ایف آئی اے پنجاب کی منی لانڈرنگ کے خلاف کارکردگی انتہائی مایوس کن

2018 سے اب تک ایف آئی اے کی جانب سے صرف 11 کیس ایف اے ٹی ایف سیکشن کو بھجوائے گئے

لاہور سمیت پنجاب بھر میں منی لانڈرنگ اور ہنڈی حوالے کا کاروبار جاری ہے فوٹو: فائل

پاکستان کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ سے نکالنے کے لیے ایف آئی اے کی منی لانڈرنگ کرنے والوں کے خلاف کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی ہے۔


حکومت نے ایف آئی اے کو ایف اے ٹی ایف کی ہدایات پر منی لانڈرنگ کے خلاف کاروائیوں کا ٹاسک دیا تھا لیکن وفاقی تحقیقاتی ادارے سے اس حوالے سے کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی ہے۔ لاہور سمیت پنجاب بھر میں اب بھی منی لانڈرنگ اور ہنڈی حوالے کے ذریعے کاروبار جاری ہے۔ ایف ائی اے کی محدود کارروائی سے منی لانڈرنگ میں کسی حد تک کمی تو آئی مگر مکمل طور پر منی لانڈرنگ اور ہنڈی حوالے کا کاروبار کرنے والوں کو پکڑا نہ جا سکا۔

ایف آئی اے کے ریکارڈ ہی کے مطابق 2018 سے اب تک ایف آئی اے پنجاب کے دونوں زون کی جانب سے صرف 11 کیس ایف اے ٹی ایف سیکشن کو بھجوائے گئے۔ 2018 سے اب تک ایف آئی اے زون 2 نے 5 جب کہ ایف آئی اے زون ون نے 2019 سے اب تک 6 مقدمات درج کیے۔
Load Next Story