فیصل واوڈا بیان حلفی جمع کرواتے وقت امریکی شہری تھے اسلام آباد ہائی کورٹ

الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا نااہلی کیس میں متعلقہ ریکارڈ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرادیا


Numainda Express November 04, 2020
الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا نااہلی کیس میں متعلقہ ریکارڈ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرادیا

الیکشن کمیشن نے نااہلی کیس میں فیصل واوڈا کے کاغذات نامزدگی اور دہری شہریت سے متعلق جمع کرائے گئے بیان حلفی سمیت متعلقہ ریکارڈ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دیا۔

جسٹس عامر فاروق نے وفاقی وزیر فیصل واؤڈا نااہلی کیس کی سماعت کی ۔ الیکشن کمیشن کے وکیل ثناء اللہ زاہد نے فیصل واوڈا کے کاغذات نامزدگی سے متعلق مصدقہ ریکارڈ جمع کرایا۔

فیصل واوڈا کے وکیل نے جواب داخل کرانے کے بجائے عدالتی کارروائی روکنے کی استدعا کی تو جسٹس عامر فاروق نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے عدالتی کارروائی کا مذاق نہ اڑائیں اور کورٹ کے ساتھ چھپن چھپائی کا کھیل نہ کھیلیں۔

فیصل واوڈا کے وکیل نے کہا کہ اس متعلق الیکشن کمیشن میں بھی 4 درخواستیں زیر سماعت ہیں، ان پر فیصلے تک کارروائی روکی جائے۔ پٹیشنر کے وکیل بیرسٹر جہانگیر جدون نے کہا یہ الیکشن کمیشن جاکر کہتے ہیں کہ معاملہ ہائیکورٹ میں بھی چل رہا ہے۔

عدالت نے کہا آپ الیکشن کمیشن میں بھی نہیں پیش ہورہے، الیکشن کمیشن کا ریکارڈ آ گیا ہے جس کے مطابق 11 جون 2018 کو بیان حلفی جمع کرایا کہ دہری شہریت نہیں رکھتے، جبکہ شہریت ترک کرنے کی درخواست 25 جون2018 کو منظور ہوئی۔ اس کا مطلب ہے کہ جب بیان حلفی جمع کروایا گیا تو وہ امریکی شہری تھے۔

جسٹس عامر فاروق نے کہا فیصل واوڈا نے بیان حلفی میں لکھا کہ وہ غیرملکی شہریت نہیں رکھتے اور نا ہی کبھی اپلائی کیا۔ آپ خود کو بند گلی میں داخل کررہے ہیں، کیا آپ چاہتے ہیں کہ ہم آپ کے کلائنٹ کو نوٹس کرکے یہاں بلائیں۔ عدالت نے کارروائی روکنے کی درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی مزیدسماعت 12 نومبر تک ملتوی کردی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں