چین میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں مضبوطی کا رحجان جاری

چین کورونا وبا پر قابو پانے والا پہلا ملک ہے جہاں پیداواری سرگرمیوں کی بحالی بھی فوری شروع کر دی گئی تھی

چین میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کی مجموعی مالیت 76 ارب ڈالر رہی۔ (فوٹو: فائل)

اس وقت جبکہ دنیا کے بیشتر ممالک میں ناول کورونا وائرس کی عالمگیر وبا کے باعث براہِ راست بیرونی سرمایہ کاری میں نمایاں کمی دیکھی جارہی ہے، چین میں بیرونی سرمایہ کاری کا مضبوط رجحان برقرار ہے۔

تفصیلات کے مطابق، 27 اکتوبر 2020 کو اقوام متحدہ کی تجارت و ترقی کانفرنس کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال کی پہلی ششماہی میں دنیا میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کی مجموعی مالیت میں سالانہ بنیادوں پر 49 فیصد کمی دیکھی گئی ہے لیکن، اس کے برعکس، چین میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں مضبوطی برقرار رہی۔

رپورٹ میں مزید یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ترقی پذیر ممالک میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کی مجموعی مالیت 98 ارب ڈالر رہی، جس میں 75 فیصد کمی ہوئی جب کہ چین میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کی مجموعی مالیت 76 ارب ڈالر رہی جس میں کمی کا تناسب سالانہ بنیادوں پر صرف 4 فیصد نوٹ کیا گیا۔

تجارت و ترقی کانفرنس کے تحت محکمہ برائے سرمایہ کاری و صنعتی ادارہ جات کے سربراہ چان شیاؤنینگ نے کہا کہ حقیقت پسندانہ تناظر میں جائزہ لیا جائے تو ستمبر تک چین میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کی مجموعی مالیت گزشتہ برس کی اسی مدت کے مقابلے میں 2.5 فیصد بڑھی ہے۔


اضافے کی وجوہ کا ذکر کرتے ہوئے چان شیاؤ نینگ کا کہنا تھا کہ چین کورونا وائرس کی وبا پر قابو پانے والا سب سے پہلا ملک ہے جہاں پیداواری سرگرمیوں کی بحالی بھی فوری شروع کر دی گئی تھی، جبکہ چینی حکومت کی جانب سے سرمایہ کاری کو آسان بنانے کےلیے اختیار کیے جانے والے اقدامات بھی مددگار ہیں۔

اسی تسلسل میں 28 اکتوبر کو چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے کہا کہ چین میں بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ، چین کی آئندہ ترقی کے حوالے سے دنیا کے اعتماد کا مظہر ہونے کے علاوہ اصلاحات و کھلے پن کو فروغ دینے کے چینی اقدامات کا ثمر ہے۔

رواں سال چین نے دو مرتبہ بیرونی سرمایہ کاری کو مستحکم بنانے کی پالیسی جاری کی، ملک بھر سمیت آزمائشی آزاد تجارتی زونز میں نئی منفی فہرست کا اجراء کیا، ہائی نان آزاد تجارتی پورٹ قائم کی، تین نئے آزمائشی آزاد تجارتی زونز قائم کیے اور کاروباری ماحول کو مسلسل بہتر بنایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین اصلاحات اور کھلے پن کو فروغ دیتا رہے گا جبکہ مختلف ممالک کے ساتھ مل کر وبا کو شکست دینے اور عالمی اقتصادی بحالی کو فروغ دینے کےلیے مشترکہ کوشش کرے گا۔
Load Next Story