جس ادارے کے ساتھ پاکستان کا نام ہو حکومت نے اسے تباہ کردیا بلاول بھٹو زرداری

حیران ہوں ملک کا وزیراعظم ایک تقریر میں اتنا جھوٹ بولتا ہے، چیئرمین پیپلز پارٹی


ویب ڈیسک November 01, 2020
ہمارے ڈاکٹرز اور لیڈی ہیلتھ ورکرز سمیت ہر طبقہ سراپا احتجاج ہے،بلاول بھٹو زرداری فوٹو: فائل

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ جس ادارے کے ساتھ پاکستان کا نام ہو حکومت نے اسے تباہ کردیا۔

غذر میں جلسہ عام سے خطاب کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اسلام آباد میں بیٹھا کٹھ پتلی سوچ رہا ہے کہ کارڈ سے بے نظیر کی تصویر ہٹائی جائے، یہ سمجھ رہے ہیں کارڈ سے بے نظیر کی تصویر ہٹا کر انہیں دلوں سے نکال دیں گے، عوام کو سہولیات فراہم کرنا پیپلز پارٹی کے منشور کا حصہ ہے، گلگت بلتستان کے انتخابات جیت کر یہاں کی تقدیر بد ل دیں گے، عوام کو روز گار فراہم کریں گے، ہم گلگت بلتستان کو حق ملکیت دلوائیں گے، کراچی اور سندھ میں مفت علاج کرسکتے ہیں تو یہاں بھی کرسکتے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان کے لئے سی پیک گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے لیکن نالائق اور نااہل لوگوں کو سمجھ ہی نہیں کہ سی پیک کیا ہے، پیپلز پارٹی کی حکومت ہوتی تو سب سے پہلے سی پیک کا فائدہ گلگت بلتستان کو ہوتا ، عمران خان کہتے ہیں کہ سی پیک پر کام کریں گے لیکن انہوں نے کوئی کام نہیں کیا، وہ فاٹا اور گلگت بلتستان کےعوام کو سی پیک کی وجہ سے فائدہ نہیں دلاسکے، عوام آپ کے دھوکے میں نہیں آئیں گے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے بے روزگاری اور غربت میں اضافہ کیا ہے، جس ادارے کے ساتھ پاکستان کا نام تھا حکومت نے اسے تباہ کردیا ، ہمارے ڈاکٹرز اور لیڈی ہیلتھ ورکرز سمیت ہر طبقہ سراپا احتجاج ہے، میں حیران ہوں ملک کا وزیراعظم ایک تقریر میں اتنا جھوٹ بولتا ہے، کہتے ہیں کرپشن کا خاتمہ کریں گے یہ نعرہ ہم کب سے سن رہے ہیں، کرپشن کرنے والوں کے لیے ایک قانون صرف پیپلز پارٹی بنا سکتی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہا منافق کی چار نشانیاں ہیں اور چاروں نشانیاں وزیراعظم میں ہیں، حکومت نے کشمیر کا سودا کیا،عمران خان نے دعا کی کہ مودی الیکشن جیت جائیں، کلبھوشن کیلئے راتوں رات آرڈیننس جاری کرتا ہے اور کلبھوشن کو این آر او دلاتا ہے،جو کلبھوشن کے وکیل کے لئے عدالت جاتا ہے وہ ہم پر الزام لگاتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔