پشاور میں گونگے بہرے بھٹہ مزدور کے 4 سالہ بچے کی تشدد زدہ لاش برآمد

چار سالہ طاہر تین روز سے لاپتا تھا، بچوں نے کھیت میں لاش دریافت کی، لاش پر چیر پھاڑ کے آثار

چار سالہ طاہر تین روز سے لاپتا تھا، بچوں نے کھیت میں لاش دریافت کی، لاش پر چیر پھاڑ کے آثار (فوٹو : فائل)

پشاور میں درندگی کی شرم ناک حرکت سے انسانیت بھی شرما گئی، نواحی علاقہ بڈھ بیر سے 4 سالہ بچے کی تشدد زدہ لاش ملی جس کے گردے نکالنے اور زیادتی کیے جانے کا شبہ ہے۔

چار سالہ طاہر اللہ بڈھ بیر کے علاقہ ٹیلہ بند کا رہائشی تھا جو تین روز قبل گھر سے لاپتا ہوگیا تھا۔ 12 نومبر کو بچے کی گمشدگی کی رپورٹ تھانہ بڈھ بیر میں درج ہوئی تھی لیکن ایک ماہ بعد بچے کی لاش کھیتوں سے برآمد ہوئی۔



علاقے کے بچوں نے کھیلنے کے دوران ننھے بچے کی لاش کو دیکھ کر بڑوں کو بتایا جس پر پولیس کو طلب کیا گیا، 4 سالہ طاہر کا باپ گونگا بہرہ ہے اور اینٹوں کے بھٹے پر کام کرتا ہے۔ جائے وقوع پر ملنے والی لاش کے جسم پر چیر پھاڑ کے آثار ملے ہیں۔




مقامی لوگوں کے مطابق بچے کے جسم سے گردے نکالے گئے ہیں تاہم پولیس نے اسے پوسٹ مارٹم رپورٹ تک تسلیم کرنے سے انکار کیا ہے۔ ایس پی صدر سرکل عبدالسلام خالد واقعے کے بعد سی سی پی او پشاور محمد علی گنڈا پور کے ہمراہ جائے وقوع پر پہنچے۔



ایس پی کے مطابق بچے کے جسم سے گردے نہیں نکالے گئے، پوسٹ مارٹم رپورٹ ابھی نہیں آئی، بچے کے جسم پر لگنے والے کٹس کے بارے میں میڈیکل رپورٹ کا انتظار ہے، واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں جلد کیس منطقی انجام کو پہنچائیں گے۔

بڈھ بیر واقعے کے حوالے سے بچے کے چچا زاد بھائی طارق اللہ کے مطابق میں نے 12 نومبر کو اپنے کزن 4 سالہ طاہر اللہ کی رپورٹ تھانہ بڈھ بیر میں درج کروائی، طاہر گھر سے نکل کر واپس نہیں آیا، ہم نے گرد و نواح اور اپنے رشتہ داروں کے ہاں بچے کو بہت تلاش کیا لیکن اس کا کچھ پتا نہیں چلا ، ہماری کسی سے کوئی دشمنی نہیں جس کسی نے بھی یہ شرمناک حرکت کی اسے سزا دی جائے۔
Load Next Story