مالکان کا 20نومبر سے شادی ہال بند نہ کرنے کا اعلان

لاکھوں روپے ایڈوانس وصول کرچکے ہیں اب شادی ہالز کو بند نہیں کرسکتے، شادی ہال اونرز ایسوسی ایشن


Staff Reporter November 15, 2020
لاکھوں روپے ایڈوانس وصول کرچکے ہیں اب شادی ہالز کو بند نہیں کرسکتے، شادی ہال اونرز ایسوسی ایشن۔ فوٹو: فائل

شادی ہال اونرز ایسوسی ایشن نے کراچی میں 20نومبر سے شادی ہالز بند نہ کرنے کا اعلان کر دیا۔

شادی ہال اونرز ایسوسی ایشن نے کراچی میں 20نومبر سے شادی ہالز بند نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا کے دوران 6ماہ تک شادی ہالز بند رہے، اس انڈسٹری سے لاکھوں افراد کا روزگار وابستہ ہے،لاکھوں روپے ایڈوانس وصول کرچکے ہیں اب شادی ہالز کو بند نہیں کرسکتے، وزیر اعظم شروع دن سے کاروبار کی بندش کے خلاف ہیں لیکن اسد عمر کو یہ بات سمجھ نہیں آرہی۔

کراچی پریس کلب میں شادی ہال اونرزایسوسی ایشن کے رہنماؤں رانارئیس اور دیگرنے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ این سی او سی کے اعلان کے بعد شادی ہال مالکان پریشانی کا شکار ہیں۔ آج کی پریس کانفرنس میں واضح کرنا چاہتے ہیں کہ این سی او سی کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔ تمام شادی ہالز کھلے رہیں گے۔ ہم نے حکومتی سطح پر بھی رابطہ کیا لیکن کسی نے کوئی خاطر خواہ جواب نہیں دیا۔ہم اعلان کرتے ہیں کہ شادی ہال ہرگز بند نہیں کریں گے۔

انھوں نے کہاکہ ہم شہریوں سے لاکھوں روپے ایڈوانس میں وصول کرچکے ہیں اب شادی ہالز کو بند نہیں کرسکتے۔ دوماہ ہوئے شادی ہالزکھلے ہوئے ہیں ابھی تو ہم نے بکنگ کی ہیں،کہاں سے ملازمین کو تنخواہیں ادا کریں گے۔ پہلے ہی ہم نے چھ ماہ تک حکومت کی ایس او پیز پر عمل کرکے شادی ہالز بند رکھے۔

انھوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے کسی قسم کا کوئی ریلیف ہمیں نہیں دیاگیا۔ حکومت نے رینٹ،یوٹیلٹی بلز اور تنخواہوں کی مد میں جو ریلیف دیا ان میں کوئی بھی ریلیف شادی ہال انڈسٹری کیلیے نہیں تھا۔ بندش کے دوران نیشنل اینڈ کمانڈ اینڈ سینٹر نے لاکھوں بیروزگاروں کیلیے کچھ نہیں کیا۔ حکومت نے اربوں روپے کی امداد کورونا کی آڑ میں وصول کی لیکن کسی ایک ویٹر کو بھی بارہ ہزار روپے نہیں ملے۔

رانا رئیس نے کہاکہ ہم وزیر اعظم، چیف جسٹس اور وزیر اعلی سے اپیل کرتے ہیں کہ ہمارا معاشی قتل روکا جائے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |