کورونا کی دوسری لہر سیاسی جماعتیں ہجوم لگانے سے گریز کریں پی ایم اے

حکومت ایس او پیز پر عمل درآمد کرانے میں کامیاب ہوگئی تو اسکول بند کرنے کی ضرورت نہیں، جنرل سیکریٹری پی ایم اے


Staff Reporter November 04, 2020
ملک میں کورونا کی دوسری لہر نے 8 ڈاکٹروں کی جان لے لی، جنرل سیکریٹری پی ایم اے(فوٹو، فائل)

MULTAN: جنرل سیکریٹری پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی دوسری لہر خطرنا ک ہے سیاسی جماعتیں ہجوم لگانے سے گریز کریں۔

پی ایم اے کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر قیصر سجاد نے سر سید گورنمنٹ گرلز کالج میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں کورونا وائرس کی دوسری لہر بہت مضبوط اور شدت والی ہے۔ پاکستان میں بھی کورونا وائرس کی دوسری لہر خطرناک ہے، کورونا کی دوسری لہر کے دوران اب تک پاکستان میں 6 اور کراچی میں 2 ڈاکٹرز انتقال کرچکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس خطرناک وائرس سے بہت احتیاط کی ضرورت ہے، چاہے حکومت میں شامل جماعتیں ہویا اپوزیشن کی جماعتیں ہجوم لگانے سے گریز کریں، سیاسی جماعتوں کے ہجوم میں لوگ آئیں گے اور ایس او پیز پر عمل نہیں کریں گے تو صورتحال بگڑ سکتی ہے۔

یہ خبر بھی دیکھیے: کورونا کی دوسری لہر؛ وزیر اعظم کی اسپتالوں کوسہولیات مزید بہتر بنانے کی ہدایت

 

انہوں نے کہا کہ سب سے ذیادہ زمہ داری ہمارے حکمرانوں پر عائد ہوتی ہے کہ وہ ایس او پیز پر عمل کرائیں، ابھی صورتحال بہت ذیادہ تشویشناک نہیں ہے لیکن خوف زدہ ضرور ہیں، اگر موجودہ صورتحال میں حکومت ایس او پیز پر عمل درآمد کرانے میں کامیاب ہوگئی تو اسکولز بند کرنے کی ضرورت نہیں ہے، اسکول، کالجز کو مانیٹر کرنا حکومت کے لئے بہت بڑا چیلنج بھی ہے اور انکی زمہ داری بھی ہے۔

یہ خبر بھی دیکھیے: پاکستان میں کورونا کی دوسری شدید لہر شروع ہوگئی، ڈاکٹر فیصل سلطان

حکومت مانیٹر کرے تمام اسکول کالجز اور تعلیمی اداروں کو، جن تعلیمی اداروں سے کورونا کے کیسز رپورٹ ہوں تو انھیں بند کردینا چاہیئے۔ حکومت ماسک لازمی پہننے اورایس اوپیز پر عمل کرانے کے لِئے قانون سازی کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں ںے کہا کہ پورے پاکستان میں ایس او پیز پر مکمل طور پر عمل نہیں کیا جارہا۔ بینکس کے علاوہ بازار،شادی ہالز اور ریسٹورنٹس میں ایس او پیز کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔ کورونا وائرس کے حوالے سے اسپتالوں میں انتظامات ہیں۔ ذیادہ کیسز بڑھنے پر اسپتالوں کی انتظامیہ کو مسائل کاسامنا ہوگا۔

انہوں ںے کہا کہ شادی ہالز میں تقریبات میں شرکت کے لیئے ہال کی گنجائش سے کم 50 فیصد لوگوں کوشرکت کی دعوت دی جائے، موسم سرمامیں شادی ہالز، مارکیٹیں، ریسٹورنٹس 9 بجے تک بند ہوجانا چاہیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں