لاڑکانہ میں جعلی بھرتیوں کا انکشاف نیب نے تحقیقات شروع کردیں
2008 سے 2012 کے دوران جعلی آئی ڈیز بنا کر تنخواہیں جاری کی گئیں، نیب ذرائع
پیپلزپارٹی کے سیاسی قلعے لاڑکانہ میں جعلی بھرتیوں کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
قومی احتساب بیورو (نیب) نے محکمہ تعلیم لاڑکانہ میں تحقیقات شروع کرکے افسران کو طلب کرلیا، نیب سکھر نے ڈسٹرک اکاؤنٹنس افسران لاڑکانہ کو ریکارڈ سمیت 10 نومبر کو طلب کرلیا
نیب ذرائع کے مطابق 2008 سے 2012 کے دوران جعلی آئی ڈیز بنا کر تنخواہیں جاری کی گئیں، 300 سے زائد جعلی آئی ڈیز کے ذریعے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا ہے جب کہ محکمہ تعلیم میں جعلی بھرتیوں کی تحقیقات جاری ہیں۔
دوسری جانب نیب نے جعلی بھرتیوں کی تحقیقات کے سلسلے میں جعلی طریقے سے بھرتی ہونے والے سکھر اور لاڑکانہ کے 318 ٹیچرز کو دس نومبر کو طلب کر لیا ہے۔
قومی احتساب بیورو (نیب) نے محکمہ تعلیم لاڑکانہ میں تحقیقات شروع کرکے افسران کو طلب کرلیا، نیب سکھر نے ڈسٹرک اکاؤنٹنس افسران لاڑکانہ کو ریکارڈ سمیت 10 نومبر کو طلب کرلیا
نیب ذرائع کے مطابق 2008 سے 2012 کے دوران جعلی آئی ڈیز بنا کر تنخواہیں جاری کی گئیں، 300 سے زائد جعلی آئی ڈیز کے ذریعے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا ہے جب کہ محکمہ تعلیم میں جعلی بھرتیوں کی تحقیقات جاری ہیں۔
دوسری جانب نیب نے جعلی بھرتیوں کی تحقیقات کے سلسلے میں جعلی طریقے سے بھرتی ہونے والے سکھر اور لاڑکانہ کے 318 ٹیچرز کو دس نومبر کو طلب کر لیا ہے۔