صوبوں ک واختیارات منتقلی کا معاملہ تعطل کا شکار
مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلوںپر عملدرآمد کاجائزہ لینے کیلیے اجلاس30 دسمبرکوطلب
اٹھارویں آئینی ترمیم کے تحت مرکزسے صوبوں کواختیارات کی منتقلی کامعاملہ تعطل کا شکار ہوگیا۔
اس سلسلے میںقائم سینیٹ کی اسپیشل کمیٹی نے حل طلب مسائل کوحل کرنے کیلیے ایک اہم اجلاس30دسمبر (بروزپیر) طلب کرلیاہے، ذرائع سے ملنے والی معلومات کے مطابق اس بندکمرے کے اجلاس میںمتفقہ طورپریہ فیصلہ کیا گیاہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلوں پرعملدرآمدکاجائزہ اوروفاق سے صوبوںکواختیارات ووسائل کی منتقلی کوسہل کیا جائے، اختیارات کی صوبوں کومنتقلی کے حوالے سے چیئرمین سینیٹ نئیربخاری نے ایک خصوصی کمیٹی قائم کی ہوئی ہے۔
جس کے چئیرمین سینیٹ میں قائد ایوان راجا ظفرالحق ہیں، دیگر ممبران میں وزیرخزانہ اسحق ڈار، میاںرضا ربانی، احمد حسن، جہانگیربدر، کرنل (ر) طاہرمشہدی،افراسیاب خٹک ،غفور حیدری، ادریس خان،کلثوم پروین،وفاقی وزیربین الصوبائی رابطہ، وزیرمملکت ہیلتھ سروسز اینڈ ریگولیشن، وزیر انچارج کابینہ ڈویژن،وزیراعظم کے اسسٹنٹ سیکریٹری خواجہ ظہیراحمدشامل ہیں، آئندہ اجلاس میںفیصلہ کیاگیاکہ نیشنل ہیلتھ سروسز اینڈ ریگولیشنزکے جاری ملیریا،ٹی بی،ای پی آئی اور ایڈز پروگراموں کے بارے میںحتمی فیصلہ کیا جائیگا کہ آیا انھیںوفاق چلائے یاانھیںصوبوںکے حوالے کیاجائے، اثاثہ جات کی بھی صوبوں کومنتقلی ایک اہم مسئلہ ہے،اس سمیت مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلوں پرعملدرآمدکی سست رفتاری کابھی جائزہ لیاجائیگا۔
اس سلسلے میںقائم سینیٹ کی اسپیشل کمیٹی نے حل طلب مسائل کوحل کرنے کیلیے ایک اہم اجلاس30دسمبر (بروزپیر) طلب کرلیاہے، ذرائع سے ملنے والی معلومات کے مطابق اس بندکمرے کے اجلاس میںمتفقہ طورپریہ فیصلہ کیا گیاہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلوں پرعملدرآمدکاجائزہ اوروفاق سے صوبوںکواختیارات ووسائل کی منتقلی کوسہل کیا جائے، اختیارات کی صوبوں کومنتقلی کے حوالے سے چیئرمین سینیٹ نئیربخاری نے ایک خصوصی کمیٹی قائم کی ہوئی ہے۔
جس کے چئیرمین سینیٹ میں قائد ایوان راجا ظفرالحق ہیں، دیگر ممبران میں وزیرخزانہ اسحق ڈار، میاںرضا ربانی، احمد حسن، جہانگیربدر، کرنل (ر) طاہرمشہدی،افراسیاب خٹک ،غفور حیدری، ادریس خان،کلثوم پروین،وفاقی وزیربین الصوبائی رابطہ، وزیرمملکت ہیلتھ سروسز اینڈ ریگولیشن، وزیر انچارج کابینہ ڈویژن،وزیراعظم کے اسسٹنٹ سیکریٹری خواجہ ظہیراحمدشامل ہیں، آئندہ اجلاس میںفیصلہ کیاگیاکہ نیشنل ہیلتھ سروسز اینڈ ریگولیشنزکے جاری ملیریا،ٹی بی،ای پی آئی اور ایڈز پروگراموں کے بارے میںحتمی فیصلہ کیا جائیگا کہ آیا انھیںوفاق چلائے یاانھیںصوبوںکے حوالے کیاجائے، اثاثہ جات کی بھی صوبوں کومنتقلی ایک اہم مسئلہ ہے،اس سمیت مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلوں پرعملدرآمدکی سست رفتاری کابھی جائزہ لیاجائیگا۔