معروف شاعر جون ایلیا کی 18 ویں برسی

منفرد اسلوب اور دھیمالہجہ جون ایلیا کا تعارف تھا، انھوں نے اردوادب کو ایک نئی جہت سے روشناس کرایا۔


Staff Reporter November 08, 2020
منفرد اسلوب اور دھیمالہجہ جون ایلیا کا تعارف تھا، انھوں نے اردوادب کو ایک نئی جہت سے روشناس کرایا۔ فوٹو: فائل

معروف شاعر جون ایلیا کو دنیا سے رخصت ہوئے 18 برس بیت گئے۔

14دسمبر 1931کو بھارت کے شہر امروہہ میں پید ا ہونے والے جون ایلیا کو انگریزی،عربی اور فارسی پر مکمل عبور حاصل تھا ان کا پہلا شعری مجموعہ ''شاید''کے نام سے شایع ہوا جس کو اردو ادب کادیباچہ قراردیا گیا، اردو ادب میں جون ایلیا کے نثر اور اداریے کو باکمال تصور کیا جاتاہے۔

جون ایلیا کے شعری مجموعوں میں ''یعنی گمان ،لیکن ،گویا اور امور'' شامل ہیں، بیشتر تصانیف کو پذیرائی ملی جبکہ فمود کے نام سے مضامین کی تصنیف بھی قابل ذکر ہے،الگ تھلگ نقطہ نظر اور غیر معمولی، عملی قابلیت کی بنا پر جون ایلیا ادبی حلقوں میں ایک علیحدہ مقام رکھتے تھے،جو ن ایلیا اپنی نوعیت کے منفرد شاعرتھے،ادب سے جڑے شعرا کا ماننا ہے کہ جون اپنی منفرد شاعری میں اکیلا تھا ان جیسے کی اب دوبارہ توقع نہیں کی جاسکتی۔

انھوں نے انگاروں پر چل کر شاعری کی جون ایلیا ان نمایاں افراد میں شامل ہیں جنھوں نے قیام پاکستان کے بعد جدید غزل کو فروغ دیا وہ جون ایلیا کو میر اور مصفی کے قبیل کا انسان قراردیتے ہیں۔

جون ایلیا کی شاعری کو معاشرے اور روایات سے کھلی بغاوت سے عبارت کیا جاتا ہے اسی وجہ سے ان کی شاعری دیگر شعراسے مختلف دکھائی دیتی ہے انھیں معاشرے سے ہمیشہ یہ شکایت رہی کہ شاعر کو وہ عزت وتوقیر نہیں دی جاتی جس کا وہ حقدار ہے زمانے میں الگ شناخت رکھنے والے جون ایلیا 8نومبر 2002کو انتقال کرگئے تھے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں