کے الفاظ بھی استعمال کرتے رہے، جن کا، بعض مانوس لفظوں کو چھوڑ کر، پڑھنے والوں کی آسانی کے لیے ہم نے اردو میں ترجمہ کردیا ہے۔
سوال: کیا2014 میں پاک بھارت تعلقات میں بہتری آئے گی؟
بیجن دارو والا: یا اﷲ! آپ کے مذہب میں جو اتحاد ہے اس پر آفرین ہے۔ اس پر ہم اپنا سر جھکا تے ہیں۔ اﷲ کا رحم اور سب مل کر کھاؤ، تو مجھے لگتا ہے کہ 2014میں پاک بھارت دوستی کا بیج بویا جائے گا یہ میں نے اپنی کتاب میں بھی لکھا ہے اور میں کہتا ہو ں کہ اگر میری یہ پیش گوئی غلط ہو جائے تو پیار سے ہم مرنے کے لیے بھی تیار ہیں۔ ہم دونوں ایک ہیں ہم شانتی کے لیے روتے ہیں، تڑپتے ہیں۔ اور ہاں میں نے مرار جی ڈیسائی (سابق بھارتی وزیراعظم) کو یہ پانسہ (دکھاتے ہوئے) پھنکوایا، دوسرا پانسہ واجپائی صاحب سے پھنکوایا، تیسری بار یہ پانسہ نریندر مودی سے پھنکوایا اور چوتھی بار میں یہ پانسہ نواز شریف سے پھنکوانا چاہتا ہوں اور ان کا عدد بھی وہ ہی آیا جو واجپائی صاحب کا آیا تھا، تو پھر 90 فی صد گارنٹی ہے کہ سمجھوتا ہوگا، ہوگا، ہوگا اور دارو والا خوشی سے رقص کرے گا۔
سوال: پاکستان میں جمہوریت کا مستقبل کیا دیکھ رہے ہیں؟
بیجن دارو والا: ہم کو نواز شریف جمتا ہے اور پیدائش کے لحاظ سے ان کی جنم کنڈلی بھی بہت اچھی ہے۔ نواز شریف آخری مرتبہ اپنی آئینی مدت پوری نہیں کر سکے تھے، لیکن اس بار ان کے ستارے بہت اچھے ہیں اور وہ پورے پانچ سال حکومت کریں گے، جب کہ پاکستان میں آمریت کے امکانات دور تک نظر نہیں آرہے ہیں۔
سوال: نئے سال میں آپ پاک امریکا تعلقات کو کس نظر سے دیکھ رہے ہیں اور کیا پاکستانی عوام ڈرون حملوں سے نجات حاصل کر پائیں گے؟
بیجن دارو والا: دیکھو بھائی! اگر میں کچھ نہیں جانتا تو صاف کہہ دیتا ہو کہ نہیں پتا، میں نے اﷲ اور گنیش سے ایک وعدہ کیا ہوا ہے، خفیہ وعدہ کہ ہم کبھی جھوٹ نہیں بو لیں گے۔ ایک بار میرے والد صاحب نے مجھ سے ایک سوال پوچھا، ''کیا میں مر جائوں گا؟'' میں نے ایک نظر انھیں دیکھا اور کہا کہ ہاں جلد۔ انھوں نے مجھ سے دوبارہ یہی سوال پوچھا، تو میں نے ان سے کہا کہ آپ مجھ سے سو بار بھی پوچھیں گے تو میرا جواب یہی ہوگا۔ تو بھائی سچ کہوں تو میں نے پاکستان اور امریکا کے تعلقات یا ڈرون حملوں کے حوالے سے ابھی تک کوئی زائچہ نہیں بنایا ہے۔ اور جب میں نے بنایا ہی نہیں تو میں اس بارے میں کیا کہہ سکتا ہوں۔ جنوری اپریل اور اکتوبر بالکل ٹھیک نہیں ہوں گے۔ یہ مہینے پوری دنیا کے لیے تھوڑے کٹھن اور کٹھور ہیں۔ ہم اس کی چتائونی (چیلینج) بھی دیتے ہیں اور ہم اﷲ تعالیٰ سے کہتے ہیں کہ اسے کم کردے، اور اﷲ بہت رحم کرنے والا ہے، تو مالک ہے تو رحم کر۔
سوال: دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی منہگائی کے بارے میں آپ کیا کہتے ہیں؟
بیجن دارو والا: سنو بیٹا! جرمنی میں ایک عورت حکومت کرتی ہے، انجیلا مرکل۔ اس کا جنم دن 17جولائی ہے۔ تو ہمارے حساب سے اس میں اتنی طاقت ہے کہ وہ پوری دنیا کی معیشت بہتر بنا سکتی ہے اور یہ میں نے اپنی کتاب میں بھی لکھا ہے۔ واہ! مارکل واہ! دنیا کی معیشت تیرے حساب سے ہوگی۔ یہ عورت اتنی تگڑی اکنامک پہلوان ہے کہ سب پُرشوں (مردوں) کو ہلا دے گی۔
سوال: 2014 پوری دنیا کے لیے کیسا ثابت ہوگا؟
بیجن دارو والا: 2014کے تین ماہ ''جنوری''، ''اپریل''، ''اکتوبر'' پوری دنیا کے لیے کٹھور اور کٹھن ہیں ۔ زلزلہ یا کوئی قدرتی آفات آسکتی ہیں۔ ہم اس کی پیش گوئی کرتے ہیں، یہ ہمارا کام ہے اور ہم اﷲ میاں سے کہتے ہیں کہ اسے کم کردو اور اﷲ بہت رحم کرنے والا ہے تو ہم کہتے ہیں اﷲ رحم کر۔ ہندو کہتے ہیں آشیر باد، مسلمان کہتے ہیں رحم، تو بس ہم اللہ سے یہی دعا کرتے ہیں کہ اے میرے مالک تو رحم کر، کیوں کہ ہم تیرے ہیں۔ پھر سب ٹھیک ہوجائے گا۔
سوال: دنیا بھر میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں کمی ہوگی یا اضافہ؟
بیجن دارو والا: بہت بَڑھیا! سنو بھائی! ہم کیا چیز ہیں۔ ہم یہی کہتے ہیں کہ یقیناً دہشت گردی کم ہوگی۔ 2014میں دنیا بھر میں آنے والی قدرتی آفات اور دہشت گردی کے واقعات میں کمی آنا شروع ہوجائے گی۔ ہم دہشت گردی کا دفاع نہیں کرتے۔ وہ (دہشت گرد) جو بھی کرتے ہیں بہت برا کرتے ہیں۔ یہ تو کسی سائیکالوجسٹ کو پتا کرنا چاہیے کہ وہ اتنا خراب کام کیسے کرتے ہیں۔ وہ بھی تو انسان ہیں جو یہ برا کام کرتے ہیں۔ ہم کہتے ہیں کہ سائنس داں ایسی ڈھال ایجاد کریں گے کہ اگر آپ مجھ پر حملہ کریں تو آپ ہی کو نقصان ہو، آپ مجھ پر بم پھینکیں تو وہ آپ پر ہی پھٹے۔ آپ کہیں گے کہ دارو والا کو مارو تو آپ خود ہی مر جائیں۔ اور یہ ڈھال سائنس داں ٹیکنالوجی کی مدد سے ہی ایجاد کریں گے۔ اب ایسا ہوگا یا نہیں لیکن ہمیں بار بار یہ سپنا آتا ہے۔ ہوسکتا ہے کہ میری یہ پیش گوئی غلط ہو کیوں کہ میں خود کو ایک ادنیٰ آدمی سمجھتا ہوں، لیکن میرے حساب سے ٹیکنالوجی کی مدد سے یہ وقت آئے گا۔
سوال: 2014میں امریکا اور ایران کے تعلقات میں بہتری کے کیا امکانات ہیں؟
بیجن دارو والا: میں نے اپنی کتاب میں ایران کے اعتدال پسند راہ نما حسن روحانی کے بر سر اقتدار آنے کی پیش گوئی کی تھی، جو کہ پوری ہوئی اور میرے علم کے مطابق 2014 میں امریکا اور ایران کے تعلقات مزید اچھے ہوں گے۔
٭کیا پاکستان اور اسرائیل کے درمیان تعلقات استوار ہو سکیں گے؟
بیجن دارو والا: ضرورِ، ضرور، ضرور۔۔۔۔ آخر صلح ہوگی، ہوگی، ہوگی۔ ہمارے حساب سے، پاکستان اور اسرائیل بھی ایک ہوں گے۔ یہ ہوسکتا ہے اگر میں غلط نہیں ہوں۔ ہم کہاں کہتے ہیں کہ ہم گریٹ ہیں، ہم تو یہ کہتے ہیں کہ ہم پوری کوشش کرتے ہیں اور ایشور کی رضامندی ہوئی تو سب ٹھیک ہوگا۔ یہ کتنی سیدھی اور سچی بات ہے نہ ناٹک، نہ جادو گری، آسٹرولوجی سائنس نہیں شاستر ہے۔ نہ ہم پاکستانی ہیں، نہ ہم اسرائیلی ہیں، لیکن ہم انسان تو ہیں۔ جب یہ دونوں لڑتے ہیں تو ہمیں بہت تکلیف ہوتی ہے۔ ہمارا کلیجہ باہر نکل آتا ہے، اپنے لیے نہیں تو ہمارے کلیجے کی ٹھنڈک کے لیے تو اوم شانتی کردیں۔ اسرائیل اور پاکستان دونوں ہی بہت طاقت ور ہیں، لیکن ہمیں لگتا ہے کہ دونوں کے درمیان کوئی بہت بڑی غلط فہمی ہے جو دونوں کو دوستی سے روکتی ہے۔ ہمیں یہ نظر آرہا ہے کہ ان دونوں ممالک کے درمیان تین سال کے اندر اندر دوستانہ تعلقات قایم ہوجائیں گے۔
سوال: آپ نے پیش گوئی کی تھی کہ2001 سے 2002کے درمیان مسئلہ کشمیر حل ہوجائے گا۔ اس حوالے سے مزید کیا پیش گوئی ہے؟
بیجن دارو والا: ایک سیارہ ہے مشتری، جو امن، پیار، محبت کا سیارہ ہے، تو اس وقت مشتری کی پوزیشن بہت تگڑی ہے۔ اس کی مہربانی سے اچھا ہی ہوگا۔ ہم یہ ہی کہتے ہیں کہ دنیا میں امن لائو۔ دیکھو بھائی! ہم کبھی نہیں کہتے کہ ہم نے جو کہا وہ ہوگا، ہم خدا نہیں۔ ہم سیدھی بات کرتے ہیں، لیکن ہمارے مطابق شانتی کا دور آرہا ہے، اور دارو والا کیا کرے گا مذاق مستی کرے گا، تگڑا بنے گا۔ ہم کوئی وقت نہیں بتا سکتے لیکن جلد ہی یہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔
سوال: کیا اگلی سپر پاور چین ہے؟
بیجن دارو والا: چین ہندوستان سے معاشی لحاظ سے تگڑا ہے، مگر چین میں کچھ پابندیاں ہیں۔ ان کی ثقافت بھی بہت پرانی ہے۔ یہ تو وقت کی کرامت ہے۔ جو وقت کو پکڑ سکتا ہے وہ زندگی جی سکتا ہے۔ یہ سب سمے سمے کی بات ہے اور اب تو چین بھی دھیرے دھیرے جمہوریت کی طرف آرہا ہے۔ چین نے جنگ میں انڈیا کی پٹائی بھی کی ہے، جو حقیقت ہے۔ چین بلاشبہہ سپر پاور ہے اور اس میں کوئی دوسری رائے ہے ہی نہیں۔ یہ ایک عظیم سپر پاور ہوگی۔
سوال: مشرق وسطی خصوصاً شام میں امن ہوگا یا صورت حال مزید خراب ہوتی نظر آرہی ہے؟
بیجن دارو والا: مشرق وسطیٰ کے حالات میں بہتری نظر آرہی ہے۔ دبئی میں دم ہے مصر کے بارے میں ہم جانتے نہیں ہیں اور شام کا معاملہ تھوڑا تکلیف دہ ہے۔ یہ ہمیں جمتا نہیں ہے۔
سوال: آپ بھارت میں نئی ابھرنے والی اروند کیجر وال کی جماعت ''عام آدمی پارٹی'' کا مستقبل کیا دیکھ رہے ہیں؟
بیجن دارو والا: ابھی میں نے اس پر غور و فکر نہیں کیا ہے۔ ہاں، انا ہزارے کے بارے میں زی ٹی وی، ٹائمز نائو پر کہا تھا کہ یہ آدمی (انا ہزارے) سب کو ہلا دے گا اور میں ٹھیک تھا۔ انا بہت اچھا آدمی ہے لیکن کبھی کبھی وہ اِس گھوڑے کی طرح عمل کرتا ہے جس کی آنکھوں پر پٹی باندھ دی جاتی ہے اور وہ اِدھر اُدھر دیکھے بنا ہی بھاگتا رہتا ہے۔ لیکن اس آدمی (اروند کیجر وال) کو میں جانتا نہیں ہو، پہچانتا نہیں ہوں۔ مجھے اس کی تاریخ پیدائش نہیں پتا تو میں یہ ہی کہوں گا بھائی کہ میں نہیں جانتا۔
سوال: بھارت میں کانگریس کا مستقبل کیا ہے؟
سوال: بیجن دارو والا: گاندھی (خاندان) نے ہمارا کچھ بگاڑا نہیں ہے، راہول گاندھی بہت اچھا خاندانی آدمی ہے، محبت کرنے والا دوسروں کا خیال کرنے والا ہے لیکن ہمیں لگتا ہے کہ گاندھی (خاندان) کا زمانہ اگلے پانچ سال میں ختم ہوجائے گا۔ آنے والا زمانہ بھارت میں بی جے پی کا اور پاکستان میں نواز شریف کا ہے، کیوں کہ بی جے پی کے راہ نما اٹل بہاری باجپائی اور نوازشریف دونوں کی تاریخ پیدائش 25دسمبر ہے اور اس تاریخ کو پیدا ہونے والوں میں تین خوبیاں ہوتی ہیں۔ وہ پیسہ بنانے کے ساتھ ساتھ اچھا منتظم اور دل کا وشال ہوتا ہے اور دونوں (نواز شریف اور واجپائی) میں یہ خوبیاں ہیں۔
سوال: مذہب اسلام میں کیا بات آ پ کو سب سے زیادہ متاثر کرتی ہے؟
بیجن دارو والا: مذہب اسلام میں اتحاد اور رحم دلی سے میں بہت متاثر ہوں اور آپ لوگوں میں یعنی مسلمانوں کی ایک بات مجھے بہت پسند ہے کہ ان میں ذات پات کا کوئی چکر نہیں ہے۔ اسلام میں ایک اچھی بات یہ بھی ہے کہ آپ سب مل کر ایک تھالی میں کھاتے ہیں اور یہ بات کہنے میں مجھے کوئی جھجک نہیں کیوں کہ جو سچ ہے وہ سچ ہے۔
سوال: امریکی ناشر ہارپر کولنز نے آپ کا شمار دنیا کے عظیم ترین آسٹرولوجرز میں کیا ہے۔ آپ خود کو کہاں سمجھتے ہیں؟
بیجن دارو والا: امریکی ناشر''ہارپر کولنز'' نے اپنی کتاب ''دی ملینیم بک آف پروفیسی'' میں میرا شمار گذشتہ ایک ہزار سال کے سو عظیم آسٹرولوجرز میں کیا ہے۔ میں سمجھتا ہو کہ یہ زیادتی ہے لیکن یہ ان کی رائے ہے میں تو خود کو بس ایک اچھا آسٹرولوجر سمجھتا ہوں، میں خود کو خدا نہیں سمجھتا کیوں کہ ایک سیدھی اور سچی بات ہے کہ اللہ، اللہ میاں ہوتا ہے، جیوتشی، جیوتشی ہوتا ہے اور ولی اﷲ، ولی اﷲ ہوتا ہے۔ اور میں سمجھتا ہوں کہ ولی اﷲ کا درجہ جیوتشی، یوگی سے ہزار درجے اوپر ہے۔
سوال: پوری دنیا میں آپ کی صرف ایک ہی شاگرد ہے''نتاشا'' اس کی کوئی خاص وجہ؟
بیجن دارو والا: ہاں، وہ روس سے آئی تھی مجھ سے نجوم سیکھنے۔ میں نے اس سے کہا کہ میں کسی کو شاگرد نہیں بناتا، تو اس نے کہا کہ اگر آپ نے مجھے اپنی شاگردی میں نہیں لیا تو میں خودکشی کرلوں گی، نتاشا کے اتنا مجبور کرنے پر ہم نے اس کو علم نجوم سکھایا۔
سوال: آپ یہ علم سکھاتے نہیں ہیں یا لوگ سیکھنا نہیں چاہتے؟
بیجن دارو والا: ہم سکھاتے نہیں ہیں، کیوں کہ ہمارا دل نہیں ہوتا سکھانے میں۔ جیوتشی تو دماغ کے بہت تگڑے ہوتے ہیں لیکن ہم دماغ والے نہیں دل والے ہیں۔ دماغ سے ہم انگریزی کے پروفیسر ہیں۔ ہماری طاقت ہے اﷲ پر بھروسا اور اسی لیے میں کہتا ہوں ''بیجن دارو والا نہیں ، بیجن دل والا''
سوال: آپ نے یہ علم کہاں اور کس سے سیکھا؟
بیجن دارو والا: جب میں پانچ سال کا تھا تو میرے امیر باپ نے مجھے احمد آباد کے ایک کانونٹ اسکول میں پڑھنے بھیجا۔ اسکول کی تمام لڑکیاں مجھ سے آکر پوچھتی تھیں کہ ہم پاس ہوں گے یا فیل، تو میں کہتا ٹھہرو! اور جھاڑیوں میں جا کر رومال نکال کر منہ ہی منہ میں بڑبڑاتا تھااور واپس آکر کہتا تھا،''ڈیزی، تو پاس ہوگی''،''امریتا،توفیل ہوگی۔'' ان سب باتوں سے مجھ میں اعتماد پیدا ہوگیا۔ تو میں سمجھتا ہوں کہ میری استاد لڑکیاں ہیں۔
سوال: شادی محبت کی تھی گھر والوں کی پسند کی؟
بیجن دارو والا: (مسکراتے ہوئے) ارے بھائی! جب ہم جوان تھے تب مجھے لگا تھا کہ محبت ہی سب کچھ ہے، لیکن اب مجھے دھیرے دھیرے پتا چلا کہ ایسا نہیں ہے۔ میرے خیال میں شادی محبت کی کرنی چاہیے لیکن لڑکی کا خاندان، حسب نسب دیکھنا بھی بہت ضروری ہے، کیوں کہ اگر صرف محبت کی شادی کی تو شروع کے تین سال سونا، اگلے پانچ سال پیتل اور اس کے بعد لکڑی کے لڈو، کھائو تو پچھتائو نہ کھائو تو پچھتائو اور اُس عمر میں تو دانت بھی ٹوٹ جائیں گے۔
سوال: اپنی شادی کی جنم کنڈلی خود نکالی تھی؟
بیجن دارو والا: نہیں ہماری جنم کنڈلی کسی اور نے نکالی تھی۔ میری بیوی بالکل جا پانی گڑیا کی طرح ہے۔ اس کے گال گلابی گلابی، بال سنہرے اور اتنے چھوٹے چھوٹے نازک ہاتھ، خوب صورت نین نقش ہیں اور پہلی بار میں اسے دیکھتے ہی گیا کام سے، دارو والا ایک کٹی پتنگ کی طرح ڈالنے لگا۔ وہ بہت سمجھ دار اور چائلڈ سائیکالوجسٹ ہے، لیکن دس سال سے وہ میرے ساتھ نہیں ہے۔ (روہانسے ہوکر) گولی! (بیوی کا نام ) میں ہاتھ جوڑ کر کہتا ہوں مجھے معاف کردو۔ تم نے میرے لیے بہت کچھ کیا، لیکن میں تمہارے لیے کچھ نہیں کر سکا۔ گولی میری رانی یہ بوڑھا جیوتشی تمہیں سلام کرتا ہے۔
سوال: آپ کے بچے کتنے ہیں؟
بیجن دارو والا: میرے تین بچے ہیں سب سے بڑا بیٹا شادی شدہ ہے۔ وہ مجھ سے زیادہ مذہبی اور بہترین نجومی ہے، لیکن وہ میری طرح بڑبڑیا نہیں ہے۔ وہ میرا بہت اچھا بیٹا ہے۔ وہ ہر مذہب کو ساتھ لے کر چلتا ہے۔
سوال: آپ کارٹون فلمیں بہت شوق سے دیکھتے ہیں، اس کی کوئی خاص وجہ؟
بیجن دارو والا: آج میری بیوی میرے ساتھ نہیں ہے تو میں کسی سے یہ تو نہیں کہتا کہ میری بیوی واپس لائو۔ میرا نام دارو والا ضرور ہے لیکن میں نہ ہی داروپیتا ہو اور نہ ہی جوا کھیلتا نہیں ہو۔ کارٹون دیکھ کر مزہ آتا ہے، کیوں کہ اس میں آدمی مرتا ہے اور پھر زندہ ہوجاتا ہے۔ میں غم غلط کرنے کے لیے کارٹون دیکھتا ہوں اور میرا سب سے پسندیدہ مشغلہ بھی یہی ہے۔
سوال: موسیقی پسند ہے ؟
بیجن دارو والا: مجھے کلاسیکل موسیقی بہت پسند ہے، ''بڑے غلام علی''، ''مہدی حسن''،''بیگم اختر''،''اقبال بانو'' تو زبردست سنگر ہیں ان کا کو ئی ثانی ہی نہیں ہے۔
سوال: کھانے میں کیا پسند ہے؟
بیجن دارو والا: اوہو! کیا پوچھ لیا منہ میں پانی بھر آیا۔ کھانے میں ''مٹن بریانی''، ''چکن تندوری''،''حلیم'' بہت پسند ہے اور پاکستانی مٹن کی تو بات ہی الگ ہے۔ گردے، تندوری چکن دنیا میں سب سے ذائقے دار پاکستان میں بنتے ہیں، لیکن ہم منگل اور ہفتے کو گوشت نہیں کھاتے، کیوں کہ ہم ہنومان اور گنیش بابا کی پوجا کرتے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ فن تعمیر، موسیقی اور کھانوں میں مسلمانوں جیسا کوئی نہیں ہے۔
سوال: لباس کس طرح کا پہننا پسند کرتے ہیں؟
بیجن دارو والا: میں رنگ برنگے اور ڈھیلے کپڑے پہننا پسند کرتا ہوں۔ مجھے پٹھانوں کی طرح پگڑی پہننا اور ایک چاقو اپنے پاس رکھنے کی خواہش ہے۔ کیوں کہ پٹھانوں لباس مردانگی کی نشانی ہے۔ اس کے علاوہ مجھے شیروانی بھی بہت پسند ہے۔
سوال: آپ کی پسندیدہ شخصیات کون کون سی ہیں؟
بیجن دارو والا: وسیم اکرم، عمران خان ، نواز شریف میری پسندیدہ شخصیات ہیں اور میں ان تینوں سے ملنے کا خواہش مند ہوں۔ وسیم اکرم اتنا ہی پاور فل ہے جتنا ٹنڈولکر۔
سوال: پاکستان میں آپ کا کو ئی دوست یا رشتے دار ہیں؟
بیجن دارو والا: یہ آپ نے بہت اچھی بات پوچھی ہے۔ پاکستان کے سابق اٹارنی جنرل میاں عزیز منشی احمد آباد میں میرے ساتھ پڑھتے تھے۔ اس کے علاوہ میرا ایک دوست اور تھا گیو دارو والا، ہم تینوں میں بہت گہری دوستی تھی۔ عزیز منشی اور گیو دارو والا کی اسپیکنگ پاور بہت اچھی تھی اور اسی وجہ سے وہ تعلیم میں سب سے آگے تھے۔ کسی تقریب میں یہ دونوں اگر ایک ساتھ اسٹیج پر آتے تھے تو پروفیسر اسٹیج پر آنے سے کتراتے تھے۔ جب گیو دارو والا مر گیا اور میں اس کے کمرے میں گیا تو وہاں نہ بھگوان کی تصویر تھی نہ اس کے ماں باپ کی بس اس کے پورے بنگلے میں ایک ہی تصویر تھی اور یہ تصویر تھی عزیز میاں منشی اور اس کی۔ اس کو ہی کہتے ہیں محبت۔ عزیز منشی جب بھی ملتا ہے تو یہی کہتا ہے کہ اگر گیو یہاں (پاکستان) آتا تو میں اس کے لیے کیا نہیں کرتامیں اسے اپنے گھر پر رکھتا، اس کے لیے کھانا لگاتا، یہاں تک کہ اس کے لیے جان تک کی بازی لگا دیتا۔
سوال: پاکستان اور پاکستانی عوام کے لیے کیا پیغام دینا پسند کریں گے؟
بیجن دارو والا: تھوڑا آپ بھی چھوڑو، تھوڑا ہم بھی چھوڑیں، تھوڑی ڈھیل آپ دیں تھوڑی ڈھیل ہم دیں۔ بھارتی ہوں یا پاکستانی دونوں امن چاہتے ہیں۔ آپس میں پیار محبت سے رہنا چاہتے ہیں۔
بھارتی شہر احمد آباد میں 11جولائی 1931کو جنم لینے والے بیجن دارو والا کا شمار دنیا کے معروف ماہرین علم نجوم میں ہوتا ہے۔ بھارتی شہر احمد آباد میں کئی سال تک انگریزی کے پروفیسر کی حیثیت سے خدمات سر انجام دینے والے بیجن دارو وال کی اہلیہ ''گولی'' ورلڈ کلاس ''ٹیرو کارڈ ریڈر'' ہیں جب کہ ان کے ایک بیٹے ''نستر دارووالا'' کا شمار بھی ماہرین علم نجوم میں ہوتا ہے اور وہ قانونی طور پر بیجن دارو والا کے جانشین بھی ہیں۔ بیجن دارو والا کو کالم نگاری کے علاوہ شاعری، کھیل اور مزاح سے بھی شغف ہے۔ ان ا کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ انہوں نے بھارتی اور مغربی علم نجوم کو یک جا کر کے دنیا کے سامنے پیش کیا۔ علمِ نجوم پر دسترس کی بدولت ان کا شمار آج کی دنیا کے عظیم ترین ماہرین علم نجوم میں کیا جاتا ہے۔
ان کی سنجے گاندھی کی موت، قوم پرست بھارتی جماعت ''بھارتیہ جنتا پارٹی'' کی جیت ، کارگل کی جنگ اور 2001میں بھارتی ریاست گجرات میں ہلاکت خیز زلزلے، ایران کے اعتدال پسند راہ نما حسن روحانی کے برسر اقتدار آنے کے علاوہ 2008کے امریکا کے صدارتی الیکشن میں باراک اوباما کی جیت کے بارے میں کی گئی پیش گوئیاں پوری ہوچکی ہیں۔ بگ باس سمیت بھارتی ٹیلی ویژن کے متعدد پروگراموں میں جلوہ گر ہونے والے بیجن دارو والا کرکٹ کے شیدائی ہیں۔ ''سچن ٹنڈولکر''،''راہول ڈریوڈ''،''سارو گنگولی'' ان کے پسندیدہ کھلاڑی ہیں اور پاکستان کے مایہ ناز کر کٹ پلیئرز ''وسیم اکرم ''اور ''عمران خان'' کو وہ عظیم کرکٹر قرار دیتے ہیں۔ بھارتی اور مغربی علم نجوم پر مہارت اور کام یاب پیش گوئیوں کی وجہ سے مشہور امریکی ناشر ''ہارپر کولنز'' کی جانب سے شایع ہونے والی کتاب ''میلنیم بک آف پروفیسی'' میں بیجن دارو والا کو گذشتہ ایک ہزار سال کے 100عظیم آسٹرولوجرز میں سے ایک قرار دیا گیا ہے۔
علم نجوم پر خدمات کے اعتراف میں بیجن دارو والا کو کئی ملکی اور غیرملکی اعزازات سے بھی نوازا گیا ہے، جن میں ''فیڈریشن آف انڈین آسٹرولوجرز'' کی جانب سے''Jyotish MAHAHOPADHAYA '' ایوارڈ، فلپائن کی ایک یونیورسٹی کی جانب سے ''لیڈرشپ'' میں ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری، روس کے ''کاسمو انرجی سینٹر'' کی '' رشین سوسائٹی آف کاسمک ہیلر'' کی طرف سے ''2013کے بہترین آسٹرولوجر'' ، ''رشین سوسائٹی آف آسٹرولوجرز کی جانب سے '' بہترین ماہر علم نجوم'' کے ایوارڈ شامل ہیں۔
بیجن دارو والا کے تین شعری مجموعے سامنے آچکے ہیں۔ رنگ برنگے کپڑے، انگھوٹیاں اور مالائیں پہننے کے شوقین بیجن دارو والا کی ہفتہ وار پیش گوئیاں ممتاز بھارتی انگریزی اخبار ''دی ٹائمز آف انڈیا'' اور ہندی اخبار ''دیویا بھاسکر'' میں گذشتہ 15سال سے شایع ہو رہی ہیں۔
کلاسیکل موسیقی اور کارٹون فلمیں دیکھنے کے دل دادہ بیجن دارو والا ہندو دھرم کے دیوتاؤں ''گنیش'' اور ''ہنومان'' کے علاوہ ''آگ کی پوجا'' کرتے ہیں، لیکن تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں۔ منکسر المزاج بیجن دارو والا نے حال ہی میں ایک پیش گوئی کی تھی کہ'' 27 جون{{{2013''سے ''30مارچ 2025'' کا درمیانی عرصہ انسانی تاریخ کا عظیم دور ہوگا۔ دوسرے جیوتشیوں کے برعکس وہ اس بات کا اعتراف بھی کرتے ہیں کہ ان کی گئی پیش گوئی غلط بھی ثابت بھی ہوسکتی ہے۔
مذہب اسلام میں اتحاد اور رحم دلی سے میں بہت متاثر ہوں اور آپ لوگوں میں یعنی مسلمانوں کی ایک بات مجھے بہت پسند ہے کہ ان میں ذات پات کا کوئی چکر نہیں ہے۔ اسلام میں ایک اچھی بات یہ بھی ہے کہ آپ سب مل کر ایک تھالی میں کھاتے ہیں اور یہ بات کہنے میں مجھے کوئی جھجک نہیں کیوں کہ جو سچ ہے وہ سچ ہے۔