ٹھٹھہ محکمہ زراعت کا رائس ریسرچ اسٹیشن افسران سے محروم کاشتکار پریشان
بیج کی عدم فراہمی اور اگانے سے متعلق آگہی نہ ملنے کے باعث کئی برس سے ضلع میں چاول کی فصل کاشت ہی نہیں کی گئی، آبادگار
PESHAWAR:
ایگریکلچر ڈپارٹمنٹ کا رائس ریسرچ اسٹیشن کے افسران کئی برس سے دفتر سے غیر حاضر، زمینداروں کو چاول کی فصل اگانے میں سخت دشواری، حکومت فوری نوٹس لے، زمینداروں کا مطالبہ۔
تفصیلات کے مطابق ایگریکلچرل ڈپارٹمنٹ ٹھٹھہ کے رائس ریسرچ اسٹیشن آفس میں کافی عرصے سے افسران موجود نہیں ہیں جس کی وجہ سے زمینداروں کو چاول کی فصل اگانے میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور کئی برس سے ٹھٹھہ ضلع میں چاول کی فصل نہیں اگائی گئی ہے۔
اس سلسلے میں ٹھٹھہ کے زمینداروں کا کہنا ہے کہ رائس ریسرچ سینٹر کا کام زمینداروں کو مختلف قسم کے چاولوں کے بیجوں اور اس کو اگانے کی آگاہی دینا ہوتا ہے مگر ہم ریسرچ اسٹیشن کے چکر کاٹتے رہتے ہیں، کوئی افسر نظر نہیں آتا جبکہ ہیڈ کلرک لیاقت ہمیشہ اکائٹس آفس میں ہی نظر آتا ہے اور لاکھوں کے بل منظور کروا کر لے جاتا ہے۔ انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ یا تو ریسرچ اسٹیشن کو بند کردیا جائے یا پھر ایسا افسر تعینات کیا جائے جو زمینداروں کو چاول کی فصل کے بارے میں آگاہ کرے۔
ایگریکلچر ڈپارٹمنٹ کا رائس ریسرچ اسٹیشن کے افسران کئی برس سے دفتر سے غیر حاضر، زمینداروں کو چاول کی فصل اگانے میں سخت دشواری، حکومت فوری نوٹس لے، زمینداروں کا مطالبہ۔
تفصیلات کے مطابق ایگریکلچرل ڈپارٹمنٹ ٹھٹھہ کے رائس ریسرچ اسٹیشن آفس میں کافی عرصے سے افسران موجود نہیں ہیں جس کی وجہ سے زمینداروں کو چاول کی فصل اگانے میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور کئی برس سے ٹھٹھہ ضلع میں چاول کی فصل نہیں اگائی گئی ہے۔
اس سلسلے میں ٹھٹھہ کے زمینداروں کا کہنا ہے کہ رائس ریسرچ سینٹر کا کام زمینداروں کو مختلف قسم کے چاولوں کے بیجوں اور اس کو اگانے کی آگاہی دینا ہوتا ہے مگر ہم ریسرچ اسٹیشن کے چکر کاٹتے رہتے ہیں، کوئی افسر نظر نہیں آتا جبکہ ہیڈ کلرک لیاقت ہمیشہ اکائٹس آفس میں ہی نظر آتا ہے اور لاکھوں کے بل منظور کروا کر لے جاتا ہے۔ انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ یا تو ریسرچ اسٹیشن کو بند کردیا جائے یا پھر ایسا افسر تعینات کیا جائے جو زمینداروں کو چاول کی فصل کے بارے میں آگاہ کرے۔