حکومت دہشتگردی کیخلاف جنگ سے نکلے اور فاٹا میں آپریشن بند کرے دفاع پاکستان کونسل

نیٹو سپلائی کی بندش کے لئے احتجاج کے دائرے کو کراچی سے طورخم تک پھیلایا جائے گا، قرارداد

ہمارے مقتدر حلقے اور حکمران قومی خودمختاری کو پامال کررہے ہیں، مولانا سمیع الحق فوٹو: ایکسپریس نیوز

دفاع پاکستان کونسل کے زیر اہتمام جرگے نے حکومت سے دہشتگردی کے خلاف جنگ سے باہر نکلنے، طالبان سے مذاکرات اور فاٹا میں فوری طور پر ہر قسم کے فوجی آپریشن کو بند کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

پشاور میں دفاع پاکستان کونسل کے زیر اہتمام ڈرون حملوں اور نیٹو سپلائی کے خلاف جرگے کا اہتمام کیا گیا جس میں مولانا سمیع الحق، حمید گل، لیاقت بلوچ اور دیگررہنماؤں کے علاوہ فاٹا سے تعلق رکھنے والے قبائلی مشران اور عمائدین نے بھی شرکت کی۔ دفاع پاکستان کونسل کے رہنماں کی جانب سے خطاب کے بعد جرگے نے متفقہ طور پر ڈرون حملوں اور نیٹو سپلائی کے خلاف قرارداد منظور کی، قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پاکستان فوری طور پر دہشت گردی کے خلاف نام نہاد جنگ سے نکلنے کا اعلان کرے، حکومت پاک فضائیہ کو ڈرون گرانے کی اجازت دے، طالبان سے مذاکرات کئے جائیں اور فاٹا میں ہر قسم کا فوجی آپریشن بند کرکے تمام مسائل کا حل گفت و شنید کے ذریعے نکالا جائے۔ فاٹا آپریشن کےدوران متاثرہونےوالے افراد کومعاوضہ دیا جائے اور وہاں ترقیاتی منصوبے شروع کئے جائیں۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ دفاع پاکستان کونسل نیٹو سپلائی کی بندش کی مکمل حمایت کرتی ہے اور اس سلسلے میں احتجاج کے دائرے کو کراچی سے طورخم تک پھیلایا جائے گا۔ قرارداد میں اس عزم کا اعادہ بھی کیا گیا گیا کہ کشمیری عوام کی اخلاقی مدد جاری رکھی جائے گی، اس سلسلے میں 4 فروری کو یوم یکجہتی کشمیرسے متعلق عظیم الشان کانفرنس منعقد کی جائے جبکہ 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیرجوش وخروش سے منایا جائے گا۔


اس سے قبل جرگے سے خطاب کے دوران مولانا سمیع الحق کا کہنا تھا کہ اس جرگے میں قبائلی عمائدین امریکا کے ڈرون حملوں اور نیٹوسپلائی کے خلاف جمع ہوئے ہیں، انہوں نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ ڈرون حملوں پر امریکا کو جنگی مجرم قراردیا جائے، عدالت عالیہ نے ڈرون حملوں کے خلاف فیصلہ دیا مگر حکومت نے اس پر عمل درآمد نہیں کیا، انہوں نے کہا کہ امریکا کو افغاانستان میں دہشتگردی کے خلاف نام نہاد جنگ میں شکست ہوئی ہے اور پسپائی اختیار کرتے ہوئے اب وہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کررہا ہے، آج اگرہم نے امریکی جنگ سے علیحدگی اختیارکی اگلے روز سے ہمارے ملک میں امن ہوگا۔ ہمارے مقتدر حلقے اور حکمران قومی خودمختاری کو پامال کررہے ہیں۔ اگر سابق حکمرانوں نے امریکا سے ڈرون حملوں سے متعلق معاہدے کیے ہیں تو اسے منظر عام پر لایا جائے اور ان معاہدوں کو منسوخ کیا جائے۔

جماعت اسلامی کے رہنما اور سینئیر وزیر خیبر پختونخوا سراج الحق نے جرگے سے خطاب کے دوران کہا کہ ڈرون حملے ملک کی خود مختاری کے خلاف ہیں، مسلم لیگ (ن) نے انتخابی مہم کے دوران ڈرون حملے بند کرانے کا مطالبہ کیا تھا لیکن اب اس کی حکومت کے دوران بھی ڈرون حملوں کے ذریعے بے گناہوں کو شہید کرنے کا عمل جاری ہے، حکومت کو چاہیئے کہ وہ اپنے انتخابی وعدے پر عمل کرتے ہوئے ڈرون حملے بند کرائے۔

جماعۃ الدعوہ کے سربراہ حافظ سعید احمد کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ امریکا کی تھی لیکن اس نے یہ جنگ پاکستان پر مسلط کردی، اب اس خطے سے امریکا شکست کھا کر جارہا ہے تو انتقام پاکستان سے لیا جارہا ہے، ملک کے دیگر حصوں کی طرح قبائلی علاقوں کی حفاظت کی ذمے داری بھی وفاقی حکومت کی ہے۔ ڈرون حملوں کی وجہ سے ملک میں دہشت گردی اور تخریب کاری میں اضافہ ہورہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈرون حملے قومی مسئلہ ہے، اس معاملے میں حکومت ایک جانب اور دیگر جماعتیں دوسری جانب ہیں، ہمیں قومی مسائل کے معاملے پر پوری قوم کو متحد ہونا ہوگا، انہوں نے کہا کہ ایک سازش کے تحت ہمیں آپس میں لڑایا جارہا ہے، ہمارا سب سے بڑا مسئلہ باہمی اتحاد نہ ہونا ہے ، سازشوں سے مقابلہ کرنے کے لئے ہمیں متحد ہونا ہوگا۔

جماعت اسلامی کے سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ تصفیہ طلب معاملات کا حل گولیوں اور بارود کے بجائے مذاکرات سے نکالنا ہوگا،جیسے ہی طالبان سے مذاکرات کا عمل شروع ہوا امریکا نے ڈرون حملہ کرکے حکیم اللہ محسود کو ہلاک کردیا۔ حکمرانوں کو دشمنوں کا ایجنڈا سمجھنے کی ضرورت ہے، پاک فوج کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملکی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے ڈرون طیاروں کو مار گرائے۔
Load Next Story