موتی مسجد شاہی قلعہ کے تہہ خانے میں توشہ خانہ کے آثارمل گئے

سکھ عہدمیں بنایاگیا جہاں قیمتی نوادرات اورخزانہ رکھاجاتا تھا،ماہرین آثار قدیمہ

مختلف حصوں کی کھدائی میں آثار ملے، جلد سیاحوں کیلیے کھول دینگے،نجم الثاقب

کورونالاک ڈاؤن کے دوران شاہی قلعہ کی موتی مسجد کے تہہ خانے سے قدیم دورکے توشہ خانے کے آثار ملے ہیں۔

ماہرین آثار قدیمہ کا خیال ہے کہ یہ توشہ خانہ سکھ عہدمیں بنایاگیا جہاں قیمتی نوادرات اورخزانہ رکھاجاتا تھا، والڈسٹی آف لاہوراتھارٹی نے کورونالاک ڈاؤن کے دوران شاہی قلعہ کی تاریخی موتی مسجد کی کنزرویشن کا کام شروع کیاتھا، مسجد میں نکاسی آب کے سسٹم کوبہتربنانے کیلیے جب مختلف حصوں میں کھدائی کی گئی تو ایک تہہ خانے سے توشہ خانے کے آثاربرآمدہوئے ہیں۔والڈ سٹی لاہور اتھارٹی کے ڈائریکٹر کنزرویشن نجم الثاقب نے بتایا کہ کھدائی کے ذریعے یہ معلوم کرنے کی کوشش کی جارہی تھی کہ مسجد کے نیچے ڈرین سسٹم کس طرح بنایاگیاتھا تاکہ اسے مرمت کیاجاسکے۔


اس دوران ایک کمرہ ایسا برآمدہوا جس کے بارے پہلے تویہ شبہ تھا کہ شاید یہ پانی کی سٹوریج کے لیے کوئی تالاب تھا لیکن جب ماہرین نے اس کی بناوٹ کا جائزہ لیاتو اس سے معلوم ہواکہ یہ تالاب نہیں ہے انھوں نے بتایا کہ مختلف تاریخی دستاویزات کے مطالعے اور مختلف ادوارمیں بنائے جانے والے توشہ خانوں کی بناوٹ بارے معلومات سامنے آنے کے بعد یہ واضح ہوا کہ یہ قدیم دورمیں تعمیرکیاگیا توشہ خانہ ہی ہے۔ نجم الثاقب کہتے ہیں یقینامغل بادشاہوں نے یہ توشہ خانہ تعمیرنہیں کروایا ہوگا کیونکہ ان کے عہد میں الگ توشہ خانے بنائے گئے تھے۔

 
Load Next Story