کورونا 2 سال رہے گا بس احتیاط ویکسین 2 ماہ میں آجائیگی ایکسپریس فورم

دوسری لہر آچکی ہے،40فیصد لوگوں کی ویکسی نیشن تک خطرہ رہے گا، کورونا کے ساتھ رہنا سیکھیں، ڈاکٹر جاوید اکرم

اب مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن ہوگا، کاروباری اوقات کم نہیں کرینگے، مسرت جاوید چیمہ، شاہنواز خان، حسن اختر کا اظہار خیال ۔ فوٹو : ایکسپریس

کورونا کی دوسری لہر آ نہیں رہی، آگئی ہے جو پہلے سے زیادہ تشویشناک اور مہلک ہوسکتی ہے لہٰذا احتیاطی تدابیر پر سختی سے عملدرآمدکرنا ہوگا۔

کورونا کا واحد حل ویکسین ہے، الحمدللہ! پاکستان ان 28 ممالک میں شامل ہے جہاں اس کا کامیاب ٹرائل جاری ہے، یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں لوگوں کی بلامعاوضہ ویکسینیشن کی جارہی ہے، امید ہے آئندہ دو ماہ میں یہ ویکسین کمرشل بنیادوں پر مارکیٹ میں دستیاب ہوگی،لاک ڈاؤن کے بجائے مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن ہوگا، کاروبار کے اوقات کم نہیں کیے جائیں گے تاہم ''ایس او پیز'' پر سختی سے عملدرآمد کروایا جائیگا۔

ان خیالات کا اظہار حکومت، بزنس کمیونٹی و سول سوسائٹی کے نمائندوں اور ماہرین صحت نے ''کورونا وائرس کی دوسری لہر اور ہماری ذمے داریاں'' کے موضوع پر منعقدہ ''ایکسپریس فورم'' میں کیا۔


ترجمان پنجاب حکومت و چیئرپرسن اسٹینڈنگ کمیٹی برائے داخلہ پنجاب اسمبلی مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ لوگ کورونا وبا سے آگاہ ہیں،اگر احتیاط نہ کی گئی تو خدانخواستہ حالات بگڑ سکتے ہیں، کاروبار کے اوقات کم کرنا حل نہیں ہے۔

یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ کورونا وائرس تقریباً دو سال رہے گا، اس کا واحد حل صرف ویکسین ہے، جب تک 30 سے 40 فیصد لوگوں کی ویکسی نیشن نہیں ہوجاتی، تب تک خطرہ رہے گا۔

نمائندہ سول سوسائٹی شاہنواز خان نے کہاکہ کورونا کا خوف ختم ہوگیا اور اب لوگ بالکل احتیاط نہیں کر رہے، پاکستان غریب ملک ہے ، ہم لاک ڈاؤن کی طرف بھی نہیں جاسکتے، نمائندہ بزنس کمیونٹی راجہ حسن اختر نے کہاکہ ہر دکان کے باہر کورونا کے حوالے سے احتیاتی تدابیر کا نوٹس لگا ہے۔
Load Next Story