ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی سبسڈی اسکینڈل گیلانی اور امین فہیم کو شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ

کرپشن کی رقم وزارت تجارت کے ایک افسرکے اکائونٹس میں منتقل ہونے کے بعد حصے داروں میں تقسیم ہوئی، ایف آئی اے کی تحقیقات


Adil Jawad December 23, 2013
سابق دورمیں سیاسی شخصیات کے نمائندوں نے کاغذی ایکسپورٹ کمپنیوںکو5ارب روپے کی سبسڈی کابڑا حصہ حوالہ اورہنڈی کے ذریعے بیرون ملک منتقل کیا فوٹو: فائل

ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں اربوں روپے کے گھپلوں کی تحقیقات کے دوران انتہائی اہم شواہدسامنے آنے کے بعدایف آئی اے نے سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی اورپیپلزپارٹی کے سینئر رہنما مخدوم امین فہیم کو شامل تفتیش کرنے کافیصلہ کیاہے۔

ایف آئی اے حکام اس معاملے میں قانونی پہلوئوںکاجائزہ لے رہے ہیں اورامکان ہے کہ دونوں اہم سیاسی شخصیات کواس سلسلے میں جلدنوٹسز جاری کردیے جائیںگے۔تفصیلات کے مطابق ٹریڈڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے پاکستانی مصنوعات کی ایکسپورٹ کے فروغ کیلیے فریٹ سبسڈی اسکیم کے تحت گزشتہ دورحکومت میں اربوں روپے ایکسپورٹ کمپنیوں کو جاری کیے گئے جبکہ اس کے علاوہ آفس ایبروڈ،آئولیٹ ایبروڈ اور دیگراسکیموںکے تحت اربوں روپے کی سبسڈی جاری کی گئی،ایف آئی اے کرائم سرکل کراچی نے گزشتہ سال ٹریڈڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے تقسیم کی جانے والی سبسڈی کے معاملے کی تحقیقات شروع کی توانکشاف ہواکہ سبسڈی کابیشترحصہ کاغذی ایکسپورٹ کمپنیوںکوجاری کیاگیا،اہم ترین حکومتی عہدوں پرموجودسیاسی شخصیات کے نمائندوں،اعلیٰ ترین سرکاری افسران،مڈل مینزاورایکسپورٹ کمپنیوں کے مالکان کی جانب سے قومی خزانے کودونوں ہاتھوں سے لوٹاگیااوریہ سلسلہ گزشتہ5 سال بغیرکسی رکاوٹ کے جاری رہا۔

اب تک سامنے آنے والے حقائق کے مطابق ٹریڈڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے5 ارب روپے سے زائدغیرقانونی طور پریاکاغذی ایکسپورٹ کمپنیوں کو دیے گئے اوراس رقم کاایک بڑا حصہ حوالہ اورہنڈی کے ذریعے بیرون ملک منتقل کیاگیا،بڑے پیمانے پر سامنے آنے والے مالی اسکینڈل کے الزام میں ایف آئی اے کرائم سرکل کراچی اب تک50مقدمات درج کرچکاہے اور گھپلوں کے الزام میں ٹڈاپ کے2سابق سربراہان طارق اقبال پوری اور عابد جاویداکبرسمیت متعدد اعلی افسران، آڈیٹرز،بینکرز اورجعلی کمپنیوں کے مالکان کوگرفتار کیا جاچکا ہے، ایف آئی اے کی تحقیقات اب اپنے آخری مراحل میں داخل ہوگئی ہیں اورتفتیشی حکام نے اپنی تمام ترتوجہ مالی اسکینڈل کی سرپرستی کرنے والی اہم سیاسی شخصیات کی جانب مرکوزکردی ہے۔

 photo 2_zps786a3001.jpg

تحقیقات کے دوران سامنے آنے والے حقائق کے مطابق گزشتہ دورحکومت کے وفاقی وزیرتجارت مخدوم امین فہیم نے گریڈ 18 کے افسرفرحان احمد جونیجو کی خدمات وفاقی حکومت کے حوالے کرنے کی خواہش ظاہرکی فرحان جونیجو کوسندھ حکومت کی جانب سے ان کی ملازمت سے برخاستگی کاشوکازجاری کیاجاچکاتھا تاہم انھوں نے قانونی ذمے داریاں پوری کیے بغیرنومبر2009 میں وزارت تجارت میں جوائننگ دیدی اورجون 2012 تک عہدے پربغیرکسی تنخواہ کے کام کیا،فرحان احمدجونیجو کی سفارشات پرٹریڈڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ فنڈ(ای ڈی ایف) ڈویژن کے اجلاسوں میں قانونی تقاضے پورے کیے بغیرکاغذی کمپنیوں اورجعلی ٹریڈسبسڈی کے کلیم منظور کیے گئے ، مالی اسکینڈل کے اہم ترین ملزمان پنجتن ایسوسی ایٹس نامی کمپنی کے مالکان ہارون رئیسانی اورمیاں محمدطارق کے ذریعے کرپشن کی رقم فرحان احمدجونیجوکے اکائونٹس میں منتقل کی گئی اوران اکائونٹس سے رقم کیش کراکرکرپشن کے حصے داروں میں تقسیم کی گئی۔

فرحان احمدجونیجو کی جانب سے کرپشن کی رقم میں خوردبردکرنے کے الزام میں وفاقی وزیرتجارت کی ہدایت پران کی خدمات واپس سندھ گورنمنٹ کے سپردکردی گئیں اوران کی جگہ ٹڈاپ کے ایک افسرسکندر شاہ کو ڈائریکٹرمنسٹر آف کامرس کے عہدے پرفائزکیا گیا اور وہ بھی اپنے پیشروکے نقش قدم پرچلتے ہوئے وفاقی وزیرکے نمائندے کے طور پرمالی اسکینڈل کی سرپرستی کرتے رہے،سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے معتمدفیصل صدیق خان وزیراعظم کے نمائندے کے طورپرکرپشن کی رقم میں اپناحصہ وصول کرتے رہے،فیصل صدیق خان اوراس وقت کے ڈپٹی سیکریٹری وزیراعظم سیکریٹریٹ محمدزبیرخان کے ذریعے مالی اسکینڈل کے ذریعے حاصل ہونے والے کروڑوں روپے کیش کرائے گئے،فیصل صدیق خان کرپشن میں اپناحصہ وصول کرنے کیلیے کراچی کے میریٹ ہوٹل کے لگژری سویٹ میں قیام کرتے تھے اور دوران قیام کی جانے والی ٹیلی فون کالزکے ریکارڈ سے یہ ثابت ہوتاہے کہ وہ وزیراعظم سیکریٹریٹ سے مسلسل رابطے میں تھے بعدازاں وفاقی وزیرکی نئی ٹیم کی جانب سے فیصل صدیق خان پربھی عدم اعتماد کرنے پریوسف رضا گیلانی کے ایک اوراہم معتمد اورملتان کے تاجر غلام عباس کووزیراعظم کے نمائندے کے طور پر مقرر کیا گیا۔

ایف آئی اے ذرائع کے مطابق فیصل صدیق خان،غلام عباس، فرحان جونیجواور سکندر شاہ دونوں اہم سیاسی شخصیات کے نمائندوں کے طور پرمالی اسکینڈل کی سرپرستی کرتے رہے،نمائندوں اور سیاسی شخصیات کے مابین تعلق کے شواہد حاصل کرنے کے بعدایف آئی اے نے یوسف رضاگیلانی اورمخدوم امین فہیم کو شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے واضح رہے کہ دونوں سیاسی شخصیات نیشنل انشورنس کمپنی لمیٹڈ(این آئی سی ایل) اوردیگرمالی اسکینڈلزمیں تحقیقات کاسامناکررہے ہیں، اب انھیں ٹریڈڈیولپمنٹ اتھارٹی میں ہونے والی مالی اسکینڈل کا چینلج بھی درپیش ہوگا، ایف آئی اے ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کے قانونی ماہرین دونوں سیاسی رہنمائوںکواپنی پوزیشن واضح کرنے کیلیے نوٹسزبھجوانے سے قبل قانونی پہلوئوںکاجائزہ لے رہے ہیں اورامکان ہے کہ جلدانھیں نوٹسزجاری کردیے جائیںگے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں