ایم ایل ون منصوبہ چین سے 27 بلین ڈالر قرض لینے کا فیصلہ
وزارت اقتصادی امور کو آئندہ ہفتے چین کو باقاعدہ طور پر مراسلہ بھیجنے کی ہدایت
پاکستان نے سی پیک کے ایم ایل ون منصوبے کی تعمیر کیلیے چین سے 2.7 بلین ڈالر قرض لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزارت خزانہ نے قرضوں کے استحکام سے متعلق خدشات کو دور کرنے کیلیے مذکورہ منصوبے کو بینکاری بنانے پر زور دیا تھا تاہم سرکاری عہدیداروں کے مطابق ایم ایل ون منصوبے سے متعلق فنانس کمیٹی کے چھٹے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان 6.1 بلین ڈالر کے چینی تخمینے میں سے ابتدائی طور پر 2.73 بلین ڈالر قرض کی درخواست کرے گا۔
عہدیداروں کے مطابق اقتصادی امور کی وزارت کو آئندہ ہفتے چین کو باقاعدہ طور پر مراسلہ بھیجنے کی ہدایت کی گئی ہے کیونکہ حکام کے مطابق بیجنگ رواں ماہ کے آخر تک اپنے اگلے سال کے فنانسنگ منصوبوں کو حتمی شکل دیدے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ وزارت ریلوے 6.1 بلین ڈالر کی مکمل مالی اعانت کے لئے درخواست کرنے کے حق میں تھی تاہم قرض استحکام کے خدشات کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان کو اس منصوبے کی چینی توثیق کے تحت یہ قرض تین قسطوں میں مل جائے گا۔
وزارت خزانہ نے قرضوں کے استحکام سے متعلق خدشات کو دور کرنے کیلیے مذکورہ منصوبے کو بینکاری بنانے پر زور دیا تھا تاہم سرکاری عہدیداروں کے مطابق ایم ایل ون منصوبے سے متعلق فنانس کمیٹی کے چھٹے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان 6.1 بلین ڈالر کے چینی تخمینے میں سے ابتدائی طور پر 2.73 بلین ڈالر قرض کی درخواست کرے گا۔
عہدیداروں کے مطابق اقتصادی امور کی وزارت کو آئندہ ہفتے چین کو باقاعدہ طور پر مراسلہ بھیجنے کی ہدایت کی گئی ہے کیونکہ حکام کے مطابق بیجنگ رواں ماہ کے آخر تک اپنے اگلے سال کے فنانسنگ منصوبوں کو حتمی شکل دیدے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ وزارت ریلوے 6.1 بلین ڈالر کی مکمل مالی اعانت کے لئے درخواست کرنے کے حق میں تھی تاہم قرض استحکام کے خدشات کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان کو اس منصوبے کی چینی توثیق کے تحت یہ قرض تین قسطوں میں مل جائے گا۔