دہائیوں سے صدارتی الیکشن میں درست پیشگوئی کرنے والے امریکی پروفیسر نے ٹرمپ کی شکست بتادی

ٹرمپ نے دور صدارت میں فاش غلطیاں کیں جس کے باعث ان کی شکست واضح ںظر آرہی ہے، پروفیسر


ویب ڈیسک November 02, 2020
درست پیشگوئی کرنے والے امریکی تاریخ دان جو بائیڈن کی فتح دیکھ رہے ہیں، فوٹو : فائل

QUETTA: 1984ء سے صدارتی انتخابات میں فاتح کی درست پیشگوئی کرنے والے امریکن یونیورسٹی کے پروفیسر اور تاریخ دان ایلن لِکٹمین موجودہ الیکشن میں ٹرمپ کی شکست دیکھ رہے ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ریاست ہائے متحدہ امریکا میں صدارتی انتخاب کی مہم زور و شور سے جاری ہے اور امیدواروں بالخصوص ٹرمپ اور جو بائیڈن کے حامی اپنے اپنے امیدواروں کی جیت کے لیے پُرامید ہیں تاہم اس بار الیکشن کے دن سے پہلے ریکارڈ تعداد نے اپنے ووٹ کاسٹ کردیئے ہیں جس کی وجہ سے کسی بھی امیدوار کے لیے اپنی فتح کا اندازہ لگانا مشکل ہو رہا ہے۔

امریکا میں ایک ایسی شخصیت بھی موجود ہیں جو 1984ء سے ہونے والے ہر الیکشن کے دوران فاتح کی درست پیشگوئی کرتے آئے ہیں اور انہوں ںے گزشتہ صدارتی الیکشن میں ٹرمپ کی غیر متوقع فتح کی بھی درست پیش گوئی کی تھی تاہم اس بار وہ ٹرمپ کو شکست کھاتا ہوا دیکھ رہے ہیں۔

کیٹ آرچر کینٹ کے ساتھ "دی مارننگ شو" میں معروف تاریخ دان ایلن لِکٹمین نے اپنے "وائٹ ہاؤس کی 13 چابیاں" کے پیمانے کی بنیاد پر بتایا کہ معیشت کی مضبوطی، اہمیت کا حامل عنصر، مقابلوں، پالیسیوں میں ردوبدل، اسکینڈلز، معاشرتی بدامنی اور آنے والے چیلنجرز سے آشنائی کی بناء پر ٹرمپ کو کم نمبر ملتے ہیں اور وہ فاتح نہیں ہوسکتے۔

ایلن لکٹمین نے مزید بتایا کہ اہم چیز جو 2016ء میں ٹرمپ کو موجودہ ٹرمپ سے ممتاز کرتی ہے وہ یہ تھی کہ اس بار ٹرمپ برسر اقتدار ہیں، اس کا مطلب ہے کہ ٹرمپ اپنے ریکارڈ پر چل رہے ہیں، ان کے پاس 2016ء میں دفاع کرنے کا کوئی ریکارڈ نہیں تھا، وہ جو چاہتے تھے کہہ سکتے تھے اور اس سے کچھ فرق نہیں پڑتا تھا لیکن موجودہ صدر کی حیثیت سے زبردست غلطیاں کی ہیں جن کا دفاع ممکن نہیں اور یہ غلطیاں ان کی ہار کا سبب بن سکتی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں