امریکی انتخابات ٹرمپ اور جوبائیڈن میں کانٹے دار مقابلہ

نو کروڑ سے زائد ووٹر حق رائے دہی استعمال کر چکے، ریاستوں سے آنے والے مختلف نتائج بازی پلٹ سکتے ہیں


ویب ڈیسک November 03, 2020
مبصرین کے مطابق دونوں امیدواروں میں کانٹے دار مقابلہ متوقع ہے(فوٹو، فائل)

امریکا میں آئندہ 4 برس کے لیے منصب صدارت پر کون فائز ہوگا؟ اس کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ اور جوبائیڈن میں کانٹے دار مقابلہ ہورہا ہے۔

صدر ٹرمپ اور مخالف امیدوار جو بائیڈن نے ووٹنگ سے پہلے انتخابی ریلیوں سے خطاب میں ووٹرز کا دل جیتنے کی بھرپور کوشش کی۔ انتخابی مہم کے آخری روز صدرٹرمپ نے ڈیٹرائٹ جیورجیا، جنوبی کیرولائنا اور واشنگٹن میں ریلیوں سے خطاب کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر وہ دوبارہ منتخب ہوئے تو سب سے پہلے امریکا کی پالیسی جاری رکھیں گے جب کہ جو بائیڈن جیتے تو چین امریکا پر حکومت کرے گا۔

ڈیمو کریٹک امیدوار جو بائیڈن نے فلاڈلفیا میں ریلی سے خطاب میں صدر ٹرمپ کو کمزور قرار دیتے ہوئے کہا کہ ری پبلکن پارٹی جیتی تو روس کا امریکا میں اثر و رسوخ بڑھ جائے گا۔

امریکا میں نو کروڑ سے زائد افراد قبل از وقت ووٹنگ میں حق رائے دہی استعمال کر چکے ہیں۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ دونوں امیدواروں میں کانٹے کا مقابلہ ہے۔ جوبائیڈن کی کئی ریاستوں میں غیر متوقع جیت صدر ٹرمپ کے دوبارہ انتخاب کا راستہ روک سکتی ہے۔

یہ پڑھیے: امریکا کے صدارتی انتخابات، کئی انہونیاں ہوسکتی ہیں

کس ریاست میں کس کا پلڑا بھاری

امریکی صدارتی انتخابات میں ریاستوں کا کردار انتہائی اہم ہوتا ہے۔ امریکا میں دو بڑی سیاسی جماعتیں، ڈیموکریٹک اور ری پبلکن پارٹی انتخابی میدان میں مدمقابل ہوتی ہیں۔ جس پارٹی کے ریاست میں زیادہ ووٹ ہوتے ہیں، اس ریاست کو اسی پارٹی کے رنگ سے منسوب کیا جاتا ہے اسی لیے ڈیموکریٹ کی حامی ریاستیں نیلی، جبکہ ری پبلکن کی حامی ریاستیں سرخ رنگ سے ظاہر کی جاتی ہیں اور اسی مناسبت سے ''بلیو'' اور ''ریڈ'' اسٹیٹس بھی کہلاتی ہیں۔

الاباما، ارکنساس، ایڈاہو، انڈیانا، کنٹکی، لوزیانا، مسی سپی، نبراسکا، شمالی ڈکوٹا، اوکلاہوما، جنوبی کیرولائنا، جنوبی ڈکوٹا، ٹینیسی، یوٹاہ، مغربی ورجینیا، وایومنگ، الاسکا، کنساس، مسوری، مونٹانا اور ٹیکساس ''ریڈ اسٹیٹس'' ہیں۔

ان کے مقابلے میں کیلیفورنیا، کولوراڈو، کنیکٹی کٹ، ڈیلاویئر، ہوائی، الینوائے، مین، میری لینڈ، میساچیوسیٹس، نیو جرسی، نیو میکسیکو، نیویارک، اوریگون، روڈ آئی لینڈ، ورمونٹ، ورجینیا، واشنگٹن، ایریزونا، مشی گن، منیسوٹا، نیواڈا، نیو ہیمپشائر، پنسلوینیا اور وسکونسن کا شمار ''بلیو اسٹیٹس'' میں کیا جاتا ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیے: صدارتی الیکشن میں درست پیشگوئی کرنے والے امریکی پروفیسر نے ٹرمپ کی شکست بتادی

جن ریاستوں میں دونوں پارٹیوں میں سے کسی کی واضح اکثریت نہیں ہوتی اور کوئی بھی پارٹی میدان مار سکتی ہے، انہیں ''سوئنگ اسٹیٹس'' کہا جاتا ہے۔ فلوریڈا، جیورجیا، آیووا، شمالی کیرولائنا اور اوہایو کو سوئنگ اسٹیٹس شمار کیاجاتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں