دنیا بھر کے سکھوں نے کرتار پور صاحب سے متعلق بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا
برطانیہ، امریکا اورکینیڈا کی سکھ تنظیموں نے بھارتی پراپیگنڈے کو مسلم سکھ دوستی کے خلاف سازش قراردے دیا
پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے بعد امریکا، برطانیہ اورکینیڈا کی سکھ تنظیموں نے بھی گوردوارہ دربار صاحب کرتار پور سے متعلق بھارتی پروپیگنڈا کو مسترد کرتے ہوئے اسے بھارتی ایجنسیوں کی سازش قرار دیا ہے۔
بین الاقوامی سکھ تنظیموں نے کہا ہے کہ بھارت کی آر ایس ایس اور ایجنسیاں مسلم سکھ دوستی سے پریشان ہیں اوراس میں دراڑ ڈالنے کے لئے سازشوں میں لگی رہتی ہیں، لیکن وہ اس میں کامیاب نہیں ہوں گے۔ بھارت میں سکھوں کے کئی مقدس مقامات اورگوردواروں کوختم کردیا گیا ہے، ہری دوارمیں سکھ کا مقدس گوردوارہ مکمل ختم کردیا گیاہے، سکھوں کوپاکستان آنے سے روکاجاتا ہے، سکھوں اورمسلمانوں کی نسل کشی کی جارہی ہے جبکہ بھارت کا بکاؤ میڈیا بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی زبان بولتا ہے۔
بھارت کے معروف پنجابی اخباراجیت کے امرتسرمیں موجود سینئرنامہ نگارسریندر کھوچر نے بتایا کہ کرتارپورپراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کے قیام سے متعلق بے بنیادخبروں کی اشاعت پر بھارتی صحافی اب خود شرمندہ ہیں، بدقسمتی مین سٹریم انگریزی بھارتی میڈیا نے ان خبروں کو حقائق کے برعکس شائع کیا جسے پاکستان مخالف سیاست دانوں نے بھی ہوا دی ۔ انہوں نے بتایا کہ پوری دنیاجانتی ہے پاکستان میں گورودواروں اورمندروں کی نگہبانی متروکہ وقف املاک بورڈ کررہا ہے اور یہ ایک انتظامی کمیٹی ہے۔ جبکہ گوردواروں میں مذہبی رسم ورواج کا اختیار پاکستان سکھ گورودارہ پربندھک کمیٹی کے پاس ہی ہے۔
بھارت کی طرف سے یہ پراپیگنڈااس وقت شروع کیا گیا تھا جب پاکستان میں سکھوں اورہندوؤں کے مقدس مقامات کے نگران ادارے متروکہ وقف املاک بورڈ نے گوردوارہ دربارصاحب کرتارپور اور کرتارپور راہداری کے انتظامی اور روزمری کے معاملات کی دیکھ بھال، منصوبے کے دورسے مرحلے کی تکمیل، سکیورٹی اوریہاں آنیوالوں کو سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے ایک پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ تشکیل دیا اوراس کا نوٹی فکیشن جاری کیاگیا تھا۔ بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی ایما پر بھارتی میڈیا نے یہ پراپیگنڈاشروع کردیا کہ پاکستان حکومت نے سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی سے انتظامی معاملات کا اختیارواپس لیکر ایک ایسی کمیٹی تشکیل دی ہے جس میں سکھوں کوشامل نہیں کیا گیا ہے۔
پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی نے اس پراپیگنڈے کو مستردکرتے ہوئے واضع کیا کہ پاکستان میں تمام فحال گوردوارہ صاحبان میں کارسیوا، لنگر اورعبادت سمیت تمام تقریبات کے انعقاد کا اختیارپاکستان گوردوارپ پربندھک کمیٹی کے پاس ہی ہے جو ایک آفیشل کمیٹی ہے۔ متروکہ وقف املاک بورڈ انتطامات کے لئے فنڈزاورلاجسٹک سپورٹ فراہم کرتا ہے۔ بھارت کی طرف سے یہ پراپیگنڈا ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب کرتارپور راہداری کے قیام کوایک سال ہوگیا ہے اور پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی گوردوارہ دربارصاحب میں پہلی سالگرہ منانے جارہی ہے۔ پاکستان نے بھارتی سکھوں کو بھی اس تقریب میں شرکت کی دعوت دی ہے لیکن بھارت کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے کرتار پور راہداری بھارت کی طرف سے بند ہے۔