ملک بھر میں سردی کی لہر بالائی علاقوں میں برفباری کے باعث عوام کی مشکلات میں اضافہ

محکمہ موسمیات نے سردی کی لہر مزید 2 سے 3 روز تک جاری رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔


ویب ڈیسک December 22, 2013
شمال مشرقی بلوچستان اور اسے سے ملحقہ علاقوں میں رات کے وقت درجہ حرارت نقتہ انجماد کے قریب پہنچ گیا تھا۔ فوٹو: ایکپسریس

ملک کے مختلف علاقوں میں برفباری اور بارش کے باعث سردی کی لہر میں اضافہ ہوگیا ہے جبکہ راستے بند ہوجانے سے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔

ملک کے بالائی علاقوں میں بارش اور پہاڑوں پر ہلکی برف باری کا سلسلہ جاری ہے، گلگت بلتستان اورغذر میں ہلکی برفباری جبکہ اپر اور لوئر دیر میں بارش کے بعدسردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے۔ رات بھر ہونے والی برفباری کے باعث چترال کو ملک کے دیگر حصوں سے ملانے والا واحد زمینی راستہ لواری ٹاپ ہر قسم کے ٹریفک کے لئے بند ہوگیا ہے، جس کی وجہ سے درجنوں گاڑیاں سرنگ کے باہر پھنس گئیں جس سے مسافروں کو شدید مشکلات سے دوچار کردیا ہے۔ اس کے علاوہ ملکہ کوہسارمری میں بھی وقفے وقفے سے بارش اوربرفباری کا سلسلہ جاری ہے۔

پنجاب میں سیالکوٹ اور پوٹھوہار ریجن میں بھی کہیں کیں بارش ہوئی ہے جس نے موسم کو مزید دلفریب بنادیا ہے تاہم وسطی اور جنوبی پنجاب میں دھند کا سلسلہ برقرار ہے، جو سڑکوں پر ٹریفک کی آمدو رفت کو مشکل بنارہا ہے۔ شمال مشرقی بلوچستان اور ملحقہ علاقوں میں بھی سرد ہواؤں کا راج ہے بعض مقامات پر رات کے وقت درجہ حرارت نقطہ انجماد سے بھی کئی درجہ نیچے چلا گیا تھا جس کا اثر دن میں بھی برقرار ہے۔ کوئٹہ سے چلنے والی یخ بستہ ہواؤں نے کراچی سمیت سندھ اور بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں بھی سردی کی شدت بڑھا دی ہے، کراچی میں لوگوں نے اس موسم سے لطف اندوز ہونے کے لئے تمام تر تیاری مکمل کرلی ہے، ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات چکن کارن سوپ، یخنی اور سردیوں کی دیگر لوازمات کی دکانوں پر رش رہا جبکہ بالائی سندھ کے مختلف علاقوں کو دھند نے اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔

دوسری جانب ماہرین نے سردی کی لہر مزید 2 سے 3 روز تک جاری رہنے کی پیش گوئی کی ہے، محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران گلگت بلتستان، خیبر پختونخوا، کشمیر،اسلام آباد سمیت پوٹھوہار ریجن اور بالائی پنجاب میں کہیں کہیں بارش اور پہاڑوں پر ہلکی برفباری ہوگی جس کی وجہ سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں