عمران خان نے کراچی والوں کو پیپلز پارٹی کے ہاتھوں مرنے کیلیے چھوڑ دیا مصطفی کمال
میں نے 300 ارب سے کراچی میں بےشمار ترقیاتی کام کرائے، پی پی کو 10 سال میں 8342 ارب ملے اس نے کیا کیا؟ کراچی میں جلسہ
پاک سرزمین پارٹی کے چئیرمین مصطفی کمال نے کہا ہے کہ کراچی والے کب تک تیسرے درجے کے شہری بن کر زندگی گزاریں گے؟ لاہور کے لیے چمکتی ٹرین اور کراچی کے لیے چنگ چی دیکھتے ہیں تو خون جلتا ہے، عمران خان کی حکومت نے ہمیں بچایا نہیں بلکہ اس نے ہم سب کو پیپلز پارٹی کے ہاتھوں مرنے کے لیے چھوڑ دیا۔
یہ بات انہوں ںے باغ جناح میں منعقدہ جلسے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ جلسے سے پاک سرزمین پارٹی کے صدر انیس قائمخانی، جنرل سیکرٹری پی ایس پی حسان صابر، سینئر وائس چیئرمین اشفاق منگی، رہنماؤں ارشد وہرا، شبیر احمد قائمخانی، ڈاکٹر حفیظ الدین، بلقیس مختار، عطاء اللہ کرد اور دیگر نے خطاب کیا۔
مصطفی کمال نے کہا کہ اسی مقام پر پاکستان کی 11 بڑی سیاسی جماعتیں آئیں اپنے سرکاری وسائل خرچ کیے لیکن ان میں سے کوئی بھی کراچی کا نہیں تھا نہ کراچی کے مسائل پر بات ہوئی اور ایک لفظ بھی پاکستان کے عوامی مسائل کے لیے نہیں بولا گیا، ساری سیاسی جماعتوں نے ایک ہی مدعا پر بیان کیا کہ اس حکمران کو اتارو اور ہمیں حکمران بنا دو۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت نے ہمیں بچایا نہیں بلکہ اس نے ہم سب کو پیپلز پارٹی کے ہاتھوں مرنے کے لیے چھوڑ دیا، ہمیں عمران خان کی حکومت نے نہیں بلکہ سندھ حکومت نے مارا کیونکہ تم 12 سال سے سندھ پر حکومت کر رہے ہو لیکن سب سن لیں پی ایس پی والے کراچی کے وارث ہیں، صوبے اور پاکستان کو تنہا نہیں چھوڑیں گے تمہارا دور ختم ہونے والا ہے۔
مصطفی کمال نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے 10 سالہ دور میں این ایف سی اایوارڈ کے تحت 6694 ارب روپے وصول کیے، اس کراچی سے انہوں نے ان 10 برس کے دوران ٹیکس کی مد میں اربوں روپے وصول کیے، 8 ہزار 342 ارب روپے تہمارے نام پر اس پیپلز پارٹی کی حکومت کو ملے جو کہ سندھ حکومت کھاگئی۔
انہوں نے کہا کہ تین سو ارب روپے سے میں نے کراچی میں سیکڑوں سڑکیں اور اندر پاسز اور فلائی اوور بنائے، میں نے سگنل فری کوریڈور بنائے ، 400 سے زائد پارکس بنائے، پورے شہر کو روشن کیا، مجھے صرف 300 ارب روپے خرچ کرنے پر دنیا بھر سے ایوارڈ ملے اور پی پی نے 8 ہزار 342 ارب روپے کا کیا کیا؟ کراچی اب ان سے حساب لے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہاں کے نوجوان کو سرکاری نوکری نہیں ملتی تھی اب پرائیویٹ نوکری بھی چھینی جا رہی ہے، تم نے 12 سال سے ایک قطرہ پانی کراچی کو نہیں دیا، تم نے ٹینکر مافیا سے مل کر کراچی والوں کو ان کا ہی پانی بیچا، ہم جب پنجاب میں چمچاتی ہوئی ٹرین اور بس دیکھتے ہیں تو ہم کراچی والوں کے دل میں یہ خیال ضرور آتا ہے کہ کیا ہم پاکستانی نہیں ہیں؟
سابق میئر کراچی نے کہا کہ کراچی والوں کی گنتی کبھی صحیح نہیں ہوئی، کوئی ادارہ ہماری صحیح گنتی بتانے کو تیار نہیں، آصف زرداری کہتے ہیں کہ ہم تین کروڑ ہیں اور پاکستان کے سرکاری ادارے کہتے ہیں ہم ایک کروڑ 60 ہیں، یہ کیا تضاد ہے؟
سربراہ پی ایس پی نے کہا کہ پی ڈی ایم کے جلسوں میں ملکی اداروں کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، لاپتا لوگوں کا مسئلہ پورے پاکستان میں ہے، مریم نواز نے اپنے والد کے دور میں ان لاپتا لوگوں کا مسئلہ حل کیوں نہیں کیا؟ میرے پاس ساڑھے 550 سے زائد لاپتا لوگوں کی مائیں آئیں میں نے ان لاپتہ لوگوں کا مقدمہ لڑا پاکستان کے اداروں کو برا بننے کا کوئی شوق نہیں ان لاپتا لوگوں نے کسی کے کہنے پر غلط راستہ اختیار کر لیا تھا میں نے بہت سے لاپتا ماؤں کے بچے بازیاب کرا کے ان کی ماؤں کے پاس پہنچائے۔
انہوں نے پی ڈیم ایم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان اداروں کو آپ نے پہلے اپنے مفاد کے لیے استعمال کیا اور اب ان اداروں کو کوئی دوسرا استعمال کر رہا ہے تو آپ ان اداروں کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں، عمران خان آپ حکومت کر رہے ہیں آئین کے مطابق آپ کو اپوزیشن سے مشورہ کرنا ہے لیکن آپ ان سے بات کرنے کے لیے تیار نہیں۔
انہوں ںے حکومت پر تنقید کی کہ اس ملک میں عمران خان نے سیاسی بحران پیدا کردیا، آپ نے نواز شریف کے جانے کے بعد ان پر تنقید شروع کر دی، ملک میں مہنگائی کا طوفان ہے، غریب کے لیے دو وقت کی روٹی مشکل ہوگئی ہے، معیشت تباہ ہوگئی لیکن حکمرانوں کو کوئی پروا نہیں، مودی کشمیریوں کا قاتل ہے آپ اس سے بات کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن اپوزیشن جماعتوں سے نہیں؟ کیا اپوزیشن والے ملک کے وفادار نہیں؟
مصطفی کمال نے کہا کہ کراچی والوں نے آج بتا دیا ہے کہ وہ پاکستان کو لیڈ کرے گا، کراچی میں صوبائی اسمبلی کی 55 اور قومی اسمبلی کی 40 سیٹیں کرنا ہونگی، اب کراچی والوں کے خلاف سازشیں بند کردو اب پی ایس پی کراچی والوں کے ساتھ کھڑی ہے۔
یہ بات انہوں ںے باغ جناح میں منعقدہ جلسے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ جلسے سے پاک سرزمین پارٹی کے صدر انیس قائمخانی، جنرل سیکرٹری پی ایس پی حسان صابر، سینئر وائس چیئرمین اشفاق منگی، رہنماؤں ارشد وہرا، شبیر احمد قائمخانی، ڈاکٹر حفیظ الدین، بلقیس مختار، عطاء اللہ کرد اور دیگر نے خطاب کیا۔
مصطفی کمال نے کہا کہ اسی مقام پر پاکستان کی 11 بڑی سیاسی جماعتیں آئیں اپنے سرکاری وسائل خرچ کیے لیکن ان میں سے کوئی بھی کراچی کا نہیں تھا نہ کراچی کے مسائل پر بات ہوئی اور ایک لفظ بھی پاکستان کے عوامی مسائل کے لیے نہیں بولا گیا، ساری سیاسی جماعتوں نے ایک ہی مدعا پر بیان کیا کہ اس حکمران کو اتارو اور ہمیں حکمران بنا دو۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت نے ہمیں بچایا نہیں بلکہ اس نے ہم سب کو پیپلز پارٹی کے ہاتھوں مرنے کے لیے چھوڑ دیا، ہمیں عمران خان کی حکومت نے نہیں بلکہ سندھ حکومت نے مارا کیونکہ تم 12 سال سے سندھ پر حکومت کر رہے ہو لیکن سب سن لیں پی ایس پی والے کراچی کے وارث ہیں، صوبے اور پاکستان کو تنہا نہیں چھوڑیں گے تمہارا دور ختم ہونے والا ہے۔
مصطفی کمال نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے 10 سالہ دور میں این ایف سی اایوارڈ کے تحت 6694 ارب روپے وصول کیے، اس کراچی سے انہوں نے ان 10 برس کے دوران ٹیکس کی مد میں اربوں روپے وصول کیے، 8 ہزار 342 ارب روپے تہمارے نام پر اس پیپلز پارٹی کی حکومت کو ملے جو کہ سندھ حکومت کھاگئی۔
انہوں نے کہا کہ تین سو ارب روپے سے میں نے کراچی میں سیکڑوں سڑکیں اور اندر پاسز اور فلائی اوور بنائے، میں نے سگنل فری کوریڈور بنائے ، 400 سے زائد پارکس بنائے، پورے شہر کو روشن کیا، مجھے صرف 300 ارب روپے خرچ کرنے پر دنیا بھر سے ایوارڈ ملے اور پی پی نے 8 ہزار 342 ارب روپے کا کیا کیا؟ کراچی اب ان سے حساب لے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہاں کے نوجوان کو سرکاری نوکری نہیں ملتی تھی اب پرائیویٹ نوکری بھی چھینی جا رہی ہے، تم نے 12 سال سے ایک قطرہ پانی کراچی کو نہیں دیا، تم نے ٹینکر مافیا سے مل کر کراچی والوں کو ان کا ہی پانی بیچا، ہم جب پنجاب میں چمچاتی ہوئی ٹرین اور بس دیکھتے ہیں تو ہم کراچی والوں کے دل میں یہ خیال ضرور آتا ہے کہ کیا ہم پاکستانی نہیں ہیں؟
سابق میئر کراچی نے کہا کہ کراچی والوں کی گنتی کبھی صحیح نہیں ہوئی، کوئی ادارہ ہماری صحیح گنتی بتانے کو تیار نہیں، آصف زرداری کہتے ہیں کہ ہم تین کروڑ ہیں اور پاکستان کے سرکاری ادارے کہتے ہیں ہم ایک کروڑ 60 ہیں، یہ کیا تضاد ہے؟
سربراہ پی ایس پی نے کہا کہ پی ڈی ایم کے جلسوں میں ملکی اداروں کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، لاپتا لوگوں کا مسئلہ پورے پاکستان میں ہے، مریم نواز نے اپنے والد کے دور میں ان لاپتا لوگوں کا مسئلہ حل کیوں نہیں کیا؟ میرے پاس ساڑھے 550 سے زائد لاپتا لوگوں کی مائیں آئیں میں نے ان لاپتہ لوگوں کا مقدمہ لڑا پاکستان کے اداروں کو برا بننے کا کوئی شوق نہیں ان لاپتا لوگوں نے کسی کے کہنے پر غلط راستہ اختیار کر لیا تھا میں نے بہت سے لاپتا ماؤں کے بچے بازیاب کرا کے ان کی ماؤں کے پاس پہنچائے۔
انہوں نے پی ڈیم ایم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان اداروں کو آپ نے پہلے اپنے مفاد کے لیے استعمال کیا اور اب ان اداروں کو کوئی دوسرا استعمال کر رہا ہے تو آپ ان اداروں کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں، عمران خان آپ حکومت کر رہے ہیں آئین کے مطابق آپ کو اپوزیشن سے مشورہ کرنا ہے لیکن آپ ان سے بات کرنے کے لیے تیار نہیں۔
انہوں ںے حکومت پر تنقید کی کہ اس ملک میں عمران خان نے سیاسی بحران پیدا کردیا، آپ نے نواز شریف کے جانے کے بعد ان پر تنقید شروع کر دی، ملک میں مہنگائی کا طوفان ہے، غریب کے لیے دو وقت کی روٹی مشکل ہوگئی ہے، معیشت تباہ ہوگئی لیکن حکمرانوں کو کوئی پروا نہیں، مودی کشمیریوں کا قاتل ہے آپ اس سے بات کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن اپوزیشن جماعتوں سے نہیں؟ کیا اپوزیشن والے ملک کے وفادار نہیں؟
مصطفی کمال نے کہا کہ کراچی والوں نے آج بتا دیا ہے کہ وہ پاکستان کو لیڈ کرے گا، کراچی میں صوبائی اسمبلی کی 55 اور قومی اسمبلی کی 40 سیٹیں کرنا ہونگی، اب کراچی والوں کے خلاف سازشیں بند کردو اب پی ایس پی کراچی والوں کے ساتھ کھڑی ہے۔