نواز شریف اپنی چوری بچانے کے لیے بھارت کی زبان بول رہے ہیں وزیر اعظم
نواز شریف لندن میں بیٹھ کر ہماری فوج کے خلاف سازش کررہے ہیں، وزیر اعظم عمران خان
وزیر اعظم عمران خان کہتے ہیں کہ نواز شریف اپنی چوری بچانے کے لئےاس حد تک پہنچ گئے ہیں کہ بھارت کی زبان بول رہے ہیں۔
حافظ آباد میں جلسہ عام سے خطاب کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کا فرض ہے کہ عوام کی ضروریات کو پورا کیا جائے، رواں سال کے اختتام تک پنجاب کے 50 فیصد عوام کی ہیلتھ انشورنس ہوجائے گی، جس سے ہر خاندان کا 10 لاکھ روپے کسی بھی سرکاری یا پرائیوٹ اسپتال میں مفت علاج ہوسکے گا، 2021 میں پنجاب کی تمام آبادی کو صحت کارڈ کی سہولت دستیاب ہوگی۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے غریبوں کے لیے پناہ گاہوں کا منصوبہ شروع کیا، روٹی ،کپڑا اور مکان کی بات تو پہلے بھی کی گئی لیکن اب حقیقی معنوں میں غریب اپنا گھر بناسکیں گے، نیا پاکستان ہاوَسنگ منصوبے کے تحت غریب لوگ بھی اپنا گھر بناسکیں گے، گھر بنانے کے لیے 5 فیصد سود پر عوام بینکوں سے قرضے لے سکیں گے،ملک سےغربت کم کرنے کے لیے پالیسیاں بنارہےہیں، پختونخوا میں کوئی بھی جماعت دوبارہ برسر اقتدار نہیں آئی لیکن 2018 میں پی ٹی آئی کو دوبارہ موقع ملا، خیبرپختونخوا میں 9 فیصدغربت کم ہوئی اس لیے لوگوں نے پی ٹی آئی کو دوبارہ ووٹ دیا۔
اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم قانون کی بالادستی کے لیے ہم کام کررہے ہیں، ان کے دور میں نیب غلام تھا جب کہ ہمارے دور میں نیب آزاد ادارہ ہے، ہم نے ان کے خلاف نئے کیسز نہیں بنائے، یہ انہوں نے ایک دوسرے کے خلاف بنائے تھے، جب ان کا سرکس لگتا ہے تو اس میں سب قسم کے لوگ ہوتے ہیں، ان لوگوں نے پوری کوشش کی کہ منہگائی ہوگئی ہے اسے نکال دو، یہ کہتے ہیں کہ ان سے چوری کا نہ پوچھا جائے، جب میں نہیں مانا تو انہوں نے اداروں پر حملے شروع کیے، یہ جتنے مرضی جلسے کریں جب تک لوٹا ہوا پیسہ واپس نہیں کریں گے انہیں نہیں چھوڑوں گا۔
نواز شریف سے متعلق وزیر اعظم نے کہا کہ نواز شریف نے ایسی عجیب شکل بنائی کہ کابینہ میں بھی 2 خواتین کی آنکھوں میں آنسو آگئے لیکن لندن جاتے ہی نواز شریف کی ساری بیماریاں ختم ہوگئیں، نواز شریف اپنی چوری بچانے کے لئے اس حد تک پہنچ گئے کہ بھارت کی زبان بول رہے ہیں، انھوں نے آرمی چیف اور آئی ایس آئی چیف پر حملے شروع کردیے، وہ آدمی لندن میں بیٹھ کر ہماری فوج کے خلاف سازش کررہا ہے، میں پہلا کپتان تھا جس نے بھارت جاکر ان کی ٹیم کوہرایا، میں نوازشریف جیسے میر جعفر، میر صادق اور میر ایاز صادق کامقابلہ کروں گا۔
مولانا فضل الرحمان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان کی وجہ سے اسلام خطرے میں ہے، میری وجہ سے نہیں، ان جیسے لوگوں کی وجہ سےاسلام خطرے میں ہے۔ چیلنج کرتا ہوں میرے علاوہ کس نے ناموس رسالتﷺ کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھایا؟ اور میں نے یہ سب ووٹ کے لیے نہیں کیا بلکہ یہ میرے ایمان کا معاملہ ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملکی تاریخ میں صرف1970میں شفاف انتخابات ہوئے اس کے لیے علاوہ ہر الیکشن میں دھاندلی کے الزامات لگے، 2018 کے انتخابات پر ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ ہم حلقے کھولنے کے لیے تیار ہیں، (ن) لیگ نے دھاندلی پر صرف 11 درخواستیں دائر کیں،میں کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار نیوٹرل ایمپائرلایا، جب بھارت کی ٹیم پاکستان آئی تو ہم نے نیوٹرل امپائر کے ساتھ میچ کھیلا، ہم ایسا الیکشن کروائیں گے کہ جو ہارے گا وہ بھی مانے گا کہ الیکشن شفاف ہوئے،الیکٹرانک ووٹنگ پر بھی کام کررہے ہیں۔
حافظ آباد میں جلسہ عام سے خطاب کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کا فرض ہے کہ عوام کی ضروریات کو پورا کیا جائے، رواں سال کے اختتام تک پنجاب کے 50 فیصد عوام کی ہیلتھ انشورنس ہوجائے گی، جس سے ہر خاندان کا 10 لاکھ روپے کسی بھی سرکاری یا پرائیوٹ اسپتال میں مفت علاج ہوسکے گا، 2021 میں پنجاب کی تمام آبادی کو صحت کارڈ کی سہولت دستیاب ہوگی۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے غریبوں کے لیے پناہ گاہوں کا منصوبہ شروع کیا، روٹی ،کپڑا اور مکان کی بات تو پہلے بھی کی گئی لیکن اب حقیقی معنوں میں غریب اپنا گھر بناسکیں گے، نیا پاکستان ہاوَسنگ منصوبے کے تحت غریب لوگ بھی اپنا گھر بناسکیں گے، گھر بنانے کے لیے 5 فیصد سود پر عوام بینکوں سے قرضے لے سکیں گے،ملک سےغربت کم کرنے کے لیے پالیسیاں بنارہےہیں، پختونخوا میں کوئی بھی جماعت دوبارہ برسر اقتدار نہیں آئی لیکن 2018 میں پی ٹی آئی کو دوبارہ موقع ملا، خیبرپختونخوا میں 9 فیصدغربت کم ہوئی اس لیے لوگوں نے پی ٹی آئی کو دوبارہ ووٹ دیا۔
اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم قانون کی بالادستی کے لیے ہم کام کررہے ہیں، ان کے دور میں نیب غلام تھا جب کہ ہمارے دور میں نیب آزاد ادارہ ہے، ہم نے ان کے خلاف نئے کیسز نہیں بنائے، یہ انہوں نے ایک دوسرے کے خلاف بنائے تھے، جب ان کا سرکس لگتا ہے تو اس میں سب قسم کے لوگ ہوتے ہیں، ان لوگوں نے پوری کوشش کی کہ منہگائی ہوگئی ہے اسے نکال دو، یہ کہتے ہیں کہ ان سے چوری کا نہ پوچھا جائے، جب میں نہیں مانا تو انہوں نے اداروں پر حملے شروع کیے، یہ جتنے مرضی جلسے کریں جب تک لوٹا ہوا پیسہ واپس نہیں کریں گے انہیں نہیں چھوڑوں گا۔
نواز شریف سے متعلق وزیر اعظم نے کہا کہ نواز شریف نے ایسی عجیب شکل بنائی کہ کابینہ میں بھی 2 خواتین کی آنکھوں میں آنسو آگئے لیکن لندن جاتے ہی نواز شریف کی ساری بیماریاں ختم ہوگئیں، نواز شریف اپنی چوری بچانے کے لئے اس حد تک پہنچ گئے کہ بھارت کی زبان بول رہے ہیں، انھوں نے آرمی چیف اور آئی ایس آئی چیف پر حملے شروع کردیے، وہ آدمی لندن میں بیٹھ کر ہماری فوج کے خلاف سازش کررہا ہے، میں پہلا کپتان تھا جس نے بھارت جاکر ان کی ٹیم کوہرایا، میں نوازشریف جیسے میر جعفر، میر صادق اور میر ایاز صادق کامقابلہ کروں گا۔
مولانا فضل الرحمان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان کی وجہ سے اسلام خطرے میں ہے، میری وجہ سے نہیں، ان جیسے لوگوں کی وجہ سےاسلام خطرے میں ہے۔ چیلنج کرتا ہوں میرے علاوہ کس نے ناموس رسالتﷺ کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھایا؟ اور میں نے یہ سب ووٹ کے لیے نہیں کیا بلکہ یہ میرے ایمان کا معاملہ ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملکی تاریخ میں صرف1970میں شفاف انتخابات ہوئے اس کے لیے علاوہ ہر الیکشن میں دھاندلی کے الزامات لگے، 2018 کے انتخابات پر ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ ہم حلقے کھولنے کے لیے تیار ہیں، (ن) لیگ نے دھاندلی پر صرف 11 درخواستیں دائر کیں،میں کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار نیوٹرل ایمپائرلایا، جب بھارت کی ٹیم پاکستان آئی تو ہم نے نیوٹرل امپائر کے ساتھ میچ کھیلا، ہم ایسا الیکشن کروائیں گے کہ جو ہارے گا وہ بھی مانے گا کہ الیکشن شفاف ہوئے،الیکٹرانک ووٹنگ پر بھی کام کررہے ہیں۔