کراچی سرکُلر ریلوے کیس میں محکمہ ریلوے اورسندھ حکومت کو توہین عدالت کے نوٹس
ضرورت پڑی تو وزیراعظم اور وزیراعلی سندھ کو بھی طلب کریں گے، چیف جسٹس پاکستان
سپریم کورٹ نے کراچی سرکُلر ریلوے کیس میں پاکستان ریلوے اورسندھ حکومت کو توہین عدالت کے شوکاز نوٹس جاری کئے ہیں۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی فاضل بینچ نے کراچی سرکُلر ریلوے کیس پر سماعت کی۔
عدالت عظمی نے ریلوے ٹریک سے تجاوزات کا خاتمہ نہ کرنے پر چیف سیکرٹری سندھ اور سیکرٹری ریلوے کو توہین عدالت کے شوکاز نوٹس جاری کردیئے۔ عدالت نے دونوں افسران کو دو ہفتے میں تحریری جواب جمع کرانے اور آئندہ سماعت پر حاضری یقینی بنانے کا حکم دیا ہے۔
چیف جسٹس نے ڈی جی ایف ڈبلیو او کو بھی ذاتی حیثیت سے پیش ہو کر وضاحت دینے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ عدالتی حکم کے باوجود تجاوزات ختم کرکے سرکولر ریلوے پر کام شروع نہیں کیا گیا، اب بات صرف یہاں تک نہیں رکے گی، سب کو بلائیں گے، ضرورت پڑی تو وزیراعظم اور وزیراعلی سندھ کو بھی طلب کریں گے۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی فاضل بینچ نے کراچی سرکُلر ریلوے کیس پر سماعت کی۔
عدالت عظمی نے ریلوے ٹریک سے تجاوزات کا خاتمہ نہ کرنے پر چیف سیکرٹری سندھ اور سیکرٹری ریلوے کو توہین عدالت کے شوکاز نوٹس جاری کردیئے۔ عدالت نے دونوں افسران کو دو ہفتے میں تحریری جواب جمع کرانے اور آئندہ سماعت پر حاضری یقینی بنانے کا حکم دیا ہے۔
چیف جسٹس نے ڈی جی ایف ڈبلیو او کو بھی ذاتی حیثیت سے پیش ہو کر وضاحت دینے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ عدالتی حکم کے باوجود تجاوزات ختم کرکے سرکولر ریلوے پر کام شروع نہیں کیا گیا، اب بات صرف یہاں تک نہیں رکے گی، سب کو بلائیں گے، ضرورت پڑی تو وزیراعظم اور وزیراعلی سندھ کو بھی طلب کریں گے۔