ملٹی وٹامن اور منرل سپلیمنٹس کے ’فائدے‘ صرف دل کا بہلاوا ہیں تحقیق
یعنی اگر آپ یہ مہنگے سپلیمنٹس نہیں بھی کھائیں گے، تب بھی آپ کی صحت پر کوئی فرق نہیں پڑے گا
امریکی ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ ملٹی وٹامن اور معدنیات (منرلز) سے بھرپور سپلیمنٹس استعمال کرنے والے افراد کو صرف ایسا محسوس ہوتا ہے کہ انہیں ان سے فائدہ ہورہا ہے، ورنہ حقیقت میں ایسا کچھ نہیں ہوتا۔
بوسٹن، میساچیوسٹس میں ہارورڈ میڈیکل اسکول کے منیش پارانجپی کی قیادت میں 15 امریکی تحقیقی اداروں سے وابستہ ماہرین کی ایک بڑی ٹیم نے امریکیوں میں عمومی صحت سے متعلق کیے گئے ایک قومی سروے کا جائزہ لیا اور اس میں سے 21,603 ایسے بالغ امریکیوں کا انتخاب کیا جن میں سے نصف کا کہنا تھا کہ وہ ملٹی وٹامن اور معدنیات کے حامل سپلیمنٹس استعمال کرتے ہیں جبکہ باقی نصف ان سپلیمنٹس کا استعمال نہیں کرتے تھے۔
ان تمام افراد میں کم از کم 12 مہینوں کے دوران جسمانی بیماریوں اور نفسیاتی کیفیات کو بھی مدنظر رکھا گیا۔ اگرچہ ملٹی وٹامنز اور معدنیات استعمال کرنے والے 30 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ یہ سپلیمنٹس استعمال کرنے پر انہیں بہتر محسوس ہوا، لیکن دوسری جانب انہیں پورے سال ویسی ہی تمام بیماریوں اور نفسیاتی مسائل کا سامنا رہا کہ جو اِن سپلیمنٹس کو استعمال نہ کرنے والے افراد کو درپیش رہے۔
جب یہ ڈیٹا مزید باریک بینی سے کھنگالا گیا تو معلوم ہوا کہ ملٹی وٹامن اور معدنیات والے سپلیمنٹس استعمال کرنے کا عملاً کوئی فائدہ نہیں، بلکہ انہیں کھانے والوں میں 'اچھی صحت' کا صرف ایک مصنوعی احساس پیدا ہوتا ہے جو دراصل ان سپلیمنٹس کے پرکشش اشتہارات اور سنی سنائی باتوں کا نتیجہ ہوتا ہے۔
ریسرچ جرنل ''بی ایم جے اوپن'' کی ویب سائٹ پر 9 نومبر کے روز شائع ہونے والی اس تحقیق میں اگرچہ ملٹی وٹامن اور منرل سپلیمنٹس استعمال کرنے والوں کو کوئی مشورہ تو نہیں دیا گیا ہے لیکن پیغام بہت واضح ہے: اگر آپ یہ مہنگے سپلیمنٹس نہیں بھی کھائیں گے تب بھی آپ کی صحت پر کوئی فرق نہیں پڑے گا!
بوسٹن، میساچیوسٹس میں ہارورڈ میڈیکل اسکول کے منیش پارانجپی کی قیادت میں 15 امریکی تحقیقی اداروں سے وابستہ ماہرین کی ایک بڑی ٹیم نے امریکیوں میں عمومی صحت سے متعلق کیے گئے ایک قومی سروے کا جائزہ لیا اور اس میں سے 21,603 ایسے بالغ امریکیوں کا انتخاب کیا جن میں سے نصف کا کہنا تھا کہ وہ ملٹی وٹامن اور معدنیات کے حامل سپلیمنٹس استعمال کرتے ہیں جبکہ باقی نصف ان سپلیمنٹس کا استعمال نہیں کرتے تھے۔
ان تمام افراد میں کم از کم 12 مہینوں کے دوران جسمانی بیماریوں اور نفسیاتی کیفیات کو بھی مدنظر رکھا گیا۔ اگرچہ ملٹی وٹامنز اور معدنیات استعمال کرنے والے 30 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ یہ سپلیمنٹس استعمال کرنے پر انہیں بہتر محسوس ہوا، لیکن دوسری جانب انہیں پورے سال ویسی ہی تمام بیماریوں اور نفسیاتی مسائل کا سامنا رہا کہ جو اِن سپلیمنٹس کو استعمال نہ کرنے والے افراد کو درپیش رہے۔
جب یہ ڈیٹا مزید باریک بینی سے کھنگالا گیا تو معلوم ہوا کہ ملٹی وٹامن اور معدنیات والے سپلیمنٹس استعمال کرنے کا عملاً کوئی فائدہ نہیں، بلکہ انہیں کھانے والوں میں 'اچھی صحت' کا صرف ایک مصنوعی احساس پیدا ہوتا ہے جو دراصل ان سپلیمنٹس کے پرکشش اشتہارات اور سنی سنائی باتوں کا نتیجہ ہوتا ہے۔
ریسرچ جرنل ''بی ایم جے اوپن'' کی ویب سائٹ پر 9 نومبر کے روز شائع ہونے والی اس تحقیق میں اگرچہ ملٹی وٹامن اور منرل سپلیمنٹس استعمال کرنے والوں کو کوئی مشورہ تو نہیں دیا گیا ہے لیکن پیغام بہت واضح ہے: اگر آپ یہ مہنگے سپلیمنٹس نہیں بھی کھائیں گے تب بھی آپ کی صحت پر کوئی فرق نہیں پڑے گا!