’’سیچھوان تبت ریلوے لائن‘‘ کی تعمیر چینی صدر نے اہم ہدایات جاری کردیں

نئی ریلوے لائن 1011 کلومیٹر لمبی ہے جس پر ٹرین 120 سے 200 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکتی ہے


ویب ڈیسک November 08, 2020
نئی ریلوے لائن 1011 کلومیٹر لمبی ہے جس پر ٹرین 120 سے 200 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکتی ہے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

لاہور: چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکریٹری، چین کے صدرمملکت اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ نے حال ہی میں سیچھوان تبت ریلوے لائن کی تعمیر سے متعلق اہم ہدایات جاری کردی ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ سیھچوان تبت ریلوے کی تعمیر نئے دور میں تبت کی ترقی کےلیے پارٹی کی حکمت عملی کو عملی جامہ پہنانے میں ایک اہم اقدام ہے۔

مغربی خطے بالخصوص سیچھوان اور تبت کی معاشی و معاشرتی ترقی کو فروغ دینے کےلیے قومی اتحاد اور سرحدی استحکام کو یقینی بنانا بہت اہمیت کا حامل ہے۔

شی جن پھنگ نے زور دیا کہ سیچھوان تبت ریلوے کے ساتھ ساتھ کھیتوں کی صورت حال، ارضیات اور آب و ہوا کی صورت حال بہت پیچیدہ ہے۔ یہاں کے قدرتی ماحولیاتی عوامل نازک ہیں اور تعمیراتی کام میں ایسی دشواریوں کا سامنا ہے جو شاید ہی دنیا کے کسی اور خطے میں ہوں۔ اس لیے ضروری ہے کہ چین کے سوشلسٹ نظام کے فوائد کو بھرپور انداز میں بروئے کار لایا جائے تاکہ اس شاندار اور مشکل تاریخی کام کو انجام دیا جاسکے۔

اس ضمن میں نیشنل ریلوے گروپ کو مرکزی ذمہ داری ادا کرنی چاہیے، متعلقہ یونٹوں اور سیچھوان و تبت کے صوبوں میں ہم آہنگی اور تعاون کو لازماً مضبوط بنانا چاہیے، اور اس عمل کو احتیاط سے انجام دینا چاہیے۔ اس ریلوے لائن کو تعمیر کرنے والوں کو ''دو سڑکوں'' اور شنگھائی تبت ریلوے لائن کی روح کو آگے بڑھانا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ سائنسی بنیادوں پر بنائی گئی محفوظ اور ماحول دوست تعمیرات کے تصور پر عمل پیرا رہتے ہوئے اعلیٰ معیار کے ساتھ اس منصوبے کی تعمیر کو فروغ دیا جائے اور جدید سوشلسٹ ملک کی جامع تعمیر میں نئی شراکت کی جائے۔

چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی میں سیاسی بیورو کی قائمہ کمیٹی کے رکن اور چینی ریاستی کونسل کے وزیراعظم لی کھہ چھیانگ نے ہدایات دیں کہ سیچھوان تبت ریلوے کی تعمیر پارٹی کی مرکزی کمیٹی اور ریاستی کونسل کی ہدایات کی روشنی میں، اور طویل مدتی تناظر کی بنیاد پر کی گئی ایک اہم اسٹریٹجک حکمت عملی ہے۔

واضح رہے کہ سیچھوان تبت ریلوے کا چھنگ ڈو یاآن سیکشن دسمبر 2018 میں آپریشنل کردیا گیا تھا جبکہ لہاسہنائنگ چھی سیکشن کی تعمیر کا کام جون 2015 میں شروع کیا گیا تھا۔ منصوبہ اس وقت بخوبی چل رہا ہے۔ حال ہی میں شروع ہونے والا یاآن نائنگ چھی سیکشن صوبہ سیچھوان اور تبت خودمختار علاقے میں واقع ہے۔ یہ لائن یاآن، سیچھوان سے شروع ہوتی ہے اور تبت میں نائنگ چھی کے مقام پر اختتام پذیر ہوتی ہے۔ یہ چین میں قومی درجے میں صف اول کا دو رویہ ریلوے ٹریک ہے۔

نئی تعمیر شدہ لائن 1011 کلومیٹر لمبی ہے اور اس پر 120 سے 200 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ٹرین چل سکتی ہے۔ اس منصوبے کی تیاری اور عمل درآمد نیشنل ریلوے گروپ کی جانب سے انجام دیا گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں