غداری کیس میں پرویز مشرف پر یکم جنوری کو فرد جرم عائد کی جائے گی

عدالت نے سابق صدر کی حاضری کو یقینی بنانے کےلئے سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کا حکم دیا ہے


ویب ڈیسک December 24, 2013
سیکیورٹی خدشات کے باعث سابق صدر کا عدالت میں پیش ہونا ناممکن ہے، وکلا فوٹو: فائل

سابق صدر پرویز مشرف پر آرٹیکل 6 کے تحت غداری کے مقدمے میں یکم جنوری کو فردم جرم عائد کی جائے گی۔

پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس سماعت جسٹس فیصل عرب پر مشتمل 3 رکنی بنچ سماعت نیشنل لائبریری اسلام آباد میں کررہا ہے جس میں جسٹس طاہرہ صفدر اور جسٹس یاور علی شامل ہیں۔ سماعت کے دوران پرویز مشرف کے وکلا نے کہا کہ سابق صدر سنگین سیکیورٹی خطرات کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے ہوسکتے لہذا انہیں عدالت میں پیشی سے استثنیٰ دی جائے۔ اس پر جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت حالات کی نزاکت کو سمجھتی ہے اگر واقعہ ہی پرویز مشرف کو سیکیورٹی خطرات ہیں تو اس پر غور کیا جائےگا۔ انہوں نے سابق صدر کے وکلا کو ہدایت کی کہ وہ تحریری طور پر لکھ کر دیں تاکہ پرویز مشرف کو چھوٹ کی درخواست دی جائے۔

پرویز مشرف کے وکلا نے سماعت کے دوران کہا کہ ہمیں ججز کی تقرریوں کے طریقہ کار اور خصوصی عدالت کی تشکیل پر اعتراضات ہیں لہذا سب سے پہلے وہ اس پر دلائل دیں گے جس کے بعد اگلی کارروائی شروع کی جائے، اس پر جسٹس فیصل عرب نے انہیں اجازت دی کہ انہیں جو شکایات ہیں وہ تحریری طور پر دائر کریں اس کے بعد عدالت اس کا فیصلہ کرے گی۔

اس موقع پر حکومتی پراسکیوٹرز کی ٹیم کا کہنا تھا کہ یہ کرمنل ٹرائل ہے اس میں ملزم کا پیش ہونا لازم ہے لہذا سابق صدر کی عدالت میں پیشی کو یقینی بنایا جائے۔ پراسیکیوٹرز کا یہ بھی کہنا تھاکہ پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت غداری کی کارروائی ہورہی ہے لہذا ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے جائیں جب کہ ان پر فرد جرم عائد کرنےکے لئے بھی تاریخ طے کی جائے۔ اس موقع پر عدالت نے کیس کی سماعت ایک گھنٹے کےلئے ملتوی کردی۔

وقفہ کے بعد جب سماعت کا دوبارہ آغاز ہوا تو مشرف کے وکلا نے عدالت کو تحریری طور پر درخواست دی جس میں کہا گیا کہ سیکیورٹی خدشات کے باعث سابق صدر کا عدالت میں پیش ہونا ناممکن ہے، درخواست میں کہا گیا کہ جس راستے سے پرویز مشرف نے عدالت آنا تھا وہاں سے سیکیورٹی ایجنسیز نے بارودی مواد برآمد کیا جس کے باعث سیکیورٹی خدشات مزید بڑھ گئے ہیں۔ وکلا نے کہا کہ پرویز مشرف کو اس وقت تک عدالت میں پیش نہیں کیا جاسکتا جب تک وفاقی حکومت فول پروف سیکیورٹی کی یقین دہانی نہیں کرواتی۔ عدالت نے پرویز مشرف کی آج کے لئے حاضری کی استثنیٰ کی درخواست قبول کرتے ہوئے کہا کہ یکم جنوری کو پرویز مشرف پر فرد جرم عائد کی جائے گی اس لئے حکومت پرویز مشرف کی عدالت میں پیشی کے دوران فول پروف سیکیورٹی انتظامات کو یقینی بنائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں