
زمبابوے سے پہلے ون ڈے کے دوران بھی وکٹ کیپرمحمد رضوان کھلاڑیوں کو کسی کپتان کی طرح ہدایات دیتے دکھائی دیے، اس سے قبل دورئہ انگلینڈ کے دوران بھی ان کی یہ عادت نوٹ ہوئی تھی۔
حال ہی میں اظہر علی کی جگہ بطور ٹیسٹ کپتان بابر اعظم کے ساتھ ان کا نام بھی مضبوط امیدوار کی حیثیت سے لیا جا رہا تھا، اس لیے وہ زیادہ جوش و خروش کے ساتھ خاص طور پر بولرز کو ہدایات دینے میں مصروف دکھائی دیے، ان کی یہ حرکات سابق فاسٹ بولر شعیب اختر کو کافی گراں گزریں جس کا انھوں نے میچ پر تبصرے کے دوران اظہار بھی کردیا۔
شعیب نے کہاکہ رضوان وکٹوں کے عقب سے کم باتیں کریں،انھیں کپتان کی طرح ہدایات دینے کی ضرورت نہیں ہے، وہ بولرز کو بہت زیادہ ہدایات دیتے ہوئے دکھائی دیے کہ انھیں کہاں پر گیند کرنا چاہیے،رضوان کو صرف یہ بتانا چاہیے کہ بیٹسمین کس طرح کھیلنے کی کوشش کررہا ہے، باقی بولرز پر چھوڑدینا چاہیے۔
سرکاری ٹی وی پر تبصرے کے دوران شعیب اختر نے مزید کہا کہ یہ چیز کافی عجیب محسوس ہوئی اور مجھے کافی بْرا لگ رہا تھا، اب جبکہ کراؤڈ کی آواز بھی نہیں ہے تو ایسی باتیں ٹی وی پر صاف سنی جا سکتی ہیں۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔