کراچی کو پانی فراہم کرنیوالی مین لائن سے غیر قانونی کنکشن دینے کا انکشاف
گھارو پمپنگ اسٹیشن کے افسران کی ملی بھگت سے زرعی زمینوں اور پولٹری فارمز کو 2 سے 3 انچ کے کنکشنز دیے گئے ہیں
گھارو پمپنگ اسٹیشن سے کراچی شہر کو پانی فراہم کرنے والی مین لائن سے غیر قانونی کنکشن دینے کا انکشاف، مقامی سول ڈپارٹمنٹ کے چند افسران نے زیر زمین 36 انچ قطر کی لائن کے ایئر والوز سے کئی کنکشن دے رکھے ہیں ۔
جن سے ماہانہ بھاری بھتہ وصول کیا جاتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گھارو پمپنگ اسٹیشن پر ہالیجی سے آنے والی 36 انچ قطر کی پائپ لائن جوکہ دھابیجی فلٹر پلانٹ سے ہوتی ہوئی کراچی شہر کو یومیہ 50 ملین گیلن پانی فراہم کرتی ہے مزکورہ لائن سے واٹر بورڈ گھارو سول ڈپارٹمنٹ کے عملے نے زرعی زمینوں اور پولٹری فارموں سمیت دیگر اداروں کو 2 سے 3 انچ کے کئی غیر قانونی کنکشن دے رکھے ہیں ۔
جن سے مبینہ طور پر ماہانابھاری بھتہ وصول کیا جاتا ہے۔ واٹر بورڈ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ کنکشن غیر قانونی طور پر چوری چھپے لگائے گئے ہیں جن سے وصول ہونے والی ماہانہ آمدنی چند افسران کی جیبوں میں جاتی ہے جبکہ ان غیر قانونی کنکشنز کے باعث کراچی کو پانی کی فراہمی متاثر ہورہی ہے۔
جن سے ماہانہ بھاری بھتہ وصول کیا جاتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گھارو پمپنگ اسٹیشن پر ہالیجی سے آنے والی 36 انچ قطر کی پائپ لائن جوکہ دھابیجی فلٹر پلانٹ سے ہوتی ہوئی کراچی شہر کو یومیہ 50 ملین گیلن پانی فراہم کرتی ہے مزکورہ لائن سے واٹر بورڈ گھارو سول ڈپارٹمنٹ کے عملے نے زرعی زمینوں اور پولٹری فارموں سمیت دیگر اداروں کو 2 سے 3 انچ کے کئی غیر قانونی کنکشن دے رکھے ہیں ۔
جن سے مبینہ طور پر ماہانابھاری بھتہ وصول کیا جاتا ہے۔ واٹر بورڈ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ کنکشن غیر قانونی طور پر چوری چھپے لگائے گئے ہیں جن سے وصول ہونے والی ماہانہ آمدنی چند افسران کی جیبوں میں جاتی ہے جبکہ ان غیر قانونی کنکشنز کے باعث کراچی کو پانی کی فراہمی متاثر ہورہی ہے۔