202021 پہلی سہ ماہی میں حکومتی اخراجات بڑھ گئے

آمدنی میں کمی ،جولائی تا ستمبر ایف بی آر نے 1.01 ٹریلین روپے کے محصولات جمع کیے

 قرضوں پر سودکی ادائیگی میں 30فیصد اضافہ، ترقیاتی اور دفاعی اخراجات میں کمی واقع۔ فوٹو: فائل

رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں حکومتی آمدنی میں کمی واقع ہوئی ہے جبکہ اخراجات میں اضافہ ہوا۔

وزارت خزانہ کی جانب سے گذشتہ روز ( بدھ کو) جاری کردہ رپورٹ کے مطابق مالی سال 2020-21 کی پہلی سہ ماہی ( جولائی تا ستمبر ) کے دوران فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی محصولاتی آمدنی 1.01 ٹریلین روپے رہی۔ تاہم اس عرصے کے دوران حکومتی اخراجات دہرے ہندسوں کی رفتار سے بڑھے جس کی وجہ قرضوں پرسود کی ادائیگی کی مد میں ہونے والا 30 فیصد اضافہ تھا۔

رپورٹ کے مطابق پہلی سہ ماہی میں ترقیاتی اور دفاعی اخراجات میں کمی واقع ہوئی۔ پہلی سہ ماہی کے دوران قرضوں پر سود کی ادائیگی اور دفاعی اخراجات کی مجموعی ضرورت 966 بلین روپے تھی جو اس سہ ماہی میں جمع شدہ محصولات کا 96 فیصد ہے۔ جولائی تا ستمبر وفاقی حکومت نے قرضوں پر سود کی ادائیگی میں 742 بلین روپے خرچ کیے۔


یہ رقم گذشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 170 بلین روپے ( 30فیصد ) زائد ہے۔ اسی سہ ماہی کے دوران دفاعی اخراجات 224 بلین روپے رہے جو مالی سال 2019-20 کی زیرتبصرہ مدت کے مقابلے میں 18.6بلین روپے ( 7.7 فیصد ) کم ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق جولائی تا ستمبر ترقیاتی اخراجات میں 1.4 فیصد کمی واقع ہوئی۔ وزارت منصوبہ بندی و ترقی نے پی ایس ڈی پی کے لیے 117 بلین روپے منظور کیے تھے مگر 70.7 بلین روپے خرچ ہوسکے، جو گذشتہ مالی سال کی اسی مدت کی نسبت 1.4 فیصد کم ہے۔

رپورٹ کے مطابق مالیاتی بجٹ خسارہ ( آمدنی اور اخراجات کا درمیانی فرق ) 529 بلین روپے ( جی ڈی پی کا 1.2 فیصد ) رہا۔ وزارت خزانہ کی رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستانی معیشت ہنوز مسائل سے دوچار ہے اور کلیدی مالیاتی اشارے بھی صحت مند رجحانات کی نشاندہی نہیں کررہے۔

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اسی ہفتے یہ دعویٰ کیا تھا کہ معیشت درست ٹریک پر آگئی ہے۔
Load Next Story