مہنگائی میں کمی 18اشیائے ضروریہ مہنگی 11 سستی اور 22 کی قیمتیں مستحکم
گزشتہ ہفتے مہنگائی میں صرف 0.07فیصداضافہ، چکن، آلو، انڈے، بیف، چینی، گھی مہنگے، ٹماٹر، دالیں، لہسن اور چاول سستا
KARACHI:
ملک میں مہنگائی کی شرح میں کمی کا تسلسل جاری تاہم رفتار انتہائی سست اور حساس قیمتوں کے انڈیکس کے لحاظ سے ہفتہ وار بنیاد پر گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں صرف0.07 فیصداضافہ ہواہے۔
گزشتہ ہفتے کے دوران سالانہ بنیادوں پرمہنگائی کی شرح کم ہو کر 7.68 فیصد رہی ہے البتہ 18 اشیائے ضروریہ جن میں سبزیاں ، پیاز، چکن، آلو، ایل پی جی، انڈے، بیف، جلانے کی لکڑی، چینی، صابن اور ویجی ٹیبل گھی شامل ہیں، مہنگی اور پٹرولیم مصنوعات اور چکن سمیت 11 اشیا ٹماٹر،دال مونگ،گڑ،دال چنا، دال مسور، لہسن اور چاول سمیت دیگر اشیاء سستی ہوئی ہیں جبکہ 22 اشیا کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔
وفاقی ادارہ برائے شماریات کے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ12اکتوبر 2020 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ (ایس پی آئی) کے لحاظ سے گزشتہ سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں ملک میں مہنگائی کی شرح7.68 فیصد رہی ہے۔
ٹماٹر کی قیمتوں میں2.75فیصد، لہسن کی قیمتوں میں ایک فیصد،پیاز کی قیمتوں میں 0.59 فیصد،دال مونگ کی قیمتوں میں1.42فیصد، گڑ کی قیمتوں میں 1.15 فیصد اور دال چناکی قیمتوں میں 0.98 فیصد،آٹے کی قیمت میں0.47 فیصد اوردال مسور کی قیمتوں میں 0.26 فیصد کمی ہوئی جبکہ چکن کی قیمتوں میں 10.63 فیصد، ماچس باکس کی قیمتوں میں1.99 فیصد اور کیلے2.74 فیصد مہنگے ہوئے۔
حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں9.30فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 8.76 فیصد، 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں8.81فیصد، 29 ہزار 518 روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں8.85 فیصد رہی ہوا جبکہ 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 6.84 فیصدرہی۔
ملک میں مہنگائی کی شرح میں کمی کا تسلسل جاری تاہم رفتار انتہائی سست اور حساس قیمتوں کے انڈیکس کے لحاظ سے ہفتہ وار بنیاد پر گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں صرف0.07 فیصداضافہ ہواہے۔
گزشتہ ہفتے کے دوران سالانہ بنیادوں پرمہنگائی کی شرح کم ہو کر 7.68 فیصد رہی ہے البتہ 18 اشیائے ضروریہ جن میں سبزیاں ، پیاز، چکن، آلو، ایل پی جی، انڈے، بیف، جلانے کی لکڑی، چینی، صابن اور ویجی ٹیبل گھی شامل ہیں، مہنگی اور پٹرولیم مصنوعات اور چکن سمیت 11 اشیا ٹماٹر،دال مونگ،گڑ،دال چنا، دال مسور، لہسن اور چاول سمیت دیگر اشیاء سستی ہوئی ہیں جبکہ 22 اشیا کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔
وفاقی ادارہ برائے شماریات کے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ12اکتوبر 2020 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ (ایس پی آئی) کے لحاظ سے گزشتہ سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں ملک میں مہنگائی کی شرح7.68 فیصد رہی ہے۔
ٹماٹر کی قیمتوں میں2.75فیصد، لہسن کی قیمتوں میں ایک فیصد،پیاز کی قیمتوں میں 0.59 فیصد،دال مونگ کی قیمتوں میں1.42فیصد، گڑ کی قیمتوں میں 1.15 فیصد اور دال چناکی قیمتوں میں 0.98 فیصد،آٹے کی قیمت میں0.47 فیصد اوردال مسور کی قیمتوں میں 0.26 فیصد کمی ہوئی جبکہ چکن کی قیمتوں میں 10.63 فیصد، ماچس باکس کی قیمتوں میں1.99 فیصد اور کیلے2.74 فیصد مہنگے ہوئے۔
حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں9.30فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 8.76 فیصد، 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں8.81فیصد، 29 ہزار 518 روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں8.85 فیصد رہی ہوا جبکہ 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 6.84 فیصدرہی۔