موٹر سائیکل کے وہیل مرمت کرنیوالے سیکڑوں کاریگر مشینی طریقہ کار سے نا واقف
کاریگروں کا تعلق کمہار واڑی ، قائم خانی ، سرائیکی ، پنجابی اور دیگر قوموں سے ہے، وہیل تھرو کا کام سال بھر جاری رہتا ہے
کراچی میں موٹر سائیکل کے وہیل مرمت کرنے والے کاریگر جدید دور کی سہولیات سے مستفید ہونے کے بجائے اب بھی پرانے طریقوں سے پہیوں کی مرمت کرتے ہیں ۔
اس پیشے کے کاریگر کو وہیل تھرو مکینک کہا جاتا ہے ،کاریگروں کا کہنا ہے کہ پرانے طرز کے طریقے سے موٹر سائیکل کے پہیوں کی بہتر انداز میں مرمت ہوتی ہے اور مشین کے بجائے ہاتھ سے کام کرنے میں جو پائیداری ہے وہ مشینی طریقہ کار میں موجود نہیں ہے ، ہاتھ سے مرمت کیے جانے والے پہیے نہ صرف پائیدار ہوتے ہیں بلکہ موٹر سائیکل بہتر انداز میں چلتی ہے اور موٹر سائیکل سوار حادثات سے بھی محفوظ رہتے ہیں ،ایکسپریس نے وہیل تھرو مکینک کے پیشے سے متعلق سروے کیا، سروے کے دوران اس پیشے سے خاندانی طور پر وابستہ واٹر پمپ پر کام کرنے والے افضل ستار اور لیاقت آباد میں کام کرنے والے ان کے بھتیجے راشد علی بھٹی نے بتایا کہ کراچی میں جو افراد وہیل تھرو کا کام کررہے ہیں، ان کی تعداد 800 سے زائد ہے، یہ کاریگر زینت اسکوائر ، لیاقت آباد نمبر 9 ، واٹر پمپ ، جہانگیرروڈ ، جیل روڈ ، اکبر مارکیٹ صدر ، آرام باغ ، رنچھوڑ لائن ، گارڈن ، لسبیلہ ، گولیمار ، ناظم آباد ، نیو کراچی ، سرجانی ٹاؤن ، اورنگی ٹاؤن ، کورنگی ، لانڈھی ، ملیر ، شاہ فیصل کالونی ، سائٹ ایریا ، ماڑی پور سمیت دیگر علاقوں میں واقع موٹر سائیکل مارکیٹوں میں وہیل تھرو کا کام کرتے ہیں۔
یہ کاریگر زیادہ تر موٹر سائیکل مکینکوں اور آٹو ورکشاپ کے باہر فٹ پاتھ پر وہیل تھرو کا کام کرتے ہیں ،وہیل تھرو کا کام سال بھر جاری رہتا ہے، اس کام کا آغاز صبح 9 بجے کیا جاتا ہے ، جو رات 10 بجے تک جاری رہتا ہے ،بیشتر کاریگر مارکیٹوں کے لحاظ سے جمعہ کو یا اتوار کو چھٹی کرتے ہیں ، کاریگروں کا تعلق کمہار واڑی ، قائم خانی ، سرائیکی ، پنجابی اور دیگر قوموں سے ہے ، بیشتر کاریگروں کا آبائی تعلق حیدر آباد ، میر پورخاص اور سندھ کے دیگر اضلاع سے ہے ،موٹر سائیکل کے پہیے مرمت کرنے والی مشین کو وہیل تھرو مشین کہا جاتا ہے ،یہ مشین تین فٹ لمبی اور تین فٹ چوڑی ہوتی ہے ، جس میں 2 بیئرنگ ہینڈل لگے ہوتے ہیں ،جن میں وہیل نصب کیا جاتا ہے ، ان بیئرنگ پر وہیل ہاتھ سے گھمایا جاتا ہے ، ان بیئرنگ ہینڈل کے ساتھ دو فٹ کے سریے نصب ہوتے ہیں ،ان سریوں کے درمیان میں ایک اسٹیل کی پلیٹ نصب ہوتی ہے ، جس سے وہیل کی چال اور سمت کا تعین کیا جاتا ہے ،انھوں نے بتایا کہ وہیل کو اس مشین پر نصب کرنے کے بعد اس سے دو کام لیے جاتے ہیں ، پہلا کام یہ ہوتا ہے کہ وہیل میں نصب تیلیاں دو پانوں کی مدد سے کسا جاتا ہے جبکہ دوسرا کام یہ ہوتا ہے کہ اس وہیل میں نصب رم کی مرمت یا رم اور تیلیوں کو تبدیل کرکے نیا سامان ڈالا جاتا ہے ، انھوں نے بتایا کہ ایک دن میں 20 موٹر سائیکلوں کے رم اور تیلیاں تبدیل کرنے کے علاوہ 40 سے 50موٹر سائیکلوں کے پہیوں کی تیلیوں کو ٹائٹ کیا جاتا ہے۔
اس پیشے کے کاریگر کو وہیل تھرو مکینک کہا جاتا ہے ،کاریگروں کا کہنا ہے کہ پرانے طرز کے طریقے سے موٹر سائیکل کے پہیوں کی بہتر انداز میں مرمت ہوتی ہے اور مشین کے بجائے ہاتھ سے کام کرنے میں جو پائیداری ہے وہ مشینی طریقہ کار میں موجود نہیں ہے ، ہاتھ سے مرمت کیے جانے والے پہیے نہ صرف پائیدار ہوتے ہیں بلکہ موٹر سائیکل بہتر انداز میں چلتی ہے اور موٹر سائیکل سوار حادثات سے بھی محفوظ رہتے ہیں ،ایکسپریس نے وہیل تھرو مکینک کے پیشے سے متعلق سروے کیا، سروے کے دوران اس پیشے سے خاندانی طور پر وابستہ واٹر پمپ پر کام کرنے والے افضل ستار اور لیاقت آباد میں کام کرنے والے ان کے بھتیجے راشد علی بھٹی نے بتایا کہ کراچی میں جو افراد وہیل تھرو کا کام کررہے ہیں، ان کی تعداد 800 سے زائد ہے، یہ کاریگر زینت اسکوائر ، لیاقت آباد نمبر 9 ، واٹر پمپ ، جہانگیرروڈ ، جیل روڈ ، اکبر مارکیٹ صدر ، آرام باغ ، رنچھوڑ لائن ، گارڈن ، لسبیلہ ، گولیمار ، ناظم آباد ، نیو کراچی ، سرجانی ٹاؤن ، اورنگی ٹاؤن ، کورنگی ، لانڈھی ، ملیر ، شاہ فیصل کالونی ، سائٹ ایریا ، ماڑی پور سمیت دیگر علاقوں میں واقع موٹر سائیکل مارکیٹوں میں وہیل تھرو کا کام کرتے ہیں۔
یہ کاریگر زیادہ تر موٹر سائیکل مکینکوں اور آٹو ورکشاپ کے باہر فٹ پاتھ پر وہیل تھرو کا کام کرتے ہیں ،وہیل تھرو کا کام سال بھر جاری رہتا ہے، اس کام کا آغاز صبح 9 بجے کیا جاتا ہے ، جو رات 10 بجے تک جاری رہتا ہے ،بیشتر کاریگر مارکیٹوں کے لحاظ سے جمعہ کو یا اتوار کو چھٹی کرتے ہیں ، کاریگروں کا تعلق کمہار واڑی ، قائم خانی ، سرائیکی ، پنجابی اور دیگر قوموں سے ہے ، بیشتر کاریگروں کا آبائی تعلق حیدر آباد ، میر پورخاص اور سندھ کے دیگر اضلاع سے ہے ،موٹر سائیکل کے پہیے مرمت کرنے والی مشین کو وہیل تھرو مشین کہا جاتا ہے ،یہ مشین تین فٹ لمبی اور تین فٹ چوڑی ہوتی ہے ، جس میں 2 بیئرنگ ہینڈل لگے ہوتے ہیں ،جن میں وہیل نصب کیا جاتا ہے ، ان بیئرنگ پر وہیل ہاتھ سے گھمایا جاتا ہے ، ان بیئرنگ ہینڈل کے ساتھ دو فٹ کے سریے نصب ہوتے ہیں ،ان سریوں کے درمیان میں ایک اسٹیل کی پلیٹ نصب ہوتی ہے ، جس سے وہیل کی چال اور سمت کا تعین کیا جاتا ہے ،انھوں نے بتایا کہ وہیل کو اس مشین پر نصب کرنے کے بعد اس سے دو کام لیے جاتے ہیں ، پہلا کام یہ ہوتا ہے کہ وہیل میں نصب تیلیاں دو پانوں کی مدد سے کسا جاتا ہے جبکہ دوسرا کام یہ ہوتا ہے کہ اس وہیل میں نصب رم کی مرمت یا رم اور تیلیوں کو تبدیل کرکے نیا سامان ڈالا جاتا ہے ، انھوں نے بتایا کہ ایک دن میں 20 موٹر سائیکلوں کے رم اور تیلیاں تبدیل کرنے کے علاوہ 40 سے 50موٹر سائیکلوں کے پہیوں کی تیلیوں کو ٹائٹ کیا جاتا ہے۔