جامع علاقائی اقتصادی شراکت داری معاہدے پر باضابطہ دستخط

معاہدے میں شریک ممالک کا اجتماعی جی ڈی پی 25,000 ارب ڈالر (25 ٹریلین ڈالر) جتنا ہے


ویب ڈیسک November 16, 2020
چین سمیت پندرہ ممالک کے رہنماؤں نے ویڈیو لنک کے ذریعے معاہدے پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی۔ (فوٹو: چائنیز میڈیا)

جامع علاقائی اقتصادی شراکت داری معاہدے یعنی آر سی ای پی (RCEP) کے پندرہ رکن ممالک نے 15 نومبر کو اس معاہدے پر باضابطہ دستخط کردیئے ہیں، جس سے دنیا کا سب سے بڑا آزاد تجارتی بلاک وجود میں آگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق، یہ معاہدہ جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم ''آسیان'' کے دس رکن ممالک (انڈونیشیا، برونائی، کمبوڈیا، لاؤس، ملائیشیا، میانمار، فلپائن، سنگاپور، تھائی لینڈ، ویتنام) اور چین، جاپان، جنوبی کوریا، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان طے پایا ہے۔

چین سمیت پندرہ ممالک کے رہنماؤں نے ویڈیو لنک کے ذریعے معاہدے پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی۔

واضح رہے کہ اس معاہدے کے رکن ممالک دنیا کی مجموعی آبادی، عالمی آبادی کا 30 فیصد ہے جبکہ عالمی تجارت میں ان ممالک کا مجموعی حصہ 25 فیصد سے کچھ زیادہ ہے۔ علاوہ ازیں، ان ممالک کی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کی کُل مالیت 25,000 ارب ڈالر (25 ٹریلین ڈالر) جتنی بنتی ہے۔

چینی وزیر اعظم لی کھہ چھیانگ نے کہا کہ یہ معاہد ہ نہ صرف مشرقی ایشیائی خطے کے تعاون کے راستے میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے بلکہ کثیرجہتی اور آزاد تجارت کی فتح بھی ہے۔ یہ معاہدہ خطے کی ترقی و خوشحالی کےلیے نئی قوت فراہم کرے گا اور عالمی اقتصادی بحالی میں نئی روح پھونکے گا۔

لی کھہ چھیانگ نے نشاندہی کی کہ ''آر سی ای پی'' پر آٹھ برس تک مذاکرات جاری رہنے کے بعد دستخط ہوئے ہیں، لیکن یہ معاہدہ موجودہ مشکل عالمی صورتحال میں امید کی کرن ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کثیرجہت اور آزاد تجارت، عالمی معیشت اور انسانی ترقی کی درست سمت ہے؛ اور کھلا پن اور تعاون ہی باہمی مفاد کا لازمی راستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ہم اعتماد کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے، مشرقی ایشیا نیز بنی نوع انسان کےلیے مزید خوبصورت مستقبل کی تشکیل ہوتی رہے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں